1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہفرانس

فرانس: مساجد کے باہر سؤروں کے سر پھیکنے کے پیچھے کس کا ہاتھ؟

صلاح الدین زین اے پی، اے ایف پی، روئٹرز کے ساتھ
23 ستمبر 2025

فرانس میں حکام کا کہنا ہے کہ پولیس کی تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ غیر ملکی شہریوں نے متعدد مساجد کے احاطے میں خنزیر کے سر رکھے۔ دارالحکومت پیرس اور اس کے آس پاس کی کم از کم نو مساجد کے باہر خنزیر کے سر پائے گئے تھے۔

فرانس کی پولیس
پیرس پولیس کے سربراہ لوران نونیز کا کہنا ہے کہ وہ فرانس کو غیر مستحکم کرنے کے لیے غیر ملکی مداخلت کو مسترد نہیں کر سکتے تصویر: AFPTV Teams/Lucie Carbajal/Margaux Chauvineau/AFP

ستمبر کی ایک صبح پیرس کے قلب میں واقع جیول مسجد کی دہلیز پر خون میں لت پت خنزیر کا سر ملا۔ اس سر پر نیلی سیاہی میں ایک نام بھی تحریر تھا: ’ماکروں‘

پیرس میں آئیفل ٹاور سے تقریباً ایک میل کے فاصلے پر یہ مسجد لبنان ، الجزائر، ایران اور دیگر ممالک سے آنے والے مسلمانوں کی عبادت گاہ ہے اور جب وہ فجر کی نماز کے لیے مسجد کے دروازے پر پہنچے تو انہیں یہ سر ملا۔

 جب پولیس تفتیش کے لیے پہنچی تو معلوم ہوا کہ صرف اسی مسجد کے ساتھ ایسا نہیں ہوا ہے، بلکہ پیرس اور اس کے آس پاس کے نواحی علاقوں کی مساجد کی دہلیز پر خنزیر کے 9  کٹے ہوئے سر بکھرے ہوئے تھے۔

یہ واقعات نو اور دس ستمبر کی درمیانی شب رونما ہوئے تھے اور فرانسیسی حکام اب اس معاملے میں بیرونی مداخلت کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

بیرونی ملک کے شہریوں پر شبہہ

پیرس کے پراسیکیوٹر کے دفتر کا کہنا ہے کہ پولیس کی تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ غیر ملکیی شہریوں نے خنزیر کے یہ سر مساجد کے احاطے میں رکھے تھے، جو پیرس اور اس کے آس پاس کم از کم نو مساجد کے باہر پائے گئے۔ 

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق حکام کے بیان میں کہا گیا ہے کہ تحقیقات سے ثابت ہوا ہے کہ سور کے سروں کو ’’وہاں غیر ملکی شہریوں نے رکھا تھا، جو فوری طور پر ملک چھوڑ کر چلے گئے۔ واضح طور پر ان کا مقصد اور ارادہ ملک کے اندر بدامنی پھیلانے کا تھا۔‘‘

پیرس میں حکام نے مزید کہا، ’’نارمنڈی کے ایک کسان نے تفتیش کاروں کو بتایا ہے کہ دو لوگ اُس سے ایک درجن خنزیر کے سر خریدنے آئے تھے اور ان کی گاڑی کے بارے میں بھی بتایا، جس پر سربیا کی نمبر پلیٹیں تھیں۔‘‘

مساجد میں خنزیر رکھنے کے یہ یہ واقعات ایسے وقت سامنے آئے، جب فرانس میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز جرائم میں اضافہ درج کیا گیا ہےتصویر: Stephane Mahe/REUTERS

حکام کے مطابق سی سی ٹی وی فوٹیج میں بھی دیکھا گیا ہے کہ یہی لوگ پیر آٹھ ستمبر سے منگل نو ستمبر کی رات کے دوران ایک ہی گاڑی میں پیرس پہنچے تھے۔

سی سی ٹی وی کے فوٹیج میں دو افراد کو کئی مساجد کے سامنے خنزیر کے سر کو چھوڑتے ہوئے بھی دیکھا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس بات کا امکان ہے کہ انہوں نے کروشیا کی ٹیلی فون لائن استعمال کی تھی، جس کا سراغ جرائم کے ارتکاب کی صبح ان کے فرانس اور بیلجیئم کی سرحد عبور کرنے کے بعد ملا۔

مسلمانوں کی حوصلہ افزائی کی کوشش

یہ واقعات ایسے وقت میں سامنے آئے، جب فرانس میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز جرائم میں اضافہ درج کیا گیا ہے۔ رواں برس کے پہلے پانچ مہینوں کے دوران فرانس میں 145 اسلامو فوبک واقعات درج کیے جا چکے ہیں، جو پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 75 فیصد زیادہ ہیں۔

فرانسیسی حکام نے اس واقعے کے بعد ملک کی مسلم آبادی کے لیے اسلام مخالف جذبات میں اضافے کے وقت اپنی حمایت کا وعدہ دہرایا ہے۔ فرانس میں مسلمانوں کی یورپ کی سب سے بڑی آبادی ہے، جہاں 60 لاکھ سے زیادہ مسلمان رہتے ہیں اور جن کے لیے سور کا گوشت کھانا حرام ہے۔

وزیر داخلہ برونو ریٹیلیو نے ان کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے انہیں ’’اشتعال انگیز‘‘ اور ’’بالکل ناقابل قبول‘‘ قرار دیا۔ انہوں نے کہا، ’’میں چاہتا ہوں کہ ہمارے مسلمان ہم وطن امن کے ساتھ اپنے عقیدے پر عمل پیرا رہیں۔‘‘

پیرس کی گرینڈ مسجد کے ریکٹر چیمس ایڈین حافظ نے ’’اسلامو فوبک کارروائیوں‘‘ کی مذمت کرتے ہوئے اسے  ’’مسلم مخالف نفرت کے عروج کا ایک نیا اور افسوسناک مرحلہ قرار دیا اور ان واقعات کی خطرناک رفتار کے خلاف بیداری اور قومی یکجہتی‘‘ کے مظاہرے  کا مطالبہ کیا۔

فرانس نے روس پر ماضی میں اختلافات کے بیج بونے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا تھا۔ مئی میں عبادت گاہوں اور ہولوکاسٹ کی یادگار کو سبز رنگ سے خراب کرنے کے بعد تین سربیائی باشندوں کو ’’غیر ملکی طاقت‘‘ سے تعلق کے الزام میں گرفتار بھی کیا گیا تھا۔

ادارت: کشور مصطفی

فرانس میں حلال سیاحت

00:48

This browser does not support the video element.

صلاح الدین زین صلاح الدین زین اپنی تحریروں اور ویڈیوز میں تخلیقی تنوع کو یقینی بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔
ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں