فرنچ اوپن: فیڈرر سیمی فائنل میں پہنچ گئے
1 جون 2011راجر فیڈرر نے منگل کو فرانس کے Gael Monfils کو 6-4 6-3 7-6 سے ہرایا اور یوں فرنچ اوپن کے سیمی فائنل میں جگہ بنا لی۔
اس میچ کے بعد انہوں اس یقین کا اظہار کیا کہ جمعہ کے سیمی فائنل کے لیے دباؤ نوواک جوکووچ پر ہی ہو گا۔ انہوں نے کہا: ’اس کے مقابلے میں میرا کچھ زیادہ داؤ پر نہیں لگا۔‘
چھبیس سالہ فیڈرر نے کہا کہ جوکووچ کے لیے بہت کچھ اہم بنا ہوا ہے۔ فیڈرر کا کہنا تھا کہ انہوں نے گزشتہ کچھ عرصے سے کسی گرینڈ سلیم فائنل تک رسائی حاصل نہیں کی، اس لیے یہ میچ ضرور جیتنا چاہیں گے۔ پھر بھی انہوں نے کہا کہ ان کے لیے یہ کوئی بڑی بات نہیں ہے۔
جوکووچ یہ سیمی فائنل جیت گئے تو وہ عالمی نمبر ایک کی حیثیت سے رافائل ندال کی جگہ لے لیں گے۔ اس کے ساتھ ہی وہ سیزن کے آغاز پر بیالیس میچ جیتنے کا John McEnroe کا ریکارڈ برابر کر دیں گے، جو انہوں نے 1984ء میں بنایا تھا۔
فیڈرر نے کہا کہ انہیں جوکووچ کے نمبر وَن کی پوزیشن پر پہنچنے کی کوئی پریشانی نہیں۔ انہوں نے کہا: ’ایمانداری کی بات ہے کہ اس میچ کی بڑی وجہ یہ نہیں ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا: ’میرا مقصد یہ ہے کہ ایک قدم آگے بڑھاؤں اور فرنچ اوپن کے فائنل میں پہنچوں۔ یہی اصل بات ہے اور اسی لیے میں یہاں ہوں، نہ کہ جوکووچ کو روکنے کے لیے۔‘
فیڈرر 2009ء کے چیمپیئن ہیں جبکہ وہ سولہ گرینڈ سلیم مقابلے جیت چکے ہیں۔
دوسری جانب دفاعی چیمپیئن ہسپانوی اسٹار رافائل ندال فرنچ اوپن کے ایک مقابلے میں بدھ کو سویڈن کے روبن سودرلنگ کا سامنا کریں گے۔ سودرلنگ فرنچ اوپن میں ندال کو شکست دینے والے واحد کھلاڑی ہیں۔
پانچ مرتبہ کے فاتح ندال نے اس ٹورنامنٹ کا آغاز اپنے معیار کے لحاظ سے سست روی سےکیا تھا۔ تاہم ان کی پرفارمنس بتدریج بہتر ہو رہی ہے۔ دوسری جانب سودرلنگ کے کھیل کو بھی زبردست قرار دیا جا رہا ہے۔
رپورٹ: ندیم گِل/خبررساں ادارے
ادارت: امتیاز احمد