فرنچ اوپن: سترہ برس بعد کسی برطانوی خاتون کی جیت
24 مئی 201119سالہ ہَیدر واٹسن نے اپنا یہ میچ جیت کرنہ صرف برطانوی عوام کو سترہ برس بعد ایک خوشی کا موقع فراہم کیا ہے بلکہ 28 برس بعد وہ ایسی پہلی خاتون کھلاڑی بھی بن گئی ہیں، جس نے فرنچ اوپن میں اپنی شرکت کو باقاعدہ کوالیفائنگ راؤنڈ کے ذریعے ممکن بنایا۔
واٹسن سے قبل کلیئر وَڈ نے 1994ء میں فرنچ اوپن میں کامیابی حاصل کی تھی۔
گزشتہ جمعہ کو اپنی انیسویں سالگرہ منانے والی واٹسن نے تجربہ کار فرانسیسی کھلاڑی Stephanie Foretz Gacon کو ایک دلچسپ مقابلے کے بعد سات چھ اور چھ ایک سے شکست دی۔ وہ اب اپنے اگلے میچ میں اسٹونیا کی Kaia Kanepi کے مد مقابل آئیں گی۔
دنیائے ٹینس کی 100 بہترین کھلاڑیوں کی صف میں شامل ہونے پر واٹسن نے اپنے خیالات کا اظہار کچھ یوں کیا،’ یہ میرا مقصد تھا کہ میں اس برس کے اختتام تک دنیا کی سو بہترین کھلاڑیوں کی فہرست میں شامل ہو جاؤں۔ یہ مقصد ھاسل کر لیا گیا ہے۔ اس لیے اب مجھے اپنے لیے نئے اہداف کا تعین کرنا ہو گا۔ میں اپنی کارکردگی پر بہت زیادہ خوش ہوں‘۔
2009ء کے جونیئر یو ایس اوپن مقابلوں کی فاتح واٹسن نے اس امید کا اظہار کیا کہ وہ فرنچ اوپن کے دیگر میچوں میں بھی اپنی بہترین کارکردگی دکھا سکیں گی،’ پہلے راؤنڈ میں کامیابی کے بعد میں پراعتماد ہوں‘۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنی آئندہ میچوں میں بھی محتاط انداز میں ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے کھیلیں گی۔
رواں سیزن کے دوسرے گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ فرنچ اوپن کے تیسرے روز آج یعنی منگل کو ہسپانوی کھلاڑی رافائل نادال امریکی کھلاڑی جان اِنسر کے مدمقابل ہوں گے، جبکہ ایک اور اہم میچ میں برطانوی کھلاڑی اینڈی مرے فرانس کے ایرک پروڈن کے خلاف کھیلیں گے۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: مقبول ملک