1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمقبوضہ فلسطینی علاقے

غزہ کی جنگ میں اسرائیلی فوج کی خان یونس میں مزید پیش قدمی

25 جولائی 2024

اسرائیلی فوج کے مطابق خان یونس سے پانچ ایسے اسرائیلی شہریوں کی لاشیں ملی ہیں، جو بظاہر حماس کی زیر حراست مارے گئے تھے۔

اسرائیلی فورسز نے خان یونس میں زمینی اور فضائی حملوں کے ایک نئے سلسلے کا آغاز پیر کی صبح کیا تھا
اسرائیلی فورسز نے خان یونس میں زمینی اور فضائی حملوں کے ایک نئے سلسلے کا آغاز پیر کی صبح کیا تھاتصویر: Abdel Kareem Hana/AP Photo/picture alliance

اسرائیلی فوج نے جمعرات کے روز جنگ زدہ غزہ پٹیکے شمالی شہر خان یونس میں اور آگے کی طرف پیش قدمی کی، جہاں ایک تازہ اسرائیلی فضائی حملے میں چار افراد کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔

اسرائیلی فورسز نے خان یونس میں زمینی اور فضائی حملوں کے ایک نئے سلسلے کا آغاز پیر کی صبح کیا تھا۔ اسرائیلی ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) نے دعویٰ کیا ہے کہ تازہ کارروائیوں میں خان یونس میں متعدد دہشت گرد ہلاک کر دیے گئے جبکہ 50 مقامات پر عسکری انفراسٹرکچر کو ہدف بنایا گیا۔ اسرائیلی فوج کے مطابق رفح میں کی گئی تازہ فوجی کارروائیوں میں بھی دو دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔

غزہ پٹی کے محاصرہ شدہ فلسطینی علاقے پر ایسے اسرائیلی حملے ساڑھے نو ماہ سے زائد عرصے سے جاری غزہ کی اس جنگ کے دوران کیے جا رہے ہیں، جو پچھلے سال سات اکتوبر کو جنوبی اسرائیل میں عسکریت پسند تنظیم حماس کے ایک دہشت گردانہ حملے کے بعد شروع ہوئی تھی۔ اسرائیل کے مطابق حماس کے اس حملے میں تقریباﹰ 1,200 افراد ہلاک ہوئے تھے اور تقریباﹰ 250 کو حماس کے جنگجو یر غمال بنا کر اپنے ساتھ غزہ پٹی لے گئے تھے۔

غزہ پٹی میں وزارت صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ تازہ عسکری کارروائیوں میں غزہ پٹی کے مشرقی علاقوں میں اسرائیل کی جانب سے ٹینکوں کے ذریعے گولہ باری کے ساتھ ساتھ فضائی حملے بھی کیے گئے، جن میں کئی افراد زخمی ہو گئے۔

غزہ پٹی کی وزارت صحت کے اہلکاروں کے مطابق اس فلسطینی خطے میں سات اکتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں انسانی ہلاکتوں کی تعداد 39 ہزار سے تجاوز کر چکی ہےتصویر: Mohammed Salem/REUTERS

حکام نے مزید بتایا کہ خان یونس کے مشرقی علاقے میں اسرائیل کی ایک فضائی کارروائی کے نتیجے میں چار افراد مارے گئے۔ علاقے کے مکینوں اور طبی عملے کے مطابق اس دوران رفح میں بھی اسرائیل کی طرف سے بمباری شدید تر ہو گئی ہے۔

غزہ پٹی کی حماس کے زیر انتظام کام کرنے والی وزارت صحت کے اہلکاروں کے مطابق اس فلسطینی خطے میں سات اکتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں انسانی ہلاکتوں کی تعداد 39 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔

پانچ اسرائیلیوں کی لاشیں

اسرائیلی فوج نے آج اپنے ایک بیان میں یہ بھی کہا کہ اس کے فوجیوں کو خان یونس سے پانچ اسرائیلی باشندوں کی لاشیں ملی ہیں۔ ان افراد کو حماس کے جنگجو سات اکتوبر کے دہشت گردانہ حملے کے بعد واپس غزہ پٹی جاتے ہوئے یرغمال بنا کر اپنے ساتھ لے گئے تھے۔

بعد ازاں یہ اسرائیلی شہری مارے گئے تھے اور حماس نے ان کی لاشوں کو خان یونس میں رکھا ہوا تھا، جہاں سے اب انہیں اسرائیلی فوج نے اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔ فوجی بیان کے مطابق ان پانچ افراد میں سے دو اسرائیلی فوجی تھے جبکہ باقی دو فوجی ٹریننگ کے بعد جنگ لڑنے کے لیے تیار کیے جا چکے تھے۔

اسرائیل کے مطابق سات اکتوبر کے حملے کے بعد تقریباﹰ 250 افراد کو حماس کے جنگجو یر غمال بنا کر اپنے ساتھ غزہ پٹی لے گئے تھےتصویر: Craig Hudson/REUTERS

سات اکتوبر کو یرغمال بنائے گئے تقریباﹰ ڈھائی سو افراد میں سے 111 اب بھی حماس کے قبضے میں ہیں اور اسرائیلی فوج کے مطابق ان میں سے بھی 39 کے بارے میں قوی امکان ہے کہ وہ ہلاک ہو چکے ہیں۔

ادھر کل بدھ کی شام اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے واشنگٹن میں امریکی کانگریس کے ایک مشترکہ اجلاس سے خطاب کے دوران کہا کہ ان کی حکومت حماس کے زیر قبضہ باقی تمام یرغمالیوں کی رہائی کی کوششیں کر رہی ہے اور انہیں یقین ہے کہ وہ اپنے مقصد میں کامیاب ہو جائیں گے۔

دوسری طرف فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس نے بینجمن نیتن یاہو کے اس بیان کو ''سراسر جھوٹ‘‘ قرار دیتے ہوئے نیتن یاہو پر غزہ کی جنگ ختم کرانے کی کوششوں میں رکاوٹیں ڈالنے کا الزام لگایا ہے۔

اس جنگ کو رکوانے کے لیے مصر، قطر اور امریکہ اسرائیل اور حماس دونوں کو ایک مرحلہ وار جنگ بندی معاہدے کا قائل کرنے کی کوششوں میں ہیں، تاکہ لڑائی بھی رک جائے اور اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی بھی ممکن ہو سکے۔

غزہ میں جنگ بندی، نیتن یاہو پر بڑھتا دباؤ

01:33

This browser does not support the video element.

م ا ⁄ م م، ع ا (روئٹرز، اے ایف پی)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں