فرانس کے سابق صدر سارکوزی کو کرپشن کیس میں سزائے قید
1 مارچ 2021
نکولا سارکوزی کو رشوت ستانی اور اپنے اثر و رسوخ کے ناجائز استعمال پر تین سال قید کی سزا سنائی گئی۔ وہ ایک سال جیل میں اور دو برس معطل سزا کے حق دار ٹھہرائے گئے۔
فرانس کے سابق صدر نکولا سارکوزیتصویر: Michel Euler/AP Photo/picture alliance
اشتہار
نکولا سارکوزی سن 2007 سے سن 2012 تک فرانس کے صدر رہے۔ سابق فرانسیسی صدر پر الزام ہے کہ انہوں نے سن 2014 میں اپنے لیگل ایڈوائزر کے توسط سے ایک وکیل گلبیرٹ ازیبیخت سے تفتیشی راز حاصل کرنے کی کوشش کی۔ ازیبیخت اس وقت اپیل کی اعلیٰ عدالت کے ایڈووکیٹ جنرل تھے۔
وہ ان دنوں انتخابی فنڈنگ سے متعلق ایک کیس کی تفتیش کر رہے تھے۔ تفتیشی راز فراہم کرنے کے عیوض سارکوزی نے ازیبیخت کو موناکو میں ایک معقول ملازمت کی پیشکش کی تھی۔
پیرس کی عدالت نے سارکوزی کے خلاف استغاثہ کے الزامات سے اتفاق کرتے ہوئے انہیں سنگین قرار دیا اور سابق صدر کو غیر قانونی طور پر ایک سینیئر میجسٹریٹ سے معلومات حاصل کرنے کا مرتکب قرار دیا۔
اپنے دورِ صدارت میں سابق صدر سارکوزی جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے ساتھتصویر: Getty Images/F. Prevel
عدالت کے مطابق سارکوزی خود بھی وکیل ہیں اور انہیں ایسا نہ کرنے کے حوالے سے مکمل آگہی تھی۔
فیصلے میں عدالت نے سارکوزی کو یہ رعایت دی کہ وہ جیل کی مدت اپنے گھر پر گزارنے کی درخواست دے سکتے ہیں لیکن اس کے لیے انہیں الیکٹرانک بریسلیٹ پہننا ہو گا۔
سارکوزی نے عدالت میں اپنے اوپر عائد الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔ ان کے ساتھ اس جرم میں ملوث دو دیگر افراد کو بھی اتنی ہی مدت کی سزا سنائی گئی ہے۔
سابق فرانسیسی صدر کو ابھی ایک اور مقدمے کا بھی سامنا ہے۔ اس میں ان کے ساتھ تیرہ افراد شامل ہیں۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے سن 2012 کی صدارتی انتخابی مہم میں ناجائز مالی امداد وصول کی۔
ع ح، ش ج (ڈی پی اے، اے پی)
فرانس، انسداد دہشت گردی کے نئے قوانین میں نیا کیا ہے؟
فرانس سکیورٹی کو یقینی بنانے کی خاطر نئے قوانین متعارف کرائے گئے ہیں، جن کے تحت انسداد دہشت گردی کے لیے بھی کئی شقیں شامل ہیں۔ آخر ان ضوابط میں ہے کیا؟ آئیے ایک نظر ڈالتے ہیں ان کے اہم حصوں پر۔
تصویر: Getty Images/AFP/K. Tribouillard
نقل وحرکت پر پابندیاں
نئے قانون کے مطابق ایسے مشتبہ افراد، جن پر دہشت گرد تنظیموں سے روابط کا شبہ ہو گا، وہ اس شہر سے باہر نہیں جا سکیں گے، جہاں ان کی رجسٹریشن ہوئی ہو گی۔ انہیں روزانہ کی بنیاد پر متعلقہ تھانے میں پیش بھی ہونا پڑے گا۔ ایسے افراد کے کچھ مخصوص مقامات پر جانے پر پابندی بھی عائد کی جا سکے گی۔ یہ اقدامات صرف انسداد دہشت گردی کے لیے ہوں گے۔
تصویر: Reuters/P. Wojazer
گھروں کی تلاشی
نئے قوانین کے تحت متعلقہ حکام انسداد دہشت گردی کی خاطر کسی بھی مشتبہ شخص کے گھر کی تلاشی لینے کے مجاز ہوں گے۔ عام ہنگامی صورتحال کے دوران پولیس کو ایسے چھاپوں کی خاطر عدالت سے اجازت نامہ درکار ہوتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/B. Edme
اہم مقامات پر مشتبہ افراد کی تلاشی
اس نئے قانون کے تحت سکیورٹی فورسزکو اجازت ہوگی کہ وہ ہوائی اڈوں اور بندرگاہوں کے دس کلو میٹر کے رداس میں موجود لوگوں سے شناختی دستاویزات طلب کر سکیں۔ اس اقدام کا مقصد سرحد پار جرائم کی شرح کو کم کرنا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Lecocq
عبادت گاہوں کی بندش
اس قانون کے تحت ریاست کو اجازت ہو گی کہ وہ کسی بھی ایسی عبادت گاہ کو بند کر دے، جہاں انتہا پسندانہ نظریات یا پروپیگنڈا کو فروغ دیا جا رہا ہو۔ ان عبادت گاہوں میں نفرت انگیزی اور امتیازی سلوک کی ترویج کی اجازت بھی نہیں ہو گی۔ ساتھ ہی تشدد پھیلانے کی کوشش اور دہشت گردی کی معاونت کے شبے میں عبادت گاہوں کو بند بھی کیا جا سکے گا۔
تصویر: picture-alliance/Godong/Robert Harding
ایونٹس کے دوران سخت سکیورٹی
اس نئے قانون کے تحت سکیورٹی فورسز کو یہ حق حاصل ہو گا کہ وہ ایسے مقامات کے گرد و نواح میں واقع عمارات کی چیکنگ کی خاطر وہاں چھاپے مار سکیں اور مشتبہ افراد سے پوچھ گچھ کر سکیں، جہاں نزدیک ہی کوئی عوامی ایونٹ منعقد کرایا جا رہا ہو گا۔ اس کا مقصد زیادہ رش والے مقامات پر ممکنہ دہشت گردانہ کارروائیوں کی روک تھام کو ممکن بنانا ہے۔