1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فرانسیسی صدر آج جرمنی کا دورہ کر رہے ہیں

17 جون 2011

یورو زون کے اقتصادی بحران پر تبادلہء خیال کرنے کی غرض سے فرانس کے صدر نکولا سارکوزی آج جرمنی پہنچ رہے ہیں۔

فرانسیسی صدر سارکوزی اور جرمن چانسلر میرکلتصویر: dapd

یورپ میں حکومتی قرضوں کے حجم کے تناظر میں پیدا ہونے والا اقتصادی بحران سنگین تر ہوتا جا رہا ہے، خصوصاً یونان کے موجودہ حالات نے اس صورت حال کو مزید پیچیدہ بنادیا ہے۔ انہی معاملات پر جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور دیگر جرمن حکّام سے ملاقات کے لیے فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی آج جمعہ کے روز برلن کا دورہ کر رہے ہیں۔ یہ ملاقات جرمن اور فرانس کے مابین دو طرفہ اجلاس کے حوالے سے ہو رہی ہے۔

یونان کے اقتصادی بحران کے حوالے سے یورپی مارکیٹ میں شدید تشویش پائی جا رہی ہے، تاہم جرمن فرنچ اجلاس سے قبل یورو زون کی کرنسی کی قدر امریکی کرنسی ڈالر کے مقابلے میں بہتر ہوئی ہے۔ اقتصادی ماہرین نے اس کو حوصلہ افزاء قرار دیا ہے۔

یونان میں وسیع پیمانے پر حکومت کے بچتی پروگرام کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیںتصویر: dapd

یونان کی حکومت یورپی یونین کے ایک اور مالیاتی پیکج کی منتظر ہے، تاہم وزیر اعظم جارج پاپاندریو کی حکومت کے بچتی پروگرام کے خلاف دارالحکومت ایتھنز میں شدید عوامی مظاہرے ہو رہے ہیں جس کہ باعث یونان کے لیے معاشی اصلاحات پر عمل درآمد مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ اسی تناظر میں صدر سارکوزی کا دورہء جرمنی خصوصی اہمیت کا حامل ہے۔

جرمنی اور فرانس یونان کے لیے مالیاتی پیکج کے حوالے سے انتہائی اہم تصور کیے جاتے ہیں۔ یونانی اقتصادی صورت حال سے یورپی مالی منڈیاں بھی متاثر ہو رہی ہیں۔ یونان میں پیدا شدہ سیاسی انتشار ایتھنز حکومت کے ساتھ ساتھ یورو زون ملکوں کے لیے مسائل کا پیش خیمہ ہو سکتا ہے۔ یونان مالی مشکلات کی وجہ سے اس وقت دیوالیہ ہونے کی منزل کے قریب بتایا جاتا ہے۔

امید کی جا رہی ہے کہ جرمن فرنچ اجلاس کے بعد یورو کرنسی کے مزید بہتر ہونے کا امکان ہے۔ البتہ دوسری جانب ماہرین کوئی بڑی امید نہیں رکھتے۔ اس کی توقع ہے کہ یورو زون کے وزرائے خزانہ اتوار اور پیر کے روز یونان کے لیے ایک سو دس بلین یورو کے یبل آؤٹ پیکج کے اجراء پر متفق ہو جائیں گے۔

رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں