1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فضائی آلودگی سے نمٹنے کے لیے جرمن عدالت کا سخت حکم

24 جولائی 2024

ایک جرمن عدالت نے حکم دیا ہے کہ وفاقی حکومت یورپی آلودگی کے اہداف کو پورا کرنے کے لیے ہوا کے معیار کو بہتر بنائے۔ یہ فیصلہ اس ماحولیاتی این جی او کے حق میں آیا، جس نے شولس کی حکومت کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا۔

علامتی تصویر
عدالت کا یہ حکم مئی کے اسی طرح کے ایک فیصلے کے مماثل ہے جس میں کہا گیا تھا کہ حکومت کو موسمیاتی تحفظ کے اپنے مجموعی منصوبوں کو بہتر بنانے کی ضرورت ہےتصویر: S. Ziese/blickwinkel/IMAGO

جرمنی کی ایک عدالت نے منگل کے روز فیصلہ سنایا کہ وفاقی حکومت کو فضائی آلودگی کو کم کرنے میں یورپی اہداف کو پورا کرنے کے لیے اپنے قومی فضائی معیار کے پروگرام کو مضبوط بنانا چاہیے۔

مصنوعی بارش کیسے کرائی جاتی ہے؟

برلن-برانڈنبرگ کی اعلیٰ انتظامی عدالت نے این جی او انوائرمینٹل ایکشن جرمنی (ڈی یو ایچ) کے حق میں یہ فیصلہ سنایا، جس نے چانسلر اولاف شولس کی حکومت کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا۔

فضائی آلودگی سے پاکستانیوں کی اوسط عمر 2 سال کم ہو سکتی ہے، رپورٹ

عدالت کا یہ حکم مئی کے اسی طرح کے ایک فیصلے کے مماثل ہے جس میں کہا گیا تھا کہ حکومت کو موسمیاتی تحفظ کے اپنے مجموعی منصوبوں کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

یورپ میں فضائی آلودگی کے باعث سینکڑوں نوجوان ہلاک

منگل کے فیصلے کے مطابق حکومت کو ہوا میں امونیاکے ذرات، سلفر ڈائی آکسائیڈ اور نائٹروجن آکسائیڈ کو کم کرنے کے لیے کوششیں تیز کرنا ہوں گی۔

معدنی ایندھن پر پابندی کا معاہدہ زندگیاں بچائے گا، گلوبل ہیلتھ گروپ

تاہم حکومت کو اس فیصلے کے خلاف لیپزگ کی وفاقی انتظامی عدالت میں اپیل دائر کرنے کی اجازت بھی ہے۔

فضائی آلودگی حاملہ خواتین کے لیے شدید مضر

04:50

This browser does not support the video element.

اب جرمن غیر ملکی الیکٹرک کاروں سے گریز کرتے ہیں

عدالت کا یہ فیصلہ اسی دن سامنے آیا، جب ہینڈلزبلاٹ ریسرچ انسٹیٹیوٹ کی ایک تحقیق میں کہا گیا کہ جرمن شہریوں کی اکثریت اب گھریلو الیکٹرک کاروں کو سستی چینی ماڈلز پر ترجیح دیتی ہے۔

یورپ میں ٹریفک کے مسائل کا ایک حل آٹو میٹک کشتیاں

کنسلٹنسی فرم بیئرنگ پوائنٹ کے لیے کیے گئے ایک سروے میں کہا گیا ہے کہ جرمن صارفین مجموعی طور پر ووکس ویگن الیکٹرک کاروں کو ترجیح دیتے ہیں اور اس کے بعد مرسڈیز اور پھر بی ایم ڈبلیو کا نمبر آتا ہے۔

دنیا کے سو آلودہ ترین شہروں میں سے تریسٹھ بھارت میں

اس مقابلے میں چینی برانڈز اور امریکی کمپنی ٹیسلا، جس نے حال ہی میں جرمنی میں ایک بہت بڑا کارخانہ کھولا ہے، بہت پیچھے ہیں۔ چونکہ جرمن حکومت کاروں سے محبت کرنے والوں کو اب ملکی تیار کردہ الیکٹرک کاروں کی جانب راغب کرنے کی کوشش کر رہی ہے، اس لیے یہ ایک خوش آئند خبر ہے۔

 ص ز/ ج ا (ڈی پی اے، روئٹرز)

یورپ میں بھی فضائی آلودگی ایک بڑا مسئلہ

02:55

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں