فرانسیسی وزیر اعظم کی جرمن چانسلر کو یقین دہانی
16 نومبر 2012فرانسیسی وزیر اعظم نے گزشتہ روز برلن میں جرمن چانسلر سے ملاقات کی۔ فرانس میں صدر فرانسواں اولاند کے برسراقتدار آنے کے بعد وزیر اعظم ژاں مارک ایرول کا یہ پہلا دورہء جرمنی تھا۔ جرمن چانسلر سے ملاقات میں انہوں نے کہا کہ فرانس اپنے ہاں حکومتی اخراجات گھٹانے اور اقتصادی نمو کے لیے اپنا طریقہ اختیار کرے گی اور جرمن ماڈل کی نقل نہیں کی جائے گی۔ ’’ میرا امتحان اور میری حکومت کا امتحان یہ ہے کہ اس چیز کی اصلاح کریں جو کام نہیں کر رہی، اس چیز کو درست کریں جو کمزور ہے مگر ان اقدار کو قائم رکھیں جو فرانس کو فرانس بنائے ہوئے ہیں‘‘۔
سوشلسٹ ژاں مارک ایرول نے کہا کہ ایک نئے فرانسیسی اقتصادی ماڈل پر کام ہورہا ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے اقتصادی مشیروں سے فرانس کی حکومت کے لیے پالیسی تجاویز تیار کرنے کا کہا ہے۔ اس پر فرانس میں خاصا غم و غصہ ظاہر کیا گیا تھا۔ جرمن چانسلر نے واضح کیا کہ وہ کبھی بھی فرانسیسی حکومت کے فیصلوں کو جانچنے کی ہمت نہیں کریں گے۔ ’’ ہم ایک مضبوط فرانس چاہتے ہیں ایسا ہی جیسا کہ فرانس ایک مضبوط جرمنی چاہتا ہے تو ایسے ہم مل کر ایک مضبوط یورپ بن سکتے ہیں۔‘‘
فرانسیسی وزیر اعظم نے جرمن وزیر مالیات وولف گانگ شوئبلے سے بھی ملاقات کی۔ اس ملاقات کے بعد جرمن وزیر نے کہا کہ جرمنی اور فرانس ایک دوسرے کی اقتصادی پالیسیوں کی درجہ بندی نہیں کرتے۔ روئٹرز کے مطابق اس سب کے باوجود یہ واضح ہے کہ فرانس کے غرور پر وار ہوا ہے۔ گزشتہ روز برلن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فرانسیسی وزیر اعظم نے کہا کہ جرمنی کے اپنے مسائل ہیں، ’’ جرمنی کی آبادی فرانس کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے بوڑھی ہورہی ہے۔‘‘ اس موقع پر انہوں نے فرانسیسی حکومت کی اقتصادی پالیسیوں کا بھرپور دفاع کیا۔
sks/ ng (Reuters)