1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہفرانس

فائرنگ کا شکار خاتون نے اللہ اکبر کا نعرہ لگایا، پیرس پولیس

31 اکتوبر 2023

فرانسیسی پولیس کے مطابق پیرس کے ایک ریلوے اسٹیشن پر پولیس فائرنگ کا نشانہ بننے والی خاتون نے ’اللہ اکبر‘ کا نعرہ لگایا اور دھمکی دی تھی کہ ’تم سب مر جاؤ گے‘۔

Drohungen mit Angriff einer Frau in der Pariser U-Bahn
تصویر: Emma Oliveras/MAXPPP/IMAGO

فرانسیسی پولیس نے آج منگل 31 اکتوبر کو پیرس کے ایک ٹرین اسٹیشن پر صبح کے مصروف اوقات میں ایک غیر مسلح خاتون کو گولی مار کر شدید زخمی کر دیا۔

عینی شاہدین کے مطابق 38 سالہ خاتون نے 'اللہ اکبر‘ کا نعرہ لگایا اور دھمکیاں دیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق پولیس نے اپنی حفاظت کے خوف سے فائرنگ کی۔

ذرائع نے بتایا کہ مشرقی مضافاتی علاقے سے پیرس جانے والی ایک ٹرین کے مسافروں نے پولیس کو اطلاع دی جس کے بعد پولیس نے دارالحکومت کے جنوبی کنارے پر واقع ببلیوتھیک فرانسوا متراں ریلوے اسٹیشن پر خاتون کو 'الگ تھلگ‘کرنے میں کامیابی حاصل کی۔

فرانس: استاد کے قتل کے بعد سکیورٹی ’ہائی الرٹ‘، فوج تعینات

'دہشت گردی فرانس اور اسرائیل کا مشترکہ دشمن،‘ ماکروں

پیرس کے دفتر استغاثہ کی طرف سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ خاتون نے 'پولیس کے احکامات پر عمل کرنے سے انکار کیا‘ اور 'خود کو دھماکے سے اڑانے‘ کی دھمکی دی۔

پراسیکیوٹر کے دفتر نے بتایا کہ اس کے بعد دو پولیس اہلکاروں نے خاتون پر آٹھ گولیاں چلائیں اور پیٹ میں لگنے والی گولیاں جان لیوا بھی ہو سکتی ہیں۔ اس سے قبل کہا گیا تھا کہ ایک پولیس افسر نے صرف ایک گولی چلائی تھی۔

فرانسیسی حکومت کے ترجمان اولیور ویراں نے بتایا کہ مسافروں کی جانب سے ریل آپریٹر ایس این سی ایف کو کم از کم تین کالیں موصول ہوئیں، جس کے بعد پولیس کو الرٹ کر دیا گیا تھا۔تصویر: Michel Christophe/abaca/picture alliance

پیرس پولیس کے سربراہ لوراں نونے کے مطابق پولیس فائرنگ سے زخمی ہونے والی خاتون آر ای آر ٹرین میں سوار تھی اور اس نے مسافروں کو دھمکی دی تھی کہ 'تم سب مرنے جا رہے ہو‘ اور اس نے 'اللہ اکبر‘ کے نعرے بھی لگائے تھے۔

پولیس سربراہ کے مطابق خاتون کو اس وقت گولیاں ماری گئیں، جب اس نے پولیس کے احکامات پر عمل کرنے سے انکار کر دیا۔ تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جس وقت اس خاتون کو گولیاں ماری گئی اس وقت اس کے پاس کوئی دھماکہ خیز مواد نہیں تھا۔

پیرس کے دفتر استغاثہ کا کہنا ہے کہ پولیس نے دو مختلف تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ ایک میں خاتون کے رویے کے حوالے سے تحقیقات کی جائیں گی جبکہ دوسری اس حوالے سے کی جائے گی کہ آیا پولیس کی جانب سے آتشیں اسلحے کا استعمال جائز تھا یا نہیں۔

فرانسیسی حکومت کے ترجمان اولیور ویراں نے بتایا کہ مسافروں کی جانب سے ریل آپریٹر ایس این سی ایف کو کم از کم تین کالیں موصول ہوئیں، جس کے بعد پولیس کو الرٹ کر دیا گیا تھا۔ صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے بتایا کہ پولیس نے صورتحال کو خطرناک سمجھتے ہوئے فائرنگ کی۔

تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا اسٹیشن پر لگے سی سی ٹی وی کیمروں اور پولیس افسران کے جسم پر موجود باڈی کیم کی فوٹیج سے اس واقعےکے حقائق کو درست طریقے سے جاننے میں مدد ملے گی۔

فرانسیسی حکومت کے ترجمان کے مطابق مذکورہ خاتون کو گشت کرنے والے فوجیوں کو دھمکیاں دینے کے الزام میں پہلے بھی سزا سنائی گئی تھی اور یہ کہ اس خاتون کی ذہنی صحت کے بارے میں سوالات تھے۔

پولیس سے تعلق رکھنے والے دو الگ الگ ذرائع کے مطابق خاتون کو قبل ازیں بنیاد پرستی کے حوالے سے واچ لسٹ میں ڈال دیا گیا تھا، مگر اب یہ بات یقینی نہیں ہے کہ آیا اس کا نام اب بھی اس فہرست میں شامل ہے یا نہیں۔

ا ب ا/ش ر (اے ایف پی، روئٹرز)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں