غزہ پٹی میں تشدد کی نئی لہر: حماس کا فائر بندی کا اعلان
8 اپریل 2011حماس کی طرف سے سیز فائر اعلان سے قبل اسرائیلی اسکول کی ایک بس پر توپ شکن میزائیل کا حملہ ہوا، جس کے نتیجے میں ایک کم سن بچہ شدید زخمی ہوا۔ اس کارروائی کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے حماس کے القاسم بریگیڈ کی طرف سے ایک بیان میں کہا گیا کہ یہ فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی قبضے کے جرم کا اولین جواب ہے۔ اسرائیل کی طرف سے گزشتہ ویک اینڈ پر ایک فضائی حملے میں تین فلسطینی عسکریت پسندوں کو ٹارگٹ بنا کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ اس کے رد عمل میں گزشتہ روز فلسطینی شدت پسند گروپوں کی طرف سے 45 مارٹر گولے داغے گئے تھے۔ اس کے علاوہ دو ایسے ٹرنک راکٹ بھی فائر کیے گئے، جو ایک نئے میزائل ڈیفنس سسٹم کو اُڑا سکتے تھے۔
بعد ازاں اسرائیلی فوج نے غزہ پٹی کے مختلف علاقوں پر متعدد فضائی حملے کیے، جن کے نتیجے میں پانچ فلسطینی ہلاک اور تین درجن سے زائد زخمی ہوئے۔ اسرائیل کی طرف سے ہونے والے پہلے حملے ہی میں ایک 50 سالہ شخص جاں بحق اور کم از کم چھ دیگر زخمی ہوئے تھے، جن میں ایک چار سالہ بچی بھی شامل ہے۔ حماس کے ایک ترجمان طاہر النونو نے تشدد کی اس آگ کو ہوا دینے کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہراتے ہوئے کہا ’ہم تشدد کے ان واقعات کی سخت مذمت کرتے ہیں، ہم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں صیہونی طاقت کی طرف سے فلسطینی شہریوں پر کیے جانے والے ان حملوں کے خلاف شدید احتجاج اور اپیل کریں گے، جن میں متعدد افراد مارے گئے۔ گزشتہ رات اور آج اسرائیلی فورسز نے متعدد تنصیبات پر بمباری کی جس کے نتیجے میں ایک معمر شخص جاں بحق ہو گیا اور درجنوں بچے صدمے اور خوف کا شکار ہیں‘۔
دریں اثناء اسرائیلی وزیر دفاع ایہود باراک نے گزشتہ شام اعلان کیا کہ اسرائیل اپنے جنوبی علاقوں کے شہریوں کو تمام تر تحفظ فراہم کرے گا۔ جبکہ اسرائیلی میڈیا کی خبروں میں آج صبح بتایا گیا کہ اسرائیلی فوج کے احکامات پر فضائی حملوں کا سلسلہ ویک اینڈ پر بھی جاری رہے گا۔ غزہ پٹی کے تمام علاقوں میں آج جمعے کو اسکول بند رہے۔
اُدھر اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے کہا ہے کہ غزہ پٹی کے علاقے میں سابقہ حکومتی سربراہ ہنیہ کی نگرانی میں سرگرم حماس کی سول قیادت اپنے مسلح دھڑے پر کنٹرول کھو چکی ہے۔ اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان کے مطابق گزشتہ شب اسرائیلی فضائی حملوں غزہ پٹی کے چند اہم مقامات پر بم برسائے گئے۔ اس کارروائی میں مصر کی سرحد پر واقع ایک اسمگلنگ سرنگ کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
رپورٹ: ’فیرن کوٹے کلیمنز‘/ کشور مصطفٰی
ادارت: مقبول ملک