1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
ثقافتفرانس

فرنچ مصور کوربے کے شاہکار کا مالک قطر، پیرس میوزیم کا انکشاف

مقبول ملک ، اے ایف پی کے ساتھ۔ ادارت | عاطف بلوچ
19 اکتوبر 2025

فرانس میں پیرس کے مشہور میوزیم ڈورسے نے انکشاف کیا ہے کہ حقیقت پسند فرنچ مصور کوربے کے ایک شاہکار کی مالک خلیجی ریاست قطر ہے۔ قطری شاہی خاندان کی ایک شیخہ دنیا بھر میں نادر فن پاروں کے سب سے بڑے خریداروں میں سے ایک ہیں۔

فرانسیسی حقیقت پسند مصور گستاف کوربے کا بنایا ہوا سیلف پورٹریٹ: ’بے چین آدمی‘
فرانسیسی حقیقت پسند مصور گستاف کوربے کا بنایا ہوا سیلف پورٹریٹ: ’بے چین آدمی‘تصویر: Ian Langsdon/AFP/Getty Images

فرانسیسی دارالحکومت پیرس سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق خلیجی عرب ریاست قطر نے مصوری میں حقیقت پسندانہ تحریک کے ایک بہت بڑے فرانسیسی نام، گستاف کوربے کا بنایا ہوا ایک سیلف پورٹریٹ حال ہی میں پانچ سال کے لیے پیرس کے میوزیم ڈورسے کو مستعار دے دیا۔

پیرس کے Musee d'Orsay کی طرف سے بتایا گیا کہ کوربے نے اپنے اس سیلف پورٹریٹ کا عنوان Le Désespéré یا ''بے چین آدمی‘‘ رکھا تھا، جس میں وہ اپنی آنکھوں میں بہت زیادہ حیرانی لیے کینوس سے باہر دیکھتے نظر آتے ہیں۔

جرمن پوليس نے کوڑے سے 280,000 يورو کی پينٹنگ برآمد کر لی

یہ پینٹنگ ''پتھر توڑنے والے‘‘ اور ''دنیا کی ابتدا‘‘ نامی مشہور فن پاروں کے ساتھ ساتھ گستاف کوربے کی بین الاقوامی سطح پر مشہور ترین تخلیقات میں سے ایک ہے۔

گستاف کوربے انیسویں صدی کے ایک مشہور فرانسیسی مصور تھےتصویر: United Archives/IMAGO

میوزیم ڈورسے میں نمائش شروع

گستاف کوربے (Gustave Courbet) کے اس شاہکار کی ماضی میں جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں نمائش ہو چکی ہے۔ تب یہ بیش قیمت پینٹنگ ایک ایسے شو کا حصہ تھی، جس کا اہتمام کوربے کی شخصیت اور فن کے حوالے سے کیا گیا تھا۔

فرانس میں اس پینٹنگ کی پچھلی مرتبہ نمائش سن 2007 سے لے کر 2008 ء تک کی گئی تھی، جس کے بعد کوربے کی اس اور دیگر تخلیقات کو نمائش کے لیے امریکی شہر نیو یارک بھی لے جایا گیا تھا۔

تب یہ مشہور پینٹنگ فرانس کے پی این بی پاریباس نامی بینک کی ملکیت اور اس مالیاتی ادارے کے قائم کردہ ایک آرٹ انویسٹمنٹ فنڈ کا حصہ تھی۔

ساڑھے تین سو سال پرانے قیمتی فن پارے ہائی وے پر کوڑے کے ڈبے میں

پیرس میں دریائے سین کے کنارے واقع میوزیم ڈورسے کی دریا سے لی گئی ایک تصویرتصویر: Jacques Witt/SIPA/picture alliance

اس کے بعد اس شاہکار کو کسی وقت ''قطر میوزیمز‘‘ نامی ادارے نے خرید لیا تھا، جو قطر کا ایک ایسا ریاستی ادارہ ہے، جو تیل اور گیس سے مالا مال اس خلیجی عرب ریاست میں فنون لطیفہ کی ترویج و ترقی کا ذمے دار ہے۔

یمنی مصور نے جنگ سے تباہ حال دیواروں کو اپنا کینوس بنا لیا

پیرس کا میوزیم ڈورسے گستاف کوربے کی بنائی ہوئی تقریباﹰ 30 پینٹنگز کا مالک ہے۔ قطر سے مستعار لیے گئے کوربے کے سیلف پورٹریٹ کی اس فرانسیسی عجائب گھر میں نمائش رواں ہفتے شروع ہو گئی، جو پانچ سال تک جاری رہے گی۔ اس کے بعد کوربے کا یہ ''بےچین آدمی‘‘ واپس قطر کے حوالے کر دیا جائے گا۔

’قطر میوزیمز‘ کی سربراہ شیخہ المیاسہ بنت حمد بن خلیفہ الثانیتصویر: Karim Jaafar/AFP/Getty Images

قطر اربوں ڈالر کے نادر فن پاروں کا مالک

خلیجی ریاست قطر کے ''قطر میوزیمز‘‘ نامی ادارے کی سربراہ شیخہ المیاسہ بنت حمد بن خلیفہ الثانی ہیں، جو قطری امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی کی بہن ہیں۔ شیخہ المیاسہ کے مطابق گستاف کوربے کے سیلف پورٹریٹ کا گھر دوحہ میں زیر تعمیر آرٹ مل میوزیم ہو گا اور اس سے قبل آئندہ برسوں میں یہ شاہکار دوحہ اور پیرس کے درمیان وقفے وقفے سے سفر کرتا رہے گا۔

پکاسو کی سابقہ شریک حیات اور فرانسیسی مصورہ جیلو کا انتقال

قطر کے دارالحکومت دوحہ میں قائم آرٹ مل میوزیم اس خلیجی ریاست کے اس منصوبے کا حصہ ہے، جس کے تحت وہ اس عرب امارت کو مشرق وسطیٰ میں فنون لطیفہ کا سب سے بڑا مرکز بنانا چاہتی ہے۔

1860 کی دہائی میں بنائی گئی گستاف کوربے کی ایک تصویرتصویر: United Archives/IMAGO

دوحہ میں Art Mill Museum کے وسیع تر کمپلیکس کو چلی کے عالمی شہرت یافتہ ماہر تعمیرات آلیخاندرو آراوینا نے ڈیزائن کیا ہے اور اس کا باقاعدہ افتتاح 2030ء میں ہو گا۔

پابلو پکاسو کی شاہکار پینٹنگ 'ویمن ود اے واچ' 139 ملین ڈالر میں نیلام

جہاں تک قطری امیر کی ہمشیرہ شیخہ المیاسہ کا تعلق ہے، تو وہ دنیا بھر سے عہد حاضر کے فنون لطیفہ کے شاہکار خریدنے والی سب سے بڑی شخصیات میں شمار ہوتی ہیں۔

ان کی قیادت میں قطر اب تک اربوں ڈالر مالیت کے فن پارے خرید چکا ہے۔

’پتھر توڑنے والے،‘ گستاف کوربے کی مشہور ترین آئل پینٹنگز میں سے ایکتصویر: picture-alliance/akg-images


سن 1819 میں پیدا ہونے والے گستاف کوربے کا انتقال سن 1877 میں ہوا تھا اور انہوں نے بطور مصور اپنے فن سے کلود مونے اور پال سیزان جیسے عظیم فرانسیسی مصوروں کو واضح طور پر متاثر کیا تھا۔

مقبول ملک ڈی ڈبلیو اردو کے سینیئر ایڈیٹر ہیں اور تین عشروں سے ڈوئچے ویلے سے وابستہ ہیں۔
ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں