غیر وابستہ ممالک کی تحریک کی سربراہ کانفرنس
14 ستمبر 2006وینزویلا نے کہا ہے کہ وہ غیر وابستہ ممالک کی تحریک کو دُنیا میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی بالا دَستی توڑنے کے لئے استعمال کرے گا۔ وینزویلا کے وزیرِ خارجہ نِکولاس مادُورو نے کہا کہ کیوبا کی طرف سے اِس تحریک کی صدارت کی صورت میں وہ تاریخی لمحہ آن پہنچا ہے کہ ایک بار پھر طاقت کے مختلف مراکز کی حامل دُنیا تخلیق کی جائے۔
بدھ اور جمعرات کو اِس تحریک سے وابستہ ممالک کے وزرائے خارجہ نے کیوبا کی جانب سے پیش کئے گئے اُس اختتامی اعلامیے پر تبادلہء خیال کیا، جس پر آئندہ ہفتے کے روز سربراہانِ مملکت و حکومت دستخط کریں گے۔ اِس اعلامیے میں خاص طور پر امریکہ کو مشرقِ وُسطےٰ میں جنگوں کی وجہ سے ہدفِ تنقید بنایا گیا ہے۔
آیا کیوبا اور وینزویلا امریکہ کے خلاف شدید تنقید کے لئے غیر وابستہ تحریک کے زیادہ تر رکن ممالک کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے، یہ بات ابھی غیر واضح ہے۔
اِسی دوران مزید سربراہانِ مملکت و حکومت ہوانا پہنچ گئے ہیں، جن میں ایرانی صدر محمود احمدی نژاد اور وینزویلا کے سربراہِ مملکت اُوگو چاویز بھی شامل ہیں۔ اِسی کانفرنس کے موقع پر پاکستانی صدر جنرل پرویز مشرف اور بھارتی وزیرِ اعظم من موہن سنگھ کے درمیان ملاقات بھی متوقع ہے۔