1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمشرق وسطیٰ

غزہ میں جنگ بندی کے ’حوصلہ افزا اشارے‘ دیکھے ہیں، بلنکن

13 دسمبر 2024

امریکی وزیر خارجہ نے انقرہ کے اپنے دورے کے دوران ترک حکومت پر زور دیا کہ وہ جنگ بندی کے لیے حماس پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں۔ انٹونی بلنکن کا گزشتہ برس غزہ کی جنگ شروع ہونے کے بعد سے مشرق وسطیٰ کا یہ بارہواں دورہ ہے۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اپنے ترک ہم منصب ہاکان فدان کے ہمراہ
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اپنے ترک ہم منصب ہاکان فدان کے ہمراہ تصویر: TURKISH FOREIGN MINISTRY/Handout/AFP

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا ہے کہ انہوں نے غزہ میں جنگ بندی کی طرف پیش رفت کے ''حوصلہ افزا اشارے‘‘ دیکھے ہیں۔ ترک دارالحکومت انقرہ کے اپنے دورے کے موقع پر آج 13 دسمبر بروز جمعہ اس اعلیٰ ترین امریکی سفارتکار نے ترک قیادت  پر زور دیا کہ وہ غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ قبول کرنے کے لیے حماس کو ترغیب دینے کے سلسلے میں اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے۔

بلنکن کا یہ تبصرہ بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد شام کے دورے کے دوسرے مرحلے میں ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان سے ملاقات کے بعد سامنے آیا۔ بلنکن نے انقرہ میں نامہ نگاروں کو بتایا، ''ہم نے غزہ کے بارے میں تبادلہ خیال کیا، اور اس بارے میں بھی کہ میرے خیال میں جنگ بندی کا موقع موجود ہے۔ اور جو کچھ ہم نے پچھلے دو ہفتوں میں دیکھا ہے، وہ زیادہ ایسی حوصلہ افزا علامات ہیں کہ یہ معاہدہ ممکن ہے۔‘‘

بلنکن نے جمعرات کے روز انقرہ میں ترک صدر رجب طیب ایردوآن سے بھی ملاقات کی تھیتصویر: Andrew Caballero Reynolds/AP Photo/picture alliance

انہوں نے کہا، ''ہم نے حماس کے اس لازمی معاہدے کے بارے میں بات کی کہ جو ممکن ہو، اس کے لیے 'ہاں‘ کہے، تاکہ آخر کار جنگ ختم کرنے میں مدد ملے۔‘‘ بلنکن کے الفاظ میں، ''ہم اس کردار کی بھی بہت تعریف کرتے ہیں، جو ترکی حماس کے ساتھ اپنے روابط کو استعمال کرتے ہوئے غزہ کے لیے جنگ بندی معاہدے تک پہنچنے کے لیے ادا کر سکتا ہے۔‘‘

سات اکتوبر 2023 ء کو اسرائیل میں حماس کے دہشت گردانہ حملے کے بعد سے انٹونی بلنکن کا مشرق وسطیٰ کا یہ بارہواں دورہ ہے۔ وہ ترکی سے قبل اردن بھی گئے تھے اور وہاں بھی ان کا مقصد غزہ میں جنگ بندی ہی تھا۔ امریکی وزیر خارجہ کے ساتھ ساتھ امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان بھی اس وقت مشرق وسطیٰ کے دورے پر ہیں اور انہوں نے گزشتہ روز اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن جیتن یاہو سمیت کئی اسرائیلی رہنماؤں سے ملاقاتیں کی تھیں۔

امن بات چیت کی کوششوں میں تیزی آنے کے باجود اسرائیل کے غزہ پر حملے جاری ہیںتصویر: Abdel Kareem Hana/AP/picture alliance

تجزیہ کاروں کے خیال میں امریکی صدر جو بائیڈن کی جنوری میں سبکدوش ہونے والی انتظامیہ کی کوشش ہے کہ وہ اقتدار سے اپنی رخصتی سے قبل اس جنگ کا خاتمہکرا کر اس کا سیاسی کریڈٹ لے سکے۔ دوسری جانب نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی بارہا واضح کر چکے ہیں کہ وہ اپنی تقریب حلف برداری سے قبل غزہ میں جنگ کا خاتمہ دیکھنا چاہتے ہیں۔

ش ر⁄ م م (اے ایف پی، روئٹرز)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں