1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

غزہ میں مواصلاتی نظام منقطع، امدادی سرگرمیاں متاثر

17 نومبر 2023

غزہ میں ٹیلی کام سروسز فراہم کرنے والی مرکزی کمپنی کے مطابق اس پٹی میں ایندھن کی کمی کی وجہ سے جمعرات کو انٹرنیٹ اور تمام فون نیٹ ورکس بند کر دیے گئے ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق رفح سے امداد کی ترسیل بھی ممکن نہیں رہی۔

Israels Fahne über zerstörtem Gebäude im Gazastreifen
تصویر: Leo Correa/AP/picture alliance

اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے ایجنسی (UNRWA) نے کہا ہے غزہ کی پٹی میں مواصلاتی نظام کی بندش کی وجہ سے آج جمعے کے روز رفح بارڈر کراسنگ کے ذریعے انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر امداد کی ترسیل نہیں ہو پائے گی۔ غزہ میں ٹیلی کام سروسز فراہم کرنے والی مرکزی کمپنی کے مطابق اس محصور پٹی میں ایندھن کی کمی کی وجہ سے جمعرات کو انٹرنیٹ اور فون نیٹ ورکس بند کر دیے گئے ہیں۔

UNRWA کی کمیونیکیشن ڈائریکٹر جولیٹ توما نے اردن کے دارالحکومت عمان میں نامہ نگاروں کو بتایا، "ہم نے ایندھن، خوراک، پانی اور انسانی امداد کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال ہوتے دیکھا ہے۔" توما نے کہا کہ UNRWA مزید کام نہیں کر سکتی کیونکہ اس کے پاس ایندھن نہیں ہے اور ان کے بقول، "یہ سراسر اشتعال انگیزی ہے کہ انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو ایندھن کی بھیک مانگنے تک محدود کر دیا گیا ہے۔"

 اسرائیلی فوج نے جمعرات کو دوسرے دن بھی غزہ کے سب سے بڑے ہسپتال الشفا پر چھاپہ ماراتصویر: Israel Defense Forces/REUTERS

جولیٹ نے کہا کہ اسرائیل نے خوراک کی ترسیل کے لیے UNRWA کو اس ہفتے محدود ایندھن فراہم کیا تھا۔ ہسپتالوں یا واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس جیسے کسی دوسرے انفراسٹرکچر کو ایندھن استعمال کرنے کی اجازت نہیں تھی۔ ایندھن لے جانے والا پہلا ٹرک ایک دن پہلے غزہ میں داخل ہوا اور UNRWA نے کہا کہ یہ "آدھے ٹرک کے برابر ہے اور بالکل بھی کافی نہیں۔"

مغربی کنارے میں فلسطینی وزارت صحت کے مطابق جنگ شروع ہونے کے بعد سے 11,400 سے زیادہ فلسطینی مارے جا چکے ہیں، جن میں سے دو تہائی خواتین اور بچے شامل تھے۔

 ہسپتال کے قریب سے اسرائیلی فوجی کی باقیات برآمد، آئی ڈی ایف

اسرائیلی دفاعی افواج ( آئی ڈی ایف) نے جمعے کے روز کہا کہ اس نے اسرائیلی فوجی نوا مارسیانو کی باقیات برآمد کر لی ہیں، وہ سات اکتوبر کو عسکریت پسند گروپ حماس کے اسرائیلی علاقوں پر حملے کے دوران یرغمال بنا لی گئی تھیں اور بعد میں ہلاک ہو گئیں۔ آئی ڈی ایف نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ مارسیانو کو حماس نے "اغوا اور قتل" کیا۔ حماس، جسے امریکہ، یورپی یونین، جرمنی ایک دہشت گرد گروپ تصور کرتے ہیں، نے دعویٰ کیا ہے کہ انیس سالہ مارسیانو غزہ پر اسرائیلی بمباری میں ماری گئیں۔

حماس نے یرغمالیوں کو الشفا ہسپتال میں رکھا، نیتن یاہو

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے امریکی نشریاتی ادارے سی بی ایس ایوننگ نیوز کو بتایا، "ہمیں ایسے اشارے ملے ہیں کہ انہیں (یرغمالیوں) کو شفا ہسپتال میں رکھا گیا تھا، جو کہ ہسپتال میں داخل ہونے کی ہماری ایک وجہ ہے۔ اگر وہ [وہاں] تھے تو انہیں باہر لے جایا گیا۔''

 اسرائیلی فوج نے جمعرات کو دوسرے دن بھی غزہ کے سب سے بڑے ہسپتال الشفا پر چھاپہ مارا۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ حماس کے عسکریت پسندوں کا کمانڈ سینٹر اس ہسپتال میں ہی زیر زمین قائم تھا۔ تاہم ہسپتال کا عملہ اور حماس کے عسکریت پسند دونوں ہی اس دعوے کی تردید کرتے ہیں۔

جمعے کے روز رفح بارڈر کراسنگ کے ذریعے انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر امداد کی ترسیل نہیں ہو پائے گتصویر: Gehad Hamdy/dpa/picture alliance

مغربی کنارے میں جھڑپیں

اسرائیلی فوج نے جمعے کے روز اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس نے مغربی کنارے میں واقع جنین پناہ گزین کیمپ میں رات بھر کی کارروائی کے دوران "کم از کم پانچ دہشت گردوں" کو ہلاک کر دیا۔ قبل ازیں اسرائیلی فوج نے جمعرات کو کہا تھا کہ ہیبرون میں ایک چوکی پر فائرنگ کے تبادلے میں چار افراد مارے گئے۔ ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ اسرائیلی فوجیوں اور پولیس افسران نے "ہیبرون میں حماس کے تین دہشت گردوں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا، جنہوں نے ایک بڑا حملہ کرنے اور ہمارے فوجیوں کو نشانہ بنانے کا منصوبہ بنایا تھا۔"

بیان میں مزید کہا گیا، "حملے کے نتیجے میں ایک اسرائیلی فوجی مارا گیا۔"

 مقبوضہ مغربی کنارے میں آباد کاروں کے تشدد کو فوری طور پر روکا جائے، بلنکن

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ مغربی کنارے میں کشیدگی کو کم کرنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔ اسرائیل کی جنگی کابینہ کے ایک رکن بینی گانٹز کے ساتھ فون کال کے دوران بلنکن نے کہا، "مغربی کنارے میں کشیدگی کو کم کرنے کے لیے آبادکاروں کے انتہا پسند تشدد کی بڑھتی ہوئی سطحوں کا مقابلہ کرنے سمیت مثبت اقدامات کی فوری ضرورت ہے۔"

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ بلنکن اور گینٹز نے "غزہ میں اہم انسانی امداد کی ترسیل بڑھانے اور تیز کرنے کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔"

بلنکن نے سات اکتوبر کو جنوبی اسرائیل پر حماس کے عسکریت پسندوں کے حملوں کے دوران یرغمال بنائے گئے افراد کو آزاد کرانے کے لیے جاری سفارت کاری پر بھی بات کی۔اقوام متحدہ کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے کے رہائشیوں کے لیے یہ سال پہلے ہی کم از کم 15 سالوں میں سب سے مہلک تھا، جس میں تقریباً 200 فلسطینی اور 26 اسرائیلی ہلاک ہوئے۔

لیکن سات اکتوبر کو حماس کے مہلک حملے کے بعد سے صرف تین ہفتوں میں مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کے ساتھ جھڑپوں میں 120 سے زیادہ فلسطینی مارے جا چکے ہیں۔

غزہ کے الشفاء ہسپتال میں اسرائیلی فوج کی کارروائی

02:06

This browser does not support the video element.

ش ر/ ر ب ، ع ا (اے پی، ڈی پی اے، روئٹرز،اے ایف پی)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں