1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
آفاتفرانس

فرانسیسی جزیرہ مایوٹ: طوفان کے سبب سینکڑوں ہلاکتوں کا خدشہ

16 دسمبر 2024

فرانس کے ایک سینیئر مقامی اہلکار کا کہنا ہے کہ تباہ کن طوفان میں سینکڑوں یا ممکنہ طور پر ہزاروں افراد ہلاک ہو سکتے ہیں۔ فرانسیسی حکومت نے متنبہ کیا ہے کہ فی الوقت درست اعداد و شمار کا تعین ممکن نہیں۔

مایوٹ میں طوفان کی تباہ کاریاں
طوفان سے بنیادی ڈھانچے کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے اور بجلی کے کھمبوں کے گرنے اور ٹوٹی سڑکوں کے سبب ہنگامی کارروائیوں میں شدید رکاوٹوں کا سامنا ہےتصویر: Adrienne Surprenant/AP/picture alliance

فرانس کے بحر ہند کے علاقے میں واقع جزیرے مایوٹ میں آنے والے طاقتور طوفان نے جو تباہی مچائی، اس سے مایوٹ کے سمندر پار فرانسیسی خطے میں سینکڑوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔

سائیکلون شیڈو کے دوران اس علاقے میں 225 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلیں، جن سے وہاں بیشتر بستیاں زمین بوس ہو گئیں۔ اس سے عارضی پناہ گاہوں میں رہنے والے غریب انسان خاص طور پر متاثر ہوئے۔

سمندری درجہ حرارت میں اضافے کی رفتار 2005ء کے بعد سے دگنی

فرانس سے آنے والی کمک سمیت امدادی کارکن ملبے کے نیچے دبے زندہ افراد کو تلاش کرنے کی کوششوں میں لگے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق طوفان سے بنیادی ڈھانچے کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے اور بجلی کے کھمبوں کے گرنے اور ٹوٹی سڑکوں کے سبب ہنگامی کارروائیوں میں شدید رکاوٹوں کا سامنا ہے۔

طوفان ملٹن: صدر بائیڈن نے جرمنی کا دورہ ملتوی کر دیا

فرانس کے ایک سینیئر اہلکار فرانسوا بییووِل نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد ’’میرے خیال میں یقینی طور پر کئی سو تک ہو گی، شاید ہم ایک ہزار تک کہہ سکتے ہیں، یا اس سے بھی زیادہ، یہ کئی ہزار تک بھی پہنچ سکتی ہے۔‘‘

ادھر فرانسیسی وزارت داخلہ نے یہ کہتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ فی الوقت ’’تمام متاثرین سے متعلق اعداد و شمار جمع کرنا مشکل ہے۔‘‘

سائیکلون شیڈو کے دوران اس علاقے میں 225 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلیں، جن سے وہاں بیشتر بستیاں زمین بوس ہو گئیںتصویر: Etat Major des Armées via AP/picture alliance

بیشتر عارضی رہائش گاہوں کو شدید نقصان

سائیکلون شیڈو ہفتے کے روز مایوٹ سے ٹکرایا تھا۔ مقامی محکمہ موسمیات نے بتایا کہ گزشتہ 90 سالوں میں یہ بحر ہند کے جزیرے مڈغاسکر سے ٹکرانے والا سب سے طاقتور طوفان تھا۔

چین طاقت ور سمندری طوفان بیبنکا سے نمٹنے کی تیاریوں میں

فرانس کی نئی حکومت نے ہفتے کے روز ایک ہنگامی اجلاس منعقد کیا اور 200 سے زائد امدادی کارکنوں اور فائر فائٹرز کو اس سمندر پار جزیرے کی طرف روانہ کیا۔

مایوٹ تین لاکھ 20 ہزار افراد کی آبادی پر مشتمل ہے اور اطلاعات ہیں کہ اس آبادی میں سے کچھ کو خوراک، پانی اور رہائش کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

فرانسیسی سکیورٹی فورسز کی طرف سے شیئر کی گئی فضائی فوٹیج میں مایوٹ کے جزیرے، جس کے ساتھ چند بہت چھوٹے چھوٹے جزائر بھی ہیں، کے ایک حصے کی پہاڑیوں پر بنے ہوئے سینکڑوں عارضی مکانات کا ملبہ دیکھا جا سکتا ہے۔

سمندری طوفان اسنیٰ کراچی کے ساحل سے ٹل گيا

یورپی یونین کی طرف سے امداد کا وعدہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں نے کہا ہے، ’’میرے خیالات مایوٹ میں اپنے ہم وطنوں کے ساتھ ہیں، جو چند گھنٹوں کے دوران خوفناک ترین دور سے گزرے اور جن میں سے کچھ لوگوں کے لیے سب کچھ تباہ ہو گیا اور انہوں نے اپنی جانیں تک گنوا دیں۔‘‘

یورپی کمیشن کی صدر ارزولا فان ڈئر لاین نے بھی برسلز کے ذریعے متاثرین کی اضافی امداد کا وعدہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ فرانس نے سن 1843 میں مایوٹ جزائر کو اپنی نوآبادیات میں شامل کیا تھا اور پھر سن 1904 میں جزائر کومورو کے چار بڑے جزیروں کو بھی اپنے ساتھ ملا لیا تھاتصویر: Kwezi/AFP/dpa/picture alliance

انہوں نے فرانسیسی زبان میں اپنی ایک آن لائن میں پوسٹ میں لکھا، ’’مایوٹ میں تباہ کن سائیکلون شیڈو کے گزرنے کے بعد سے ہمارے دل فرانس کے ساتھ ہیں۔ ہم آنے والے دنوں میں مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔‘‘

عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس گیبریئسس نے بھی اسی طرح کے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کا ادارہ ’’صحت کی ضروری دیکھ بھال اور ضرورت مند برادریوں کی مدد کے لیے تیار ہے۔‘‘

طوفان بیرل کی تباہ کاریاں: تقریبا 'پورا جزیرہ ہی بے گھر'

یہ سائیکلون اب جزائر کومورو کی طرف بڑھ رہا ہے

یہ طوفان اتوار کو شمالی موزمبیق سے ٹکراتے ہوئے افریقہ تک پہنچا، تاہم فوری طور پر اس کے اثرات کی مکمل حد تک وضاحت نہیں ہو سکی۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق شدید بارشوں اور تیز ہواؤں نے بجلی اور ٹیلی کمیونیکیشن کے بنیادی ڈھانچوں کو نقصان پہنچایا۔

اس دوران جزائر کومورو میں حکام نے بتایا کہ طوفان کے گزرنے سے دو افراد زخمی اور 24 بے گھر ہو گئے جبکہ 21 مکانات کے تباہ ہونے کی بھی اطلاع ہے۔

واضح رہے کہ فرانس نے سن 1843 میں مایوٹ جزائر کو اپنی نوآبادیات میں شامل کیا تھا اور پھر سن 1904 میں جزائر کومورو کے چار بڑے جزیروں کو بھی اپنے ساتھ ملا لیا تھا۔

تاہم سن 1974 کے ریفرنڈم کے دوران دیگر باقی جزائر نے آزادی کے حق میں ووٹ دیا اور آزاد ہو گئے، جبکہ مایوٹ نے فرانسیسی ملکیت اور انتظام میں ہی رہنے کا فیصلہ کیا تھا۔

ص ز/ م م (اے ایف پی، روئٹرز)

موسمیاتی تبدیلیاں: ہزاروں پاکستانی ہجرت پر مجبور

03:11

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں