فلسطینی شخص کا اسرائیلوں پر چاقو سے حملہ، تیرہ زخمی
21 جنوری 2015اسرائیلی پولیس نے بدھ کے روز ہونے والے اس حملے کو ’دہشت گردانہ‘ کارروائی قرار دیا ہے۔ حالیہ کچھ عرصے میں اسرائیلیوں پر ہونے والے حملوں میں فلسطینیوں نے چاقوؤں، تیزاب اور گاڑیوں کو ہتھیار کے طور پر استعمال کیا ہے۔
اسرائیلی پولیس کے مطابق تیئس سالہ حملہ آور فلسطینی مغربی کنارے کا رہائشی ہے اور اسرائیل میں ورک پرمٹ کے بغیر داخل ہوا تھا۔ حکام کے مطابق حملہ آور دیگر مسافروں کے ساتھ بس میں سفر کر رہا تھا کہ اس نے بس کے ڈرائیور سمیت دیگر افراد پر چاقو سے وار کرنا شروع کر دیے اور بعدازاں وہاں سے فرار ہو گیا۔ اسرائیل کے مطابق چار افراد شدید زخمی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق جیل سروس کے کچھ افسران بھی وہاں قریب ہی موجود تھے، ان میں سے ایک نے بس کو بے قابو ہوتے اور ایک شخص کو بھاگتے دیکھا، جس پر حملہ آور کی ٹانگ پر گولی مارتے ہوئے اسے گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس کے ایک ترجمان مکی روزن فیلڈ کا کہنا تھا، ’’ہمیں یقین ہے کہ یہ ایک دہشت گردانہ حملہ تھا۔‘‘ پولیس ترجمان کے مطابق چار افراد شدید زخمی ہیں جبکہ دیگر نو کو معمولی زخم آئے ہیں۔ مکی روزن فیلڈ کے مطابق حملہ آور سے تفتیشی عمل جاری ہے۔
دوسری جانب حماس نے کہا ہے کہ ان کا اس حملے سے کوئی تعلق نہیں ہے لیکن قطر میں حماس کے رہنما عزت الرشق نے ٹوئٹر پیغام میں حملے کی تعریف کرتے ہوئے اسے ’دلیرانہ اقدام‘ قرار دیا ہے۔ عزت الرشق کا کہنا تھا، ’’ ہمارے لوگوں کے خلاف دہشت گردانہ جرائم اور قبضے کے خلاف یہ قدرتی ردعمل ہے۔‘‘ دوسری جانب مغربی کنارے میں آباد فلسطینیوں کے گھروں پر بھی یہودی آباد کاروں کے حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ یہودی آباد کاروں کی طرف سے متعدد مرتبہ فلسطینی گھروں کو دیسی ساختہ آتشیں بموں سے نشانہ بنایا گیا ہے۔
حالیہ کچھ عرصے سے بدامنی کے تازہ واقعات مقدس شہر یروشلم کے مضافات میں پیش آئے ہیں۔ ابھی سوموار کے روز اسرائیل میں آباد ہزاروں فلسطینیوں نے اسرائیلی شہریت رکھنے والے اس فلسطینی شخص کی نماز جنازہ میں شرکت کی تھی، جو اتوار کو رات گئے اسرائیلی پولیس کے ساتھ ایک تصادم میں ہلاک ہو گیا تھا۔