1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فلپائنی صدر کو ذہنی علاج کی ضرورت ہے، رعد الحسین

اے ایف پی
9 مارچ 2018

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ نے کہا ہے کہ فلپائنی صدر روڈریگو ڈوٹیرٹے کو ’نفسیاتی تشخیص‘ کی ضرورت ہے۔ منشیات کے خلاف جنگ کے حوالے سے اقوام متحدہ کی بعض تنقیدی رپورٹوں پر صدر ڈوٹیرٹے نے کڑی تنقید کی ہے۔

Philippinen Rodrigo Duterte
تصویر: Reuters/E. Acayan

منیلا حکومت کی جانب سے عالمی ادارے کے بعض اہلکاروں کے خلاف کیے جانے والے اقدامات کے تناظر میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ زید رعد الحسین کا کہنا تھا،’’ایسی باتوں سے کوئی بھی یہ اندازہ لگا سکتا ہے کہ فلپائن کے صدر کو نفسیاتی علاج کی ضرورت ہے۔‘‘ خیال رہے کہ زید رعد الحسین اور اقوام متحدہ کے بعض دیگر اہلکاروں نے ڈوٹیرٹے کی منشیات کے خلاف متنازعہ جنگ پر گہری نگاہ رکھی ہوئی ہے۔

فلپائنی پولیس نے مبینہ طور پر اب تک منشیات کے چار ہزار ایک سو مشتبہ اسمگلروں کو موت کے گھاٹ اتارا ہے جبکہ انسانی حقوق کے گروپوں کا ماننا ہے کہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد آٹھ ہزار سے زیادہ ہے۔ انسانی حقوق کے لیے سرگرم ادارے اسے انسانیت کے خلاف جرائم میں شمار کرتے ہیں۔

فلپائن میں ماورائے عدالت ہلاکتوں پر رپورٹ تیار کر کے اقوام متحدہ میں پیش کرنے پر مامور اس عالمی ادارے کی خصوصی اہلکار ایگنس کالا مرڈ خاص طور پر ڈوٹیرٹے کی تنقید کا نشانہ بنی ہیں۔ ایگنس کالا مرڈ صدر ڈوٹیرٹے کی جانب سے منشیات کے خاتمے کی مہم پر سخت مؤقف رکھتی ہیں۔

تصویر: picture-alliance/NurPhoto/E. Acayan

آج جمعے کے روز انسانی حقوق کونسل میں منیلا کے سفیروں کے تبادلے کی تقریب میں زید رعد الحسین نے گزشتہ برس نومبر میں فلپائنی میڈیا پر گردش کرنے والی خبروں کا حوالہ دیا جن کے مطابق ڈوٹیرٹے نے نامناسب الفاظ استعمال کرتے ہوئے کالامرڈ کو تھپڑ مارنے کی دھمکی دی تھی۔ زید رعد الحسین نے مزید کہا،’’ ایسے حملوں پر خاموش نہیں رہا جا سکتا۔‘‘

یاد رہے کہ فلپائن کے صدر نے منشیات کے کاروبار سے وابستہ افراد کو ہلاک کرنے پر سکیورٹی اہل کاروں کو تحفظ اور انہیں خصوصی انعام فراہم کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔ دنیا بھر میں پھانسیوں پر نظر رکھنے والی اقوام متحدہ کی خصوصی مندوب ایگنس کالامرڈ کا اس حوالے سے پہلے بھی کئی بار فلپائن پر تنقید کرتے ہوئے کہہ چکی ہیں کہ یہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں