فرانس میں سڑکوں پر نماز پڑھنے پر پابندی
17 ستمبر 2011فرانسیسی حکومت کے اس فیصلے کے باعث ہزاروں کی تعداد میں فرانسیسی مسلمانوں نے جمعے کی نماز مختلف عمارتوں کے اندر ادا کی۔ فرانس کی وزارت داخلہ نے مسلمان شہریوں کو نماز ادا کرنے کے لیے عارضی عمارات فراہم کی ہیں اور کہا ہے کہ فیصلے کی خلاف ورزی کرنے والوں کے ساتھ سختی برتی جائے گی۔ خیال رہے کہ فرانس میں چہرے کے نقاب پر بھی پابندی عائد کی جا چکی ہے۔ بعض مسلمان اور بائیں بازو کے حلقے حکومت کے ان فیصلوں پر تنقید کرتے ہیں۔
فرانس میں قریب پچاس لاکھ مسلمان آباد ہیں اور وہاں نماز ادا کرنے اور مذہبی اجتماعات منعقد کرنے کے لیے عوامی جگہوں کی خاصی کمی ہے۔ اسی باعث فرانس کے بڑے شہروں میں مسلمان سڑک پر یا کھلے مقامات پر جائے نماز بچھا کر بھی نماز پڑھ لیتے ہیں۔ تاہم شدت پسند کرسچین حلقوں کا مؤقف ہے کہ یہ عمل ’فرانس کی اسلامائزیشن‘ کی وجہ بن رہا ہے۔ عورتوں کے نقاب کے حوالے سے بھی ایسے حلقوں کو شدید اعتراضات تھے۔ اس کے باوجود فرانس کے بعض حلقے، بالخصوص سیکولر اور بائیں بازو سے تعلق رکھنے والے سوشلسٹ افراد یہ کہتے ہیں کہ تمام مذاہب کے ماننے والوں کو یہ آزادی ہونی چاہیے کہ وہ اپنی مرضی سے زندگی گزار سکیں۔
دوسری جانب بہت سے مسلم حلقوں نے حکومت کے تازہ فیصلے کو پسند بھی کیا ہے۔ ان کے مطابق نماز اور مذہبی اجتماعات کے لیے سڑک جیسی جگہ ویسے بھی مناسب نہیں ہوتی اور عمارتوں کے اندر اس نوعیت کے اجتماعات احسن ہیں۔
رپورٹ: شامل شمس ⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: مقبول ملک