فرنچ اوپن ٹینس ٹورنامنٹ میں بھی میچ فکسنگ کا شبہ، تفتیش شروع
6 اکتوبر 2020
کرکٹ اور کئی دیگر سپورٹس میں میچ فکسنگ اور ڈوپنگ کے واقعات کے بعد اب ٹینس کے کھیل میں بھی مبینہ طور پر میچ فکسنگ کی جانے لگی ہے۔ فرانسیسی دفتر استغاثہ نے فرنچ اوپن میں میچ فکسنگ کی باقاعدہ چھان بین شروع کر دی ہے۔
اشتہار
فرانسیسی دارالحکومت پیرس سے منگل چھ اکتوبر کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق اس میچ فکسنگ کا شبہ ایک ایسے مقابلے کے حوالے سے کیا جا رہا ہے، جو ٹینس کے گرینڈ سلیم مقابلوں میں شمار ہونے والے فرنچ اوپن ٹورنامنٹ کا خواتین کا ایک ڈبلز مقابلہ تھا۔
لیجنڈری جرمن ٹینس کھلاڑی اسٹیفی گراف پچاس برس کی ہو گئیں
جرمن لیجنڈری ٹینس کھلاڑی اسٹیفی گراف نے ایک دہائی سے زائد عرصے تک وومن ٹینس پر اپنا تسلط قائم رکھا۔ وہ جرمنی کی عظیم ترین کھلاڑیوں میں شمار کی جاتی ہیں۔
تصویر: Imago images/Fassbender
کم سنی میں ٹینس کھیلنا شروع کر دیا
جمعہ چودہ جون کو اسٹیفی گراف پچاس برس کی ہو گئی ہیں۔ اُن کے والد پیٹر کے مطابق وہ گھر کے تہہ خانے میں دیوار پر بال مارنے کا سلسلہ بچپن سے جاری رکھے ہوئے تھیں۔ سن 1981 میں بارہ سال کی عمر میں اسٹیفی گراف پہلی جرمن کھلاڑی بنی، جس نے ورلڈ یوتھ چیمپیئن شپ جیتی تھی۔ سن 1986 میں انہوں نے سترہ سال کی عمر میں پہلا ڈبلیو ٹی اے ٹورنامنٹ امریکی ریاست جنوبی کیرولینا میں ہلٹن ہیڈ جیتا۔
سن 1986 میں اسٹیفی گراف کو جرمنی کی بہترین ایتھلیٹ کا اعزاز دیا گیا۔ تصویر میں بورس بیکر (دائیں جانب سے تیسرے) کو مردوں کا بہترین ایتھلیٹ قرار پائےتھے۔ اسٹیفی گراف کو یہ اعزاز پانچ مرتبہ حاصل ہوا۔
تصویر: picture-alliance/Pressefoto Baumann
طاقت ور فور ہینڈ
ٹینس کھیلنے میں اسٹیفی گراف کا سب سے خطرناک ہتھیار اُن کا فور ہینڈ شاٹ ہوتا تھا۔ اس فور ہینڈ کی طاقت کی وجہ سے وہ سن 1987 میں پہلے گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ فرنچ اوپن جیتنے میں کامیاب رہیں۔ انہوں نے اپنے ٹینس کیریئر میں مجموعی طور پر بائیس گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ جیتے۔ وہ عالمی نمبر ایک پوزیشن پر بھی ہفتوں براجمان رہیں۔ مسلسل 377 ہفتے عالمی نمبر ایک رہنے کا ریکارڈ بھی اسٹیفی گراف کے پاس ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/W. Baum
گرینڈ سلیم
سن 1988 کا ٹینس سیزن گراف کے کیریئر کا بہترین سیزن قرار دیا جاتا ہے۔ اس سال انہوں نے آسٹریلین اوپن، فرنچ اوپن، ومبلڈن اور یُو ایس اوپن جیتا۔ اُن کے علاوہ چاروں گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ جیتنے کا اعزاز دو اور خواتین کو حاصل ہے۔
تصویر: Getty Images
اولمپک گولڈ میڈل، سیئول میں
مغربی جرمنی کی نمائندگی کرتے ہوئے اسٹیفی گراف نے سن 1988 کے سیئول اولمپکس میں ٹینس ڈسپلن میں گولڈ میڈل جیتا۔ فائنل میچ میں انہوں نے گبریئیلا سباٹینی کو شکست دی۔ سن 1988 میں چار گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ اور گولڈ میڈل جیتنے پر ’گولڈن سلیم‘ کی حامل کھلاڑی قرار دیا گیا۔
تصویر: picture-alliance/Augenklick/Rauchensteiner
لندن میں جرمن کھلاڑیوں کی جیت
سن 1989 میں لندن میں کھیلے جانے والے ٹینس گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ ومبلڈن میں خواتین کی چیمپیئن شپ اسٹیفی گراف نے جیتی تو مردوں کا فائنل میچ بورس بیکر جیت گئے۔ اسٹیفی گراف نے مجموعی طور پر سات مرتبہ ومبلڈن کی ٹرافی جیتی۔
تصویر: Imago Images
باپ کے ساتھ تنازعہ
سن 1989 میں اسٹیفی گراف نے تین گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ کے ساتھ کُل چودہ ٹورنامنٹ جیتے۔ ایک سال بعد اُؑن کے والد اور مینیجر پیٹر گراف دوسری خواتین کے ساتھ ناجائز تعلقات کی بنیاد پر خبروں میں آ گئے۔ سن 1997 پیٹر گراف کو ٹیکس چھپانے کے تحت پینتالیس ماہ کی سزائے قید بھی سنائی گئی۔ ان واقعات کے بعد گراف نے اپنے والد کو بطور مینیجر فارغ کر دیا تھا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/K.U. Wärner
مشکلات سے بھرے سال
سن 1990 کے ابتدائی سال اسٹیفی گراف کے لیے مشکل سال تھے۔ مختلف پریشان کن واقعات کی وجہ سے وہ پریشان تو تھیں ہی لیکن آسٹریلین اوپن کا فائنل میچ امریکی کھلاڑی مونیکا سیلیز سے ہارنے کے بعد وہ ایک پریس کانفرنس کے دوران رو پڑی تھیں۔ انہیں ان برسوں میں مختلف انجریز کا بھی سامنا تھا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Kleefeldt
آخری گرینڈ سلیم اعزاز
سن 1999 میں فرنچ اوپن کے فائنل میچ میں اسٹیفی گراف نے سوئس کھلاڑی مارٹینا ہنگس کو تین سیٹ کے سخت مقابلے کے بعد ہرایا۔ یہ اسٹیفی گراف کے تاریخی اور شاندار پیشہ ورانہ کیریئر کا آخری گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ جیت تھی۔ اس جیت کے دو ہی ماہ بعد ہی انہوں نے عضلات کی انجریز کی بنیاد پر کھیل سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/AFP/P. Kovarik
اور پھر شادی ہو گئی
ٹینس کھیل سے ریٹائرمنٹ کے بعد اسٹیفی گراف میڈیا سے پوری طرح باہر ہو گئی۔ سن 1999 ہی میں مردوں کے سابق عالمی نمبر ایک امریکی اسٹار آندرے اگاسی کے ساتھ تعلقات استوار ہونے پر گراف خبروں کی زینت بننا شروع ہو گئیں۔ دو برس بعد اسٹیفی اور اگاسی شادی کے بندھن میں بندھ گئے۔ اُن کے دو بچے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Fotoreport Russel
مستقبل کے بچے
کھیل کے ساتھ ساتھ اسٹیفی گراف نے بچوں اور خاندانوں کے لیے ایک امدادی تنظیم ’چلڈرن فار ٹومورو‘ کی بنیاد سن 1998 میں رکھی۔ اس تنظیم کا مقصد جنگ زدہ علاقوں، جبر و تشدد اور منظم جرائم سے متاثر ہونے والے بچوں اور خاندانوں کی امداد کرنا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/C. Charisius
ایک نایاب لمحہ
سن 2009 میں ومبلڈن ٹورنامنٹ کے دوران اسٹیفی گراف اور ان کے شوہر آندرے اگاسی نے ایک نمائشی میچ میں اکھٹے شرکت کی۔ دونوں کھلاڑی شاذ و نادر ہی ٹینس کورٹ میں اترتے ہیں۔ اسٹیفی کو ریٹائرمنٹ کے بعد مسلسل کولہے اور کمر کی تکیف کا سامنا ہے اور اسی باعث وہ ٹینس کھیلنے سے گریز کرتی ہیں۔ یہ تصویر دو عظیم کھلاڑیوں کی ایک یادگار ہے۔ اشٹیفان نیسٹلر (عابد حسین)
تصویر: picture-alliance/AP/A.Grant
12 تصاویر1 | 12
امسالہ فرنچ اوپن کا پہلے راؤنڈ کا یہ ڈبلز میچ 30 ستمبر کو رومانیہ کی دو خواتین کھلاڑیوں آندریا میٹُو اور پیٹریشیا ماریا ٹِیگ اور روسی کھلاڑی یانا سیزیکووا اور امریکا کی میڈیسن برینگل کے مابین کھیلا گیا تھا۔
کھیلوں کی دنیا کے معروف فرانسیسی روزنامے 'لےکُوئیپ‘ اور جرمن جریدے 'دی وَیلٹ‘ کی رپورٹوں کے مطابق اس میچ کی جو گیم ٹینس کے ماہرین اور پراسیکیوٹرز کو مبینہ طور پر میچ فکسنگ کا نتیجہ محسوس ہوئی، وہ دوسرے سیٹ کی پانچویں گیم تھی، جو رومانیہ کی دونوں کھلاڑیوں نے won by love کی بنیاد پر اس وقت جیتی تھی، جب دو مرتبہ روسی کھلاڑی سیزیکووا نے دوہری غلطی کی تھی۔
’لےکوئیپ‘ نے لکھا ہے کہ اس میچ کی متعلقہ گیم میں رومانیہ کی دونوں کھلاڑیوں کی ممکنہ جیت پر بہت بڑی رقوم کی شرطیں لگائی گئی تھیں۔
یہ شرطیں مبینہ طور پر کئی مختلف ممالک میں لیکن پیرس میں قائم متعدد بڑے سپورٹس گیمبلنگ اداروں کے ساتھ ان کے کارندوں کے ذریعے سٹے بازی میں لگائی گئی تھیں۔
پیرس میں پراسیکیوٹرز نے بتایا کہ وہ فرنچ اوپن کے اس میچ میں 'ایک منظم گروہ کی صورت میں فراڈ‘ اور 'کھیلوں میں فعال اور غیر فعال کرپشن‘ کے مبینہ الزامات کے تحت چھان بین کر رہے ہیں۔
م م / ا ا (ڈی ہی اے، اے ایف پی)
ٹنیس میں غصے کی سزا برابر ہے
سیرینا ولیمز کا خیال ہے کہ یُو ایس اوپن میں غصے کے اظہار پر انہیں شدید سزا اُن کے خاتون ہونے کی وجہ سے دی گئی ہے۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ کورٹ میں کھیل کے دوران مرد اور خواتین کھلاڑی نے بارہا غصیلے جذبات کا اظہار کیا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/MediaPunch
کوئی دلیل کارگر ثابت نہ ہوئی
سیرینا ولیمز نے یُو ایس اوپن کے فائنل کے دوران اپنے جذبات کے اظہار پر دی جانے والی سزا کے خلاف امپائر کو قائل کرنے کی بھرپور کوشش کی لیکن یہ بے سود رہی۔ سیرینا نے اپنی کوشش میں ناکامی کے بعد پرتگالی ریفری کارلوس راموس کو چور تک کہہ ڈالا۔ ان پر جنسی تفریق کا الزام بھی لگایا۔ انجام کار اُن پر سترہ ہزار ڈالر جرمانہ عائد کر دیا گیا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/MediaPunch
یُو ایس اوپن: پھر غصے پر کنٹرول نہ رہا
یُو ایس اوپن 2018 میں سیرینا ولیمز اور ریفری کے درمیان لفظی جھڑپ ایک سابقہ واقعے کا اعادہ ہے۔ سن 2009 میں میں کھیلے جانے والے میچ میں ریفری نے جب سیرینا کا فاؤل دیا تو اُس پر امریکی کھلاڑی بھڑک اٹھیں اور ریفری کو یہ تک کہہ دیا کہ وہ ٹینس گیند اُس کے حلق میں پھنسا ڈالیں گی۔ اس واقعے پر سیرینا ولیمز کو ایک لاکھ سترہ ہزار امریکی ڈالر کا جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/A. Gombert
کھیل کے دوران غصہ ظاہر کرنے کا بادشاہ
امریکی ٹینس کھلاڑی جان میکنرو پر میچ کے دوران بھڑک اٹھنا سوار رہتا تھا۔ سن 1990 میں وہ پہلے کھلاڑی بنے جسے آسٹریلین اوپن میں مزید شرکت سے محروم کر دیا گیا۔ انہوں نے ریفری کو اخلاق سے گری بات کہی تھی۔ میکنرو نے غصے کے اظہار پر کئی مرتبہ جرمانے ادا کیے۔ سن 1987 میں انہیں یو ایس اوپن میں غصے کے اظہار پر دو مہینے تک کسی ٹینس ٹورنامنٹ میں شرکت پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔
تصویر: picture-alliance/dpa/H. Ossinger
ایک، دو، تین، چار۔۔۔۔۔۔
قبرصی کھلاڑی مارکوس بغداتس کو سن 2012 میں آسٹریلین اوپن میں غصہ ظاہر کرنے پر آٹھ سو ڈالر کا جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔ بغداتس نے ایک میچ کے دوران اپنے چار ریکٹ بتدریج توڑے۔ انہوں نے دو ایسے ریکٹ بھی توڑے جن کی پیکنگ بھی ابھی نہیں کھولی گئی تھی۔
تصویر: picture-alliance/dpa/B. Walton
ایک بڑیی مصیبت
مئی سن 2018 میں کیرولینا پلشکووا نے روم ٹورنامنٹ میں ایک غلط فیصلے کے بعد میچ ختم ہونے پر امپائر سے ہاتھ ملانے سے اجتناب کیا اور امپائر کی کرسی پر اپنا ریکٹ مار کر سوراخ بھی کر ڈالا۔ انہیں اس پر ایک ہزار ڈالر سے زائد کے جرمانے کا سامنا رہا۔
تصویر: Getty Images/J. Finney
یہ جنٹلمین کا انداز نہیں
برطانوی معروف کھلاڑی ٹِم ہینمین نے دورانٍ میچ غصے کی حالت میں گیند کو ریکٹ سے ہٹ کیا تو وہ کورٹ کے کنارے پر بیٹھی بال گرل کے سر پر جا لگا۔ اس واقعے پر ہینمین وہ پہلے کھلاڑی بن گئے جنہیں ومبلڈن ٹورنامنٹ میں مزید کھیلنے سے روک دیا گیا۔ ہینمین نے بعد میں کورٹ میں شائقین کے سامنے اُس لڑکی سے معذرت کی اور اُس کو پھول پیش کرنے کے علاوہ شفقت کے ساتھ اُس کی گال پر بوسہ بھی کیا۔
تصویر: Getty Images/ALLSPORT/G. M. Prior
بیوی کا انتقام
سن 1995 میں ومبلڈن کے دوران امریکی کھلاڑی جیف ٹرانگو امپائر کے ساتھ تلخی پر اپنا سامان سمیٹ کر کورٹ سے چلے گئے۔ شائقین میں بیٹھی ٹرانگو کی بیوی بینیڈیکٹ میدان میں اتریں اور امپائر کو دو تھپڑ لگا دیے۔ اس واقعے کے بعد ٹرانگو پر دو سال کے لیے کسی بھی گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ میں شرکت پر پابندی عائد کر دی گئی۔ تریسٹھ ہزار ڈالر کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا، جسے اپیل پر کم کر کے بیس ہزار کر دیا گیا تھا۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/J. Neilsen
امپائر کو زخمی کر دیا
یہ واقعہ کسی انٹرنیشنل میچ کا تو نہیں لیکن ٹینس کورٹ سے جڑا ہے۔ سن 2012 میں ڈیوڈ نالبندین نے ایک ٹورنامٹ میں شدید غصے میں امپائر کی کرسی کے نیچے رکھے لکڑی کے بلاک کو زوردار ٹھوکر ماری تو ایک نوکیلا ٹکڑا اڑ کر امپائر کی ٹانگ میں جا لگا اور وہ خون میں لتھڑ گئی۔ نالبنیدن کو ٹورنامنٹ سے باہر کرنے کے علاوہ 70 ہزار ڈالر جرمانہ عائد کیا گیا۔ آسٹریلین اوپن میں اسی کھلاڑی نے امپائر پر پانی بھی پھینکا تھا۔
تصویر: picture-alliance/Actionplus
آنکھ ہی پھوڑ ڈالی
سن 2017 میں کینیڈا اور برطانیہ کے درمیان کھیلے جانے والے ڈیوس کپ ٹورنامنٹ کے ایک میچ میں کینیڈین کھلاڑی ڈینس شاپووالوف نے امپائر کے فیصلے پر ناراضی ظاہر کرتے ہوئے گیند کو ہٹ کیا تو وہ ریفری ارناؤڈ گابس کی آنکھ پر جا لگی۔ آنکھ فوری طور پر سوجھ گئی اور اُس کے کناروں کو آپریشن کے ذریعے درست کیا گیا۔ شاپووالوف کو میچ سے خارج کرنے کے علاوہ سات ہزار ڈالر کے جرمانے کا بھی سامنا رہا۔
تصویر: picture-alliance/empics/The Canadian Press/J. Tang
سخت مزاج الیگزینڈر
الیگزانڈر زویریف کا تعلق جرمنی سے ہے۔ انہیں بھی امپائر سے اختلاف پر جرح کرنے کی عادت کا سامنا ہے۔ زویریف کو ایک میچ کے دوران سخت تنبیہ اُسی ریفری نے کی تھی جس کا سامنا سیرینا ولیمز کو کرنا پڑا یعنی کارسوس راموس۔