غزہ پر اسرائیلی حملے جاری، ہلاکتوں کی تعداد 25 ہزار
20 جنوری 2024حماس کے زیرانتظام غزہ کی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں میں 165 فلسطینی ہلاک اور 280 زخمی ہوگئے۔ وزارت کے مطابق سات اکتوبر سے جاری اسرائیلی فوجی کارروائی میں اب تک 24,927 افراد ہلاک اور 61,154 زخمی ہوچکے ہیں۔ یہ تنازعہ سات اکتوبر کو حماس کے جنوبی اسرائیل پر غیر معمولی حملے دہشت گردانہ حملے میں تقریباً 1200 افراد کی ہلاکت کے بعد شروع ہوا تھا۔
فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ غزہ میں جاری اسرائیلی عسکری کارروائی میں اب تک مرنے والوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق غزہ میں زمینی کارروائی کے آغاز سے اب تک 194 اسرائیلی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔
جنوبی غزہ میں اسرائیلی حملوں میں تیزی
اسرائیلی فورسز نے غزہ کی پٹی کے جنوب میں حملوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ یہ تیزی ایک ایسے وقت پر لائی گئی ہے، جب اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے امریکی صدر جو بائیڈن کے ساتھ فلسطینیوں کے لیے جنگ کے بعد کے مستقبل کے لیے امکانات پر بات چیت کی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے عینی شاہدین کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ رات بھر جاری رہنے والی اسرائیلی بمباری خان یونس پر مرکوز رہی۔ فلسطینی میڈیا نے شمال میں واقع مہاجرین کے جبالیہ کیمپ کے ارد گرد شدید فائرنگ کی اطلاع بھی دی ہے۔
یرغمالیوں کے بارے میں معلومات
غزہ کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی طیاروں نے رفح کے علاقے پر کتابچے گرائے، جن میں وہاں پناہ لینے والے فلسطینیوں پر زور دیا گیا کہ وہ عسکریت پسندوں کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے افراد کا پتہ لگانے میں مدد کریں۔
ان کتابچوں پر 33 یرغمالیوں کی تصاویر شائع کرتے ہوئے ان کے بارے میں معلومات فراہم کرنے والے ہر فرد کے لیے فوائد کا ذکر کیا گیا ہے۔ ان پر لکھی گئی تحریر میں کہا گیا ہے، ''آپ گھر واپس آنا چاہتے ہیں؟ براہ کرم رپورٹ کریں اگر آپ نے ان میں سے کسی ایک کی شناخت کی ہے۔‘‘ ان کتابچوں پر ایک ویب سائٹ اور ایک فون نمبر بھی درج کیا گیا ہے۔ رفح اور اس کے اطراف میں دس لاکھ سے زائد فلسطینی پناہ لیے ہوئے ہیں۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ غزہ میں 132 یرغمالی باقی ہیں جن میں سے 27 قید کے دوران مارے گئے ہیں۔ جمعرات کو اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے حماس کی شکست اور بقیہ یرغمالیوں کی رہائی تک جنگ جاری رکھنے کا عزم بھی کیا۔
بوریل کا اسرائیل پر حماس کی ' تشکیل‘ میں معاونت کا الزام
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ یوزیپ بوریل نے اسرائیل پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کو کمزور کرنے کی کوشش میں عسکریت پسند گروپ حماس کو ''بنایا‘‘ اور اسے ''مالی امداد‘‘ فراہم کی۔
بوریل نے اسپین میں ویلاڈولڈ یونیورسٹی میں ایک تقریر کے دوران کہا، "ہم سمجھتے ہیں کہ امن کے لیے دو ریاستی حل باہر سے نافذ کیا جانا چاہیے۔ اسرائیل (اس حل سے) انکار کا اعادہ کر رہا ہے اور اسے روکنے کے لیے وہ خود حماس کو تشکیل دینے تک بھی گیا۔‘‘
بوریل نے کہا، "اسرائیلی حکومت نے فلسطینی اتھارٹی الفتح کو کمزور کرنے کی کوشش کے لیے حماس کو مالی امداد فراہم کی تھی۔"
اپنی تقریر کے دوران بوریل نے خطے میں ''نفرت کی لہر‘‘ سے خبردار کیا۔ بوریل نے کہا، "اگر ہم سختی سے مداخلت نہیں کرتے ہیں تو آج غزہ میں بوئے جانے والے نفرت کے بیجوں کی وجہ سے نفرت، تشدد اور جنازے اٹھانے کا سلسلہ نسل در نسل جاری رہے گا۔"
ش ر⁄ ک م - ا ب ا (روئٹرز، اے ایف پی، ڈی پی اے)