1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’فلورنس‘ امریکا پہنچ گیا، کئی دن تک خطرات برقرار رہیں گے

14 ستمبر 2018

خطرناک سمندری طوفان فلورنس امریکا کے مشرقی ساحلی علاقوں سے ٹکرا گیا ہے جبکہ شدید موسم کا سلسلہ کئی دن تک جاری رہ سکتا ہے۔ حکام نے خبردار کیا ہے کہ اس کی وجہ سے ہونے والی تباہی سے توقع سے زیادہ افراد ہلاک ہو سکتے ہیں۔

USA Hurrikan Florence
تصویر: Getty Images/C. Somodevilla

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے بتایا ہے کہ سمندری طوفان ’فلورنس‘ امریکا کے مشرقی ساحلی علاقوں سے ٹکرا گیا ہے۔ ساوتھ اور نارتھ کیرولینا میں اس وقت ہنگامی حالت نافذ ہے اور امدادی کارکن چوکنا ہیں۔ متاثرہ علاقوں میں ایک لاکھ سے زائد گھروں میں بجلی کا فراہمی کا سلسلہ منقطع ہے جبکہ حکام نے خبردار کر رکھا کہ اس صورتحال کو سنجیدہ لیا جائے۔

امریکی حکام نے خبردار کیا ہے کہ ہیری کین فلورینس کی تباہ کاریوں کے نتیجے میں مشرقی ساحلی علاقوں میں ’بہت سے لوگ ہلاک ہو سکتے ہیں‘۔ ہنگامی حالات سے نمٹنے والے وفاقی ادارے FEMA کے سربراہ بروک لونگ نے میڈیا کو بتایا کہ یہ قدرتی آفت شدید سیلابی ریلوں کی باعث بن سکتی ہے۔ اگرچہ اس طوفان کی شدت میں کمی پیدا ہوئی ہے تاہم لونگ کے مطابق یہ ہیری کین اب بھی انتہائی خطرناک ہے۔

اس وقت اس طوفان کے ساتھ 150 فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہوائیں بھی چل رہی ہیں جبکہ نہ صرف ساحلی بلکہ دیگر کئی علاقوں میں سنگین سیلاب کا خطرہ برقرار ہے۔ ممکنہ تباہی کے پیش نظر نارتھ کیرولینا، ساوتھ کیرولینا اور ورجینیا کی ریاستوں سے پندرہ لاکھ سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایات جاری کی گئی تھیں۔

نارتھ کیرولینا کے گورنر رے کوپر نے جمعرات کی رات عوام سے کہا ہے کہ یہ قدرتی آفت انتہائی خطرناک ہے اور اس سے ہلکا نہیں لینا چاہیے۔ انہوں نے ایک مقای ریڈیو سے گفتگو میں مزید کہا کہ متاثرہ مقامات سے لوگوں کو فوری طور پر نکل جانا چاہیے، ’’یہ ایک تاریخی طوفان ہے۔ غالبا ایک ایسا طوفان جو زندگی میں ایک ہی بار آتا ہے۔‘‘

ابتدائی طور پر ’فلورنس‘ کو کیٹیگری فور کا ہیری کین قرار دیا گیا تھا، تب سے طوفان کے ساتھ دو سو کلو میٹر کی رفتار سے تیز ہوائیں چل رہی تھیں جبکہ یہ شدید بارش کا باعث بھی بن رہا تھا۔ تاہم جمعرات کے دن اس کی شدت میں کمی واقع ہو گئی تھی۔ حکام نے خبردار کیا ہے کہ اس سمندری طوفان میں کی شدت میں کمی کے باوجود یہ بڑے پیمانے پر تباہی کا سبب بن سکتا ہے۔

گزشتہ برس امریکا میں تین سمندری طوفان آئے تھے، جن میں سے پیورٹو ریکو میں آنے والے ایک طوفان کے نتیجے میں تین ہزار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ ان ہلاکتوں پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ الزام عائد کیا گیا تھا کہ حکومت اس قدرتی آفت سے نمٹنے کے لیے تیار نہیں تھی جبکہ تباہی کے بعد بھی وفاقی حکومت نے مناسب ردعمل ظاہر نہیں کیا تھا۔

 

ع ب / ع ح /  خبر رساں ادارے

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں