ایک ایسے وقت میں جب اومیکرون ویریئنٹ کے بارے کہا جا رہا ہے کہ یہ زیادہ متعدی تو ہے مگر اس کے شکار ہونے والے ڈیلٹا ویریئنٹ سے متاثرہ افراد کی نسبت بہت کم بیمار ہوتے ہیں، کورونا وائرس کا ایک نیا ویریئنٹ سامنے آ گیا ہے۔
نیا ویریئنٹ دراصل گزشتہ ماہ یعنی دسمبر کے اوائل میں ایک ایسے مسافر میں ملا تھا جو کیمرون سے فرانس واپس پہنچا تھا۔ مارسے کے ہسپتال آئی ایچ یو میڈیٹرانے کے مطابق کیمرون سے لوٹنے والے اس شخص نے فرانس کے جنوبی حصے میں 12 افراد کو یہ وائرس منتقل کیا۔
اومیکرون سے بھی زیادہ میوٹیشنز
کورونا وائرس کی اس نئی تبدیل شدہ شکل کو B.1.640.2 کا نام دیا گیا ہے اور اس میں ابتدائی کورونا وائرس کے مقابلے میں 46 میوٹیشنز یا تبدیلیاں موجود ہیں۔ خیال رہے کہ اومیکرون میں 37 میوٹیشنز ہیں۔ یہ بات ایک شائع شدہ تحقیق میں کہی گئی ہے۔
اس تحقیق کے مطابق اس نئے ویریئنٹ میں دو پہلے سے معلوم اسپائیک پروٹین میوٹیشنز N501Y اور E484K بھی موجود ہیں۔ N501Y میوٹیشن مثال کے طور پر الفا ویریئنٹ میں پائی گئی تھی اور یہ اس وائرس کو انسانی خلیوں کے ساتھ زیادہ مضبوطی کے ساتھ جُڑ جانے کے قابل بناتا ہے اور اس طرح یہ وائرس زیادہ آسانی کے ساتھ جسم میں پھیلنے کے قابل ہو جاتا ہے۔
E484K میوٹیشن البتہ کورونا وائرس کے اسپائیک پر ہی موجود ہوتا ہے اور یوں یہ ممکنہ طور پر کووڈ انیس کی ویکسینز کی اثر انداز ہونے کی صلاحیت کو کم کرتا ہے۔
نئے ویریئنٹ کے خطرات اور نقطہ آغاز ہنوز نامعلوم
ابھی تک یہ معلوم نہیں ہے کہ یہ نیا ویریئنٹ کورونا وائرس کی ابتدائی شکل SARS-CoV-2 کی نسبت زیادہ متعدی یعنی زیادہ تیزی سے پھیلنے کی صلاحیت رکھتا ہے یا نہیں یا یہ کہ اس کا شکار ہونے والا فرد کتنا زیادہ بیمار ہو سکتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ابھی تک اس ویریئنٹ کے بارے میں کچھ زیادہ اعداد وشمار دستیاب نہیں ہیں۔
اسی طرح ابھی تک یہ بات بھی معلوم نہیں کہ اس نئے ویریئنٹ کا آغاز کہاں سے ہوا ہے۔ یہ حقیقت کہ B.1.640.2 ویریئنٹ کیمرون سے لوٹنے والے ایک مسافر میں پایا گیا ہے، اس سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ یہ وائرس اصل میں اسی وسطی افریقی ملک سے ہی شروع ہوا ہے۔
اشتہار
اسرائیل میں فلورنا کا پہلا کیس
اسی دوران اسرائیل میں ایک 31 سالہ حاملہ خاتون بیک وقت کووڈ انیس اور انفلوئنزا کے وائرس کا شکار ہوئی ہیں۔ یہ دنیا کا اولین 'فلورنا‘ کیس ہے۔ فلورنا دو الفاظ فلو اور کورونا کا مرکب ہے۔
اسرائیلی وزارت صحت کے مطابق فلورنا کا شکار ہونے والی مذکورہ خاتون معمولی بیمار ہیں۔ اسرائیل میں حالیہ کچھ عرصے کے دوران فلو کے شکار ہونے والوں کی تعداد میں کافی اضافہ ہوا ہے اور اسرائیلی وزارت صحت یہ جاننے کی کوشش کر رہی ہے کہ آیا فلورنا کے سبب زیادہ شدید بیماری پیدا ہو رہی یا نہیں۔ اس کیس کے سامنے آنے کے بعد 'ٹوئن ڈیمک‘ کے خدشات بھی پیدا ہو گئے ہیں یعنی بیک وقت کووڈ انیس اور فلو کی وبا۔
کورونا وائرس کی لپیٹ میں آنے والی معروف شخصیات
ہالی وُوڈ سے بالی وُوڈ تک، کئی اہم فلمی شخصیات کورونا وائرس کی لپیٹ میں آچکی ہیں۔ ان کے علاوہ کئی نامی سیاستدانوں کو بھی کووڈ انیس کی بیماری نے اپنی گرفت میں لیا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Sputnik/E. Chesnokova
رابرٹ پیٹینسن
چونتیس سالہ اداکار رابرٹ پیٹینسن نے فلم ’ٹوائلائٹ‘ میں ایک ایسے خونخوار مردے کا کردار ادا کیا تھا، جو رات کو باہر نکلتا تھا۔ وہ ’بیٹمین‘ کی شوٹنگ میں مصروف تھے کہ ان کا کورونا ٹیسٹ مثبت آ گیا۔ فلم بیٹمین میں پہلے بین ایفلیک کو کاسٹ کیا گیا تھا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Sputnik/E. Chesnokova
ڈوائن جانسن: دا راک
امریکا کے مشہور ریسلر یا پہلوان ’دا راک‘ کا اصلی نام ڈوائن جانسن ہے۔ وہ ہالی وُوڈ کی فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھاتے ہیں۔ ان کو بیوی اور دو بیٹیوں سمیت کورونا وائرس نے گرفت میں لے لیا تھا۔ اب سبھی اس بیماری کے چنگل سے نکل آئے ہیں۔ انہوں نے لوگوں کو تلقین کی ہے کہ ماسک پہن کر رہیں کیونکہ اسی میں بہتری ہے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/R. Shotwell
فٹ بالر نیمار
مشہور و معروف برازیلی فٹ بالر نیمار، فرانسیسی فٹ بال کلب پیرس سینٹ جرمین کی جانب سے کھیلتے ہیں۔ کلب کے تین کھلاڑیوں کے دو ستمبر سن 2020 کو کورونا ٹیسٹ مثبت آئے تھے۔ کلب کے کھلاڑیوں میں اس بیماری کی وبا پھوٹنے کو ٹیم کے ہسپانوی تفریحی جزیرے ابیٹسا کے دورے کا نتیجہ قرار دیا گیا ہے۔ نیمار کے ساتھ ان کے بیٹے کا بھی کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/D. Ramos
سلویو برلسکونی
تراسی سالہ اطالوی سیاستدان اور سابق وزیر اعظم سلویو برلسکونی کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔ اس کا اعلان ان کی سیاسی جماعت نے دو ستمبر سن 2020 کو کیا۔ ان کے دو بیٹے اور تیس سالہ خاتون دوست کے بھی ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔ وہ سارڈینا کی ساحلی پٹی پر چھٹیاں گزارنے گئے ہوئے تھے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/D. Vojinovic
یُوسین بولٹ
تیز رفتار دوڑنے کے مقابلے میں لیجنڈ کا درجہ رکھنے والے یوسین بولٹ بھی کورونا وائرس کی لپیٹ میں آ چکے ہیں۔ ان کا وائرس ٹیسٹ ان کی چونتیسویں سالگرہ کی آؤٹ ڈور پارٹی کے بعد سامنے آیا۔ اس پارٹی میں مہمانوں نے ماسک نہیں پہن رکھے تھے۔ وہ ایک سو میٹر اور دو سو میٹر کی دوڑ میں ریکارڈ رکھتے ہیں۔
تصویر: Reuters/M. Childs
انٹونیو بینڈراس
ہسپانوی اداکار انٹونیو بینڈراس کو اپنی ساٹھویں سالگرہ پر حیران کن انداز میں کورونا وائرس کا سامنا کرنا پڑ گیا۔ انہیں اپنی سالگرہ کا دن آئسولیشن یا قرنطینہ میں گزارنا پڑا۔ رواں برس کے مہینے اگست کے وسط میں ان کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔ اب وہ صحتیاب ہو چکے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/Captital Pictures
امیتابھ بچن اور خاندان
بھارت فلمی صنعت بالی وُوڈ کے لیجنڈری اداکار امیتابھ بچن اور ان کا تقریباً سارا خاندان ہی جولائی میں کورونا وائرس کی گرفت میں آ گیا تھا۔ ان کے بیٹے ابھیشیک بچن، اداکارہ بہو اور سابقہ مس ورلڈ ایشوریا رائے کے ساتھ پوتی آرادیا کے کورونا ٹیسٹ مثبت آنے پر، ان کو ہسپتال داخل کر دیا گیا تھا۔ اب سبھی رُو بہ صحت ہو چکے ہیں۔ ان کی بیوی جیا بچن کا ٹیسٹ منفی آیا تھا۔
تصویر: AFP/Getty Images/S. Jaiswal
جائیر بولسونارو
برازیل کے صدر جائیر بولسونارو کورونا وائرس کی وبا کو محض نزلہ زکام قرار دیتے رہے ہیں اور پھر جولائی سن 2020 میں ان کو کورونا وائرس نے آن دبوچا۔ انہیں کورونا وبا اور دیگر احتیاطی تدابیر کو نظرانداز کرنے پر ملک اور بیرون ملک شدید تنقید کا سامنا رہا۔ ان کے بیٹے اور بیوی کے بھی ٹیسٹ مثبت آئے تھے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/E. Peres
ٹام ہینکس
امریکی فلمی صنعت ہالی وُوڈ کے مشہور اداکار ٹام ہینکس اور ان کی گلوکارہ و اداکارہ بیوی ریٹا ولسن کے کورونا ٹیسٹ بھی مثبت آ چکے ہیں۔ وہ اس وبا کی لپیٹ میں آنے والی ابتدائی مشہور شخصیات میں سے تھے۔ ہینکس اور ان کی بیوی کو آسٹریلیا کے دورے کے دوران وائرس نے جکڑ لیا تھا۔ اب وہ صحت یاب ہو کر واپس امریکا لوٹ چکے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/AP/Invision/J. Strauss
صوفی گریگوئر ٹروڈو
کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی اہلیہ صوفی ٹروڈو کا ٹیسٹ برطانوی دورہ مکمل کرنے کے بعد وطن واپس پہنچنے پر مثبت آیا تھا۔ بیوی کا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد کینیڈین وزیر اعظم نے خود کو دو ہفتوں کے لیے قرنطینہ کر لیا تھا۔
تصویر: Reuters/P. Doyle
بورس جانسن
برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن بھی رواں برس مارچ میں کورونا کی گرفت میں آ گئے تھے۔ ان کی طبیعت زیادہ خراب ہونے پر انہیں ہنگامی طور پر ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔ وہ ایک ہفتہ ہسپتال میں داخل رہے تھے۔ ہسپتال میں انہیں آکسیجن فراہم کی گئی اور معالجین مسلسل ان کی علالت پر نگاہ رکھے ہوئے تھے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/S. Dawson
11 تصاویر1 | 11
اسرائیلی اخبار 'ٹائمز آف اسرائیل‘ کے مطابق دسمبر کے آخر تک انفلوئنزا کا شکار ہونے والے 2000 کے قریب افراد کو ہسپتالوں میں داخل کرایا گیا۔ طبی حکام کو خدشہ ہے کہ فلو کی اس بڑھتی ہوئی لہر کے سبب اس بات کے کافی امکانات موجود ہیں کہ فلورنا کا شکار دیگر افراد بھی موجود ہوں۔