1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فرانس: اسکولوں میں سبزی والے لنچ پر ہنگامہ

22 فروری 2021

فرانس کی حکومت نے لیون شہر کے میئر پر فرانس کے قصابوں کی توہین اور بچوں کی صحت کو نقصان پہنچانے کا الزام عائد کیا ہے۔

Stockbild Tiefkühlgemüse
تصویر: Colurbox

فرانس کے شہر لیون کے اسکولوں میں لنچ میں گوشت کو ہٹا کر سبزی پر مبنی کھانا فراہم کرنے کے ایک فیصلے پر سیاست دانوں میں گرما گرم بحث چھڑ گئی ہے۔ فرانس کے وزیر داخلہ گیرالڈ درامینن نے اس فیصلے پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ یہ کسانوں اور قصابوں کی ''ناقابل قبول'' توہین ہے۔

فرانس کا لیون شہر گوشت کے انواع و اقسام کے اپنے کھانوں کے لیے معروف ہے اور عوام کی ایک بڑی تعداد اس شہر کو پکوانوں کا دارالحکومت بھی کہتی ہے۔

فرانس کے وزیر داخلہ کا کہنا تھا، ''ہم عام طبقے کو شامل نہ کرنے کے گرین پارٹی کے اخلاقی درس اور اشرافیہ پالیسی کو دیکھ سکتے ہیں۔ بہت سے بچوں کو تو اکثر اوقات گوشت پر مبنی غذا اسکول کی کینٹین میں ہی میسر ہوتی ہے۔''

 میئر کا دفاع

لیون کے میئر اور گرین پارٹی کے رکن گریگری ڈیوسٹ نے اس فیصلے کا یہ کہہ کر دفاع کیا ہے کہ کورونا کی وبا کے دور میں سبزیوں کا استعمال بہتر متبادل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسکول میں لنچ کے دوران سبزی والے کھانوں میں وقت کم لگتا ہے۔

مچھلیوں کی افزائش

05:18

This browser does not support the video element.

انہوں نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا کہ ان اقدامات کو محض وبا کی صورت حال کی وجہ سے اپنایا گیا ہے اور کورونا کی پہلی لہر کے وقت بھی ان کے پیش رو میئر نے ایسے ہی اقدامات کا اعلان کیا تھا۔

ڈیوسٹ کا کہنا تھا، ''ان اقدامات کے تحت اب بھی مچھلی اور انڈے لنچ میں شامل ہیں اور اس سے ہمارے بچوں میں غذا کا توازن برقرار رہے گا۔''

تاہم اس وضاحت کے باوجود بہت سے سیاست داں شہری انتظامیہ کے اس فیصلے سے خوش نہیں ہیں۔فرانس کے وزیر زراعت جولیئن ڈینورمیندی نے اپنے ایک ٹویٹ کہا، ''بچوں کے پلیٹ میں ہمیں اپنے نظریات نہیں پیش کرنے چاہیں۔ ہمیں انہیں وہ پیش کرنا چاہیے جو ان کی نشو و نما کے لیے ضروری ہے۔ اور گوشت بھی اس کا حصہ ہے۔'' 

ان کا کہنا تھا کہ گوشت کے بغیر لنچ فراہم کرنے کا مقامی انتظامیہ کا جو فیصلہ ہے اسے مسترد کرنے کے لیے انہوں نے ایک متعلقہ مقامی ادارے کو حکم دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ متعلقہ ادارہ اس معاملے پر غور کر رہا ہے اور وزارت زراعت کے قوانین پر عمل کو یقینی بنائے گا۔

ص ز/ ج ا (اے ایف پی، ڈی پی اے)

جرمنی میں خوارک کے رواج

03:58

This browser does not support the video element.

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں