1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتاسرائیل

غزہ پٹی میں اسرائیلی حملوں میں مزید کم از کم بیس ہلاکتیں

15 دسمبر 2024

اسرائیلی دفاعی افواج کی طرف سے غزہ پٹی میں حماس کے جنگجوؤں کے خلاف تازہ کارروائیوں کے نتیجے میں مزيد کم از کم 20 فلسطینی مارے گئے ہیں۔ یہ تازہ حملے غزہ پٹی کے شمالی علاقے میں کیے گئے۔

Gazastreifen, Nuseirat |Nach israelischem Angriff
تصویر: Khamis Said/REUTERS

غزہ پٹی میں حماس کے زير انتظام وزارت صحت کے حکام نے کہا ہے کہ اتوار کے دن تین تازہ فضائی حملوں میں غزہ شہر کے گھروں کو بھی نشانہ بنایا گیا، جن کے نتیجے میں کم از کم 11 افراد ہلاک ہوئے۔ باقی نو افراد بیت لاہیہ، بیت حانون اور جبالیہ میں مختلف عسکری کارروائیاں میں مارے گئے۔

اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ حماس کے جنگجو عام شہریوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ یورپی یونین اور امریکہ نے اس فلسطینی تنظیم کو ایک دہشت گرد تنظيم قرار دے رکھا ہے۔

مقامی فلسطینی رہائشیوں کا کہنا ہے کہ غزہ پٹی کے مذکورہ تینوں شہروں میں گھروں پر بمباری کی گئی، جس کی وجہ سے کچھ میں آگ بھڑک اٹھی۔ اسرائیلی دفاعی افواج گزشتہ دو ماہ سے زائد عرصے سے ان شہروں میں حماس کے عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائیاں کر رہی ہیں۔

وسطی غزہ پر اسرائیلی بمباری میں اضافہ، اکیس فلسطینی ہلاک

غزہ پر اسرائیلی حملوں میں مزید 32 فلسطینی ہلاک

عینی شاہدین اور حماس کے طبی حکام نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ بیت حانون میں اسرائیلی افواج نے خلیل عویدہ نامی اسکول میں پناہ لینے والے خاندانوں کا محاصرہ کیا اور وہاں عسکری کارروائی بھی کی۔

ہسپتال پر بمباری جنگی جرم کیوں ہے؟

01:16

This browser does not support the video element.

ان الزامات کے بارے میں اسرائیلی حکام کی طرف سے کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔

فلسطینی تنظیم حماس کے طبی حکام نے یہ بھی کہا کہ اسکول پر چھاپے کے دوران کئی افراد ہلاک اور زخمی ہوئے جبکہ اسرائیلی فوج نے متعدد افراد کو حراست میں بھی لے لیا۔

فلسطینی الزام عائد کرتے ہیں کہ اسرائیل غزہ کے شمالی علاقوں کو ایک بفر زون بنانے کے لیے 'نسلی تطہیر‘ کا مرتکب ہو رہا ہے۔ تاہم اسرائیل اس کی تردید کرتا ہے اور کہتا ہے کہ اس مہم کا مقصد حماس کے عسکریت پسندوں کو نشانہ بنانا اور ان کو دوبارہ منظم ہونے سے روکنا ہے۔

یہ تنازعہ شروع کیسے ہوا؟

غزہ پٹی میں مسلح تنازعہ اس وقت شروع ہوا تھا، جب فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس نے سات اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر ایک بڑا دہشت گردانہ حملہ کیا تھا۔ اس حملے میں 1200 افراد ہلاک ہوئے، جن میں سے زیادہ تر عام شہری تھے۔ اس کے علاوہ حماس کے جنگجو 250 سے زائد افراد کو یرغمال بنا کر اپنے ساتھ غزہ پٹی بھی لے گئے تھے۔

اس دہشت گردانہ حملے کے بعد اسرائیل نے غزہ پٹی میں حماس کے جنگجوؤں کے خلاف فضائی، سمندری اور بحری حملے کرنا شروع کر دیے تھے، جن کے نتیجے میں فلسطینی ذرائع کے مطابق آج تک تقریبا 45,000 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں سے زیادہ تر عام شہری تھے۔

اسرائیلی فوج کا بیروت میں ایک اور حملہ، غزہ میں بھی کارروائی جاری

غزہ پر اسرائیلی حملے، بچوں اور عورتوں سمیت انیس افراد ہلاک

اس کے علاوہ اسرائیلی عسکری کارروائیوں میں آج تک غزہ پٹی میں ایک لاکھ چھ ہزار کے قریب افراد زخمی بھی ہو چکے ہیں، جن میں سے بہت بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی تھی۔

حماس کے زیر انتظام غزہ کی پٹی میں اسرائیلی کارروائیوں کی وجہ سے تقریباً پوری آبادی بے گھر ہو چکی ہے جبکہ غزہ پٹی کا زیادہ تر علاقہ کھنڈرات میں میں بدل چکا ہے۔

حالیہ ہفتوں میں مصر، قطر اور امریکہ کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کی کوششوں میں تیزی بھی دیکھی جا رہی ہے، تاہم اس حوالے سے اسرائیل اور حماس کے مابین تاحال کوئی حتمی اتفاق رائے نہیں ہو سکا۔

ع ب / ع س، م م  (روئٹرز، اے ایف پی)

سات اکتوبر کو ہوا کیا؟ جس کے بعد اسرائیلی حملے شروع ہوئے!

02:44

This browser does not support the video element.

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں