غزہ کے اہم ہسپتال میں اسرائیلی فوجی کارروائی
15 نومبر 2023غزہ میں ہسپتال کے آس پاس کئی دنوں کی لڑائی کے بعد اسرائیلی فورسز نے الشفاء ہسپتال میں کارروائی شروع کر دی ہے، جبکہ ہسپتال کے حکام نے ان الزامات کی ترید کی ہے کہ ہسپتال کو حماس کے جنگجو استعمال کر رہے ہیں۔
غزہ کا شفا ہسپتال غیر معمولی توجہ کا مرکز کیوں بن گیا؟
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق حماس کے عسکریت پسندوں کے خلاف لڑائی میں اسرائیلی افواج نے غزہ کے سب سے بڑے ہسپتال کے ایک حصے پر چھاپہ مارا، جو محماس ہسپتالوں اور شہریوں کو ’انسانی ڈھال‘ کے طور پر استعمال کرنے سے باز رہے: یورپی یونینریضوں اور بے گھر لوگوں سے بھرا ہوا ہے۔
عرب اور مسلم ممالک کی سمٹ، غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ
غزہ کے الشفا ہسپتال کا علاقہ گزشتہ کئی دنوں سے شدید لڑائی کا مرکز رہا ہے، جس کا اسرائیلی ٹینکوں نے محاصرہ کر رکھا تھا۔
غزہ میں صحت عامہ کا نظام ’تباہی کے دہانے‘ پر، اقوام متحدہ
ایک صحافی کے مطابق، جنہوں نے کئی روز پہلے سے ہسپتال میں پناہ لے رکھی تھی اور خبر رساں ادارے اے ایف پی سے رابطے میں ہیں، کا کہنا تھا کہ ایک اسرائیلی سپاہی نے لاؤڈ اسپیکر پر عربی زبان میں ہسپتال کے اندر پناہ لینے والے افراد کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ، '' 16 یا اس سے بھی زیادہ عمر کے مرد اپنے ہاتھ اوپر اٹھا کر عمارت سے باہر صحن میں جمع ہوں اور ہتھیار ڈال دیں۔''
غزہ پٹی کی صورت حال پر عرب لیگ، او آئی سی کا مشترکہ اجلاس
اسرائیلی فوج نے اس فوجی کارروائی کو فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس کے خلاف ''صرف اور صرف ایک ٹارگیٹیڈ'' آپریشن کا نام دیا ہے۔ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ حماس ہسپتال کے زیر زمین ایک کمانڈ سینٹر چلا رہا ہے۔ تاہم ہسپتال کے حکام اور حماس نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔
عینی شاہدین نے ہسپتال کے اندر کے حالات کو خوفناک قرار دیا ہے، جس میں سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے فی الوقت زخمیوں کو بے ہوش کیے بغیر ہی آپریشن کیے جا رہے ہیں۔
پینے اور کھانے کی کمی کے شکار بہت سے لوگ ہسپتال کی راہداریوں میں پناہ لینے پر مجبور ہیں جہاں، ہر جانب سڑتی ہوئی لاشوں کی بو ہے۔
اس صحافی نے مزید بتایا کہ راہداریوں سے اسرائیلی افواج کے گزرنے کے دوران ہی سینکڑوں نوجوان مختلف وارڈز سے باہر نکلے۔ اسرائیلی فوجی ہسپتال کے کمروں میں حماس کے جنگجوؤں کی تلاش کے دوران انتباہی گولیاں بھی چلا رہے تھے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ غزہ میں متعلقہ حکام کو گزشتہ روز ایک بار پھر سے مطلع کیا گیا تھا کہ ہسپتال کے اندر سے جاری تمام عسکری سرگرمیاں 12 گھنٹوں کے اندر بند کر دی جائیں۔ بدقسمتی سے، انہوں نے ایسا نہیں کیا۔
ہسپتال میں موجود ایک اور صحافی کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز ہسپتال کے کمروں میں جا کر ہر ایک سے پوچھ گچھ کر رہے ہیں۔ ان کے ساتھ ڈاکٹر اور عربی بولنے والے بھی ہیں اور وہ ہسپتال کے عملے اور مریضوں دونوں سے سوالات کر رہے ہیں۔
ریڈ کراس نے الشفاء ہسپتال میں فوجی کارروائی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ریڈ کراس کے ایک بیان کے مطابق، ''ہم بیمار افراد اور زخمیوں کے ساتھ ساتھ ہسپتال کے عملے اور عام شہریوں پر اس کارروائی کی وجہ سے پڑنے والے اثرات کے بارے میں بہت فکرمند ہیں۔‘‘
ص ز/ ج ا (اے ایف پی، روئٹرز)