1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستفرانس

فرانس، پارلیمانی الیکشن کے لیے ووٹنگ کا آغاز

30 جون 2024

یہ انتخابات اپنے مقررہ وقت سے پہلے ہو رہے ہیں اور یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ ان کے نتیجے میں دائیں بازو کی سیاسی جماعت اقتدار میں آ سکتی ہے۔

آج بروز اتوار فرانس میں قبل از وقت ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے پہلے مرحلے میں ووٹنگ کا آغاز ہو گیا
آج بروز اتوار فرانس میں قبل از وقت ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے پہلے مرحلے میں ووٹنگ کا آغاز ہو گیاتصویر: Chantal Briand/AFP/Getty Images

آج بروز اتوار فرانس میں قبل از وقت ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے پہلے مرحلے میں ووٹنگ کا آغاز ہو گیا۔ یہ خیال کیا جا رہا ہے کے اس الیکشن کے نتیجے میں دوسری عالمی جنگ کے بعد فرانس میں پہلی مرتبہ ایک انتہائی دائیں بازو کی سیاسی جماعت اقتدار میں آ سکتی ہے۔

ماکروں کا انتہائی دائیں بازو کی سیاست سے انتباہ

ان انتخابات کا اعلان فرانس کے موجودہ صدر ایمانوئل ماکروں نے یورپی پارلیمان کے حالیہ الیکشن میں مارین لے پین کی دائیں بازو کی جماعت نیشنل ریلی کے ہاتھوں شکست کے بعد کیا تھا۔ 

ایک حکومتی اہلکار کے ہاتھ میں الیکٹورل کارڈتصویر: LOU BENOIST/AFP

 یورپی معیاری وقت کے مطابق آج صبح چھ بجے فرانس میں ووٹنگ کا آغاز ہوا۔ چھوٹے شہروں میں یہ عمل شام چار بجے جب کہ بڑے شہروں چھ بجے اختتام پذیر ہو گا۔ ان انتخابات کا دوسرا اور فیصلہ کن مرحلہ ایک ہفتے بعد ہو گا۔ اس سے قبل یہ اندازہ لگانا مشکل ہے کہ فرانس کی 577 نشستوں پر مشتمل قومی اسمبلی میں کون سی سیاسی جماعت کتنی سیٹیں لے پائی گی۔

تاہم بدھ کو ایک انٹرویو کے دوران مارین لے پین اپنی پارٹی کی جیت کے حوالے سے پر اعتماد نظر آئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی پارٹی کو فیصلہ کن اکثریت حاصل ہوگی اور ان کی طرف سے وزیر اعظم کے عہدے کے لیے نامزد کیے گئے 28 سالہ جارڈن بارڈیلا ہی اس اہم منصب پر فائز ہوں گے۔

مارین لے پین کی پارٹی مہاجرت میں کمی کی حامی رہی ہے۔ اس پارٹی کو فیصلہ کن اکثریت ملنے کی صورت میں فرانس میں سفارت کاری کے حوالے سے ایک ہنگامہ خیز دور کا آغاز بھی ہو سکتا ہے۔ کیونکہ ماکروں پہلے ہی اعلان کر چکے ہیں کے وہ 2027ء میں اپنی صدارت کی مدت ختم ہونے تک فرانس کے صدر رہیں گے اور جارڈن بارڈیلا کے وزیر اعظم بننے کی صورت میں ان دونوں میں بین الاقوامی سطح پر فرانس کا موقف پیش کرنے کے حوالے سے اختلافات ہونے کے قوی امکانات ہیں۔

فرانس میں ایک شہری کے ووٹ ڈالنے کا منظرتصویر: Chantal Briand/AFP/Getty Images

 جارڈن بارڈیلا پہلے ہی کہہ چکے ہیں کے وہ ماکروں کو عالمی مسائل پر ان کے موقف کے حوالے سے چیلنج کریں گے۔

اب تک فرانس میں الیکشن کے نتائج کا اندازہ لگانے کے لیے جو سروے کیے گئے ہیں ان میں نیشنل ریلی اس دوڑ میں سب سے آگے نظر آتی ہے جب کہ وہ سیاسی اتحاد جس میں ماکروں کی جماعت شامل ہے تیسر نمبر پر ہے۔ تاہم پولیٹیکل سائنس کے پروفیسر ونسینٹ مارٹنی کا کہنا ہے کہ اس رائے شماری کی بنیاد پر الیکشن کے نتائج کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔  

م ا ⁄ ر ب (روئٹرز)

 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں