جرمنی میں فضائی حادثات کی تفتیش کرنے والے وفاقی ادارے (بی ایف یو) نے فرینکفرٹ ہوائی اڈے پر ایئر نمیبیا اور کوریئن ایئر کے ہوائی جہازوں کے آپس میں ٹکرانے کے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
اشتہار
جرمنی کے فرینکفرٹ ہوائی اڈے پر ایئر نمیبیا اور کوریئن ایئر کے ہوائی جہازوں کو آپس میں معمولی سی ٹکر کے بعد ہلکا سا نقصان پہنچا ہے۔ فضائی حادثات کی تفتیش کے وفاقی ادارے (بی ایف یو) نے اس حادثے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ اس ادارے کے مطابق تمام تر تفصیلات اکھٹی کی جا رہی ہیں اور جمع ہونے والے ڈیٹا کا جائزہ لینے کے بعد رپورٹ مرتب کی جائے گی۔
فرینکفرٹ ہوائی اڈے کی انتظامیہ نے آج اتوار کو دو مسافر طیاروں کے ٹکرانے کی تصدیق کی ہے۔ اس بیان میں بتایا گیا کہ کوریئن ایئر کا بوئنگ 777 ایئر نمیبیا کے ایئر بس طیارے سے ٹکرا گیا تاہم یہ ٹکر بہت زور دار نہیں تھی اور طیاروں کو معمولی سا ہی نقصان ہوا۔ یہ واقعہ ہفتے کو مقامی وقت کے مطابق شام تقریباً ساڑھے چھ بجے پیش آیا۔
حکام نے بتایا کہ کوریئن ایئر کا طیارہ ہوائی اڈے کے جنوبی رن وے پر اتر کر ٹرمینل کی جانب آ رہا تھا۔ تھوڑی دیر بعد ہی ایئر نمیبیا کا طیارہ بھی لینڈ کر گیا اور اس کا پائلٹ کوریئن جہاز کے سامنے سے گزرنا چاہتا تھا اور اس دوران دونوں جہازوں کے پر ٹکرا گئے۔ کوریائی نیوز ایجنسی ینہوپ کے مطابق کوریئن جہاز کے 'ہوریزونٹل اسٹیبلائزر‘ جبکہ نمیبیئن طیارے کے'ونگ ٹرپ‘ کو نقصان پہنچا۔
بعد ازاں ان دونوں طیاروں کو کھینچ کر ٹرمینل تک لانا پڑا۔ اس واقعے میں کسی مسافر کے زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں۔ حکام کے بقول ان دونوں طیاروں کی رفتار بہت ہی کم ہونے کی وجہ سے کوئی بڑا نقصان نہیں ہوا۔
بتایا گیا ہے کہ کوریائی طیارے کو سیئول واپس جانا تھا تاہم اس حادثے کے بعد مسافروں کو فرینکفرٹ کے مختلف ہوٹلوں میں قیام کرنا پڑا۔ مقامی ذرائع نے بتایا ہے کہ کوریئن ایئر کی یہ فلائٹ اکیس گھنٹوں کی تاخیر کے بعد اپنی منزل کی جانب روانہ ہوئی۔
یورپ میں ہونے والے اکیسویں صدی کے بدترین فضائی حادثے
اس پکچر گیلری میں اکیسویں صدی کے دوران یورپ میں ہونے والے بدترین فضائی حادثات کی تفصیلات ملاحظہ کیجیے۔
تصویر: AP/Toshihiko Sato
جرمن ونگز ایئر بس اے 320
جرمن ونگز کا طیارہ ایئر بس اے 320 چوبیس مارچ سن 2015 کو فرانس کے پہاڑی سلسلے ایلپس میں گر کر تباہ ہو گیا تھا۔ یہ طیارہ بارسلونا سے جرمن شہر ڈوسلڈورف سفر کر رہا تھا۔ اس ہوائی جہاز میں سوار 144 مسافر اور فضائی عملے کے چھ ارکان ہلاک ہوگئے تھے۔ ذہنی مسائل کے شکار معاون پائلٹ نے اس جہاز کو جان بوجھ کر تباہ کیا تھا۔
تصویر: picture-alliance/dpa
ملائیشین ایئرلائن کی پرواز ایم ایچ 17
مشرقی یوکرائن میں موجود باغیوں کو ملائیشین ایئرلائن کے طیارے ایم ایچ 17 کو تباہ کرنے کا ذمہ دار قرار دیا جاتا ہے۔ یہ طیارہ 17 جولائی 2014ء کو ایمسٹرڈم سے کوالالمپور کی جانب پرواز کر رہا تھا۔ جہاز میں سوار تمام 298 مسافر ہلاک ہو گئے تھے۔ ڈچ حکام کی جانب سے کرائی جانے والی تحقیقات کے مطابق روسی باغیوں نے مشرقی یوکرائن سے ایک میزائل کے ذریعے اس طیارے کو تباہ کر دیا تھا۔
تصویر: Getty Images/AFP/E. Dunand
پولش صدر کی فضائی حادثے میں ہلاکت
پولینڈ کی فضائیہ کا ایک جہاز جس میں پولینڈ کے صدر لیخ کاچنسکی سوار تھے 10 اپریل سن 2010 کو روس کے شہر سمولنسک کے ایئرپورٹ پر تباہ ہوا تھا۔ روسی اور پولش تحقیق کاروں کے مطابق اس حادثے کی وجہ پائلٹ کی غلطی تھی۔ اس حادثے میں نوے سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ پولش صدر کے جڑواں بھائی نے تاہم اس حادثے کو اپنے بھائی اور پولینڈ کے صدر کو قتل کرنے کی سازش قرار دیا تھا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/J. Kaminski
ایئر فرانس فلائٹ 447
ایئر فرانس کی پرواز 447 یکم جون 2009ء کو ریو ڈی جنیرو سے پیرس کی طرف پرواز کر رہی تھی۔ تکنیکی وجوہات اور پائلٹ کی ایک غلطی کے باعث یہ جہاز بحیرہ اوقیانوس میں گر کر تباہ ہوگیا تھا۔ اس جہاز میں سوار 228 مسافر ہلاک ہو گئے تھے۔ حادثے کے لگ بھگ دو سال بعد سمندر سے جہاز کا بلیک باکس ملا تھا۔
تصویر: picture alliance / dpa
سپان ایئر کی پرواز 5022
سپان ایئر کا ایک طیارہ 20 اگست 2008ء کو میڈرڈ کے ایئرپورٹ سے ٹیک آف کے فوری بعد تباہ ہو گیا تھا۔ اس ہوائی جہاز میں 154 افراد سوار تھے۔ حیرت انگیز طور پر اٹھارہ افراد اس حادثے میں محفوظ رہے تھے۔ اس حادثے کی وجہ پائلٹ کی جانب سے چیک لسٹ پر عمل درآمد نہ کرنے کو بتایا گیا۔
تصویر: AP
پلکووو ایوی ایشن انٹر پرائز کی پرواز 612
یہ روسی مسافر طیارہ 22 اگست 2006ء کو مشرقی یوکرائن کے شہر ڈونیسٹک میں گر کر تباہ ہو گیا تھا۔ اس حادثے میں جہاز میں سوار تمام 170 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
تصویر: AP
ہیلیوس ایئرویز فلائٹ 522
ہیلیوس ایئرویز کا یہ طیارہ 14 اگست 2005ء کو اپنی منزل ایتھنز کے قریب گر کر تباہ ہو گیا تھا۔ سائپرس سے اپنے سفر کا آغاز کرنے والے اس طیارے میں 121 افراد سوار تھے جو تمام اس حادثے میں ہلاک ہوگئے۔ اس حادثے کی وجہ کیبن میں پریشر کی کمی کو ٹھہرایا گیا تھا۔
تصویر: AP
ایس اے ایس کی پرواز 686
آٹھ اکتوبر 2001ء کو اسکینڈے نیویا کی ایئر لائن کا جہاز اٹلی کے شہر میلان کے ایئر پورٹ سے ٹیک آف کے بعد ایک چھوٹے طیارے سے ٹکرا گیا تھا۔ اس چھوٹے طیارے اور اسکینڈے نیوین ایئرلائن کے طیارے میں سوار 114 افراد اس حادثے میں ہلاک ہوگئے تھے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Ansa
ایئر فرانس کونکورڈ فلائٹ
25 جولائی سن 2000ء کو ایئر فرانس کا یہ طیارہ پیرس سے نیویارک پرواز کرنے کے لیے ٹیک آف کرنے کے دو منٹ بعد تباہ ہو گیا تھا۔ اس حادثے میں ہوائی جہاز میں سوار 109 اور زمین پر موجود چار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ اس حادثے کی وجہ رن وے پر موجود تعمیراتی مواد کی موجودگی بتایا جاتا ہے۔ جس کا کچھ حصہ جہاز کے تیل کے ٹینک میں چلا گیا تھا۔