فرانس میں بس اور ٹرک کا تصادم، کم از کم بیالیس ہلاکتیں
23 اکتوبر 2015فرانسیسی دارالحکومت پیرس سے ملنے والی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق آج ہونے والے اس حادثے میں ہلاک ہونے والوں کی اکثریت ایسے مقامی بزرگ شہریوں کی تھی، جو ایک روزہ سیاحتی دورے کے دوران اس سفر پر تھے۔
سرکاری اہلکاروں کے مطابق یہ حادثہ جنوب مغربی فرانسیسی شہر بوردو Bordeaux سے قریب 50 کلومیٹر کے فاصلے پر پوئیسے گوئیں Puisseguin نامی گاؤں کے نواح میں پیش آیا۔ ابھی تک یہ واضح نہیں کہ یہ تصادم کن وجوہات کی بنا پر اور کن حالات میں ہوا۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی درجنوں کی تعداد میں ہنگامی امدادی کارکن جائے حادثہ کی طرف روانہ کر دیے گئے۔
ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ اس واقعے میں ہلاکتوں کی تعداد اس لیے اتنی زیادہ رہی کہ مسافروں کی اکثریت بزرگ شہریوں پر مشتمل تھی اور تصادم کے فوری بعد بس کو آگ لگ گئی تھی۔ جس وقت یہ حادثہ ہوا، اس وقت ملکی صدر فرانسوا اولانڈ یونان کے دورے پر تھے۔ انہوں نے اپنے ایک پیغام میں اس واقعے کو ایک ’خوفناک حادثہ‘ قرار دیا اور کہا کہ حکومت ہر قسم کی فوری مدد کے لیے اپنے تمام تر وسائل حرکت میں لا چکی ہے۔
نیوز ایجنسی اے پی کے مطابق اس بس میں سوار مقامی بزرگ سیاحوں کا تعلق مختلف قریبی قصبوں سے تھا، جو جنوب مغربی فرانس ہی میں ایک سیاحتی مقام کی طرف محو سفر تھے۔
ایک مقامی رکن پارلیمان گِیل ساواری نے ایک فرانسیسی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ بس میں سوار مسافروں نے ابھی اپنا سفر شروع کیا ہی تھا کہ ایک دیہی شاہراہ پر یہ بس ایک ٹرک سے ٹکرا گئی۔ انہوں نے اس واقعے کو فرانس میں گزشتہ کئی برسوں کے دوران پیش آنے والا سب سے ہلاکت خیز حادثہ قرار دیا۔ حکام کے بقول یہ 1982ء کے بعد سے فرانس میں آج تک کا سب سے ہلاکت خیز حادثہ ہے۔
فرانسیسی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق بس میں سوار چند مسافر جلتی ہوئی بس کی کھڑکیاں توڑ کر اپنی جانیں بچانے میں کامیاب ہو گئے۔ حادثے کے وقت اس خطے میں مطلع ابر آلود تھا لیکن بارش نہیں ہو رہی تھی۔