فلپائن کے جزیرے منڈاناؤ میں پیر کی صبح تک شدید زلزلے کے بعد امدادی سرگرمیاں جاری رہیں۔ متعدد ضمنی جھٹکوں کے بعد 6.9 کی شدت کا ایک اور زلزلہ بھی آیا ہے۔
اشتہار
فلپائن کے منڈاناؤ جزیرے کے مشرقی ساحل پر پیر کی صبح ایک اور بڑا زلزلہ آیا۔ ہفتے کے آخر میں اسی علاقے کے ارد گرد زلزلوں اور آفٹر شاکس نے پورے علاقے کو لرزا کر رکھ دیا۔ یو ایس جیولوجیکل سروے کے مطابق پیر کی صبح مقامی وقت کے مطابق صبح چار بجے سے کچھ پہلے 6.9 شدت کا زلزلہ شمال مشرقی ساحل سے تقریباً 72 کلومیٹر کے فاصلے پر تقریباً 30 کلومیٹرکی گہرائی میں آیا۔
قبل ازیں ہفتے کے روز دیر گئے 7.6 کی شدت کا زلزلہ جس علاقہ میں آیا تھا وہیں اتوار کو 6.6 شدت کا ایک اور جھٹکا محسوس کیا گیا۔ USGS کی ویب سائٹ پر ہفتے کے آخر میں محسوس کیے گئے زلزلے کے درجنوں ضمنی جھٹکوں کے واقعات درج کیے گئے۔
منیلا حکام نے بتایا کہ فلپائن کے جنوبی صوبے میں آنے والے 7.4 کی شدت کے زلزلے میں کم از کم تین افراد ہلاک اور درجنوں دیگر زخمی ہوئے جبکہ سینکڑوں مکانات اور عمارتیں تباہ ہو گئیں۔ ہفتے کو آنے والے اس زلزلے کا مرکز صوبہ Surigao del Sur کے Cagwait قصبے میں، ہیناتوان شہر سے تقریباً 100 کلومیٹر کے فاصلے پر تھا۔
اکيسويں صدی کے سب سے تباہ کن سونامی
عموماً سب سے تباہ کن سونامی ان ممالک و خطوں سے ٹکراتے ہيں جو بحر الکاہل سے ملتے ہيں۔ ملاحضہ فرمائيے پچھلے بيس سالوں کے دوران آنے والے ايسے ہی چند تباہ کن حادثات کی تفصيلات۔
تصویر: BNPB
انڈونيشيا، سن 2018
بائيس دسمبر سن 2018 کو انڈونيشيا کا ايک چھوٹا سا آتش فشاں اناک کراکٹاؤ پھوٹ پڑا۔ اس سے آبنائے سنڈا ميں سماٹرا اور جاوا کے جزائر کے درميان سونامی کی لہريں پيدا ہوئيں۔ اس تباہ کن سونامی کے نتيجے ميں ساحلی علاقوں ميں دو سو سے زائد افراد ہلاک اور آٹھ سو سے زائد زخمی ہوئے۔
تصویر: BNPB
نيوزی لينڈ، سن 2016
دو برس قبل آنے والا کائيکورا نامی زلزلہ نيوزی لينڈ کی تاريخ ميں نوآبادیاتی دور کے بعد کا دوسرا سب سے بڑا زلزلہ تھا۔ زلزلے کے بعد بھی تقريباً بيس ہزار آفٹر شاکس يا ضمنی جھٹکے محسوس کيے گئے اور ايک سات ميٹر اونچی سونامی کی لہروں نے بھی کئی علاقوں کو اپنی لپيٹ ميں ليا۔ اس واقعے ميں دو افراد کی جانيں گئيں جبکہ درجنوں ديگر زخمی ہوئے۔
تصویر: Imago/Xinhua/L. Huizi
جاپان، سن 2011
سن 2011 ميں جاپان ميں آنے والا سونامی بھی زير سمندر ايک طاقت ور زلزلے کے نتيجے ميں آيا تھا۔ اس سونامی کی وجہ سے تقریبا چاليس ميٹر اونچی لہروں نے ساحلی علاقوں ميں تباہی مچائی۔ اسی سونامی کے سبب فوکوشيما ڈائچی نيوکليئر پاور پلانٹ بھی متاثر ہوا تھا۔
تصویر: Getty Images/AFP/S. Tomizawa
چلی، سن 2010
چلی ميں زلزلے آکثر آتے رہتے ہيں۔ وہاں سن 1960 ميں آنے والا زلزلہ آج بھی تاريخ کے طاقتور ترين زلزلوں ميں شمار کیا جاتا ہے۔ فروری سن 2010 ميں وہاں آٹھ اعشاريہ آٹھ کی شدت کا ایک زلزلہ آيا، جس سبب پيدا ہونے والی لہريں اس قدر طاقتور تھيں کہ جاپان تک ميں انتباہی اعلانات کيے گئے۔ چلی کے ساحلی علاقوں سے ٹکرانے والی اس سونامی کی لہريں پانچ سو پجيس افراد کی موت کا سبب بنيں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Hernandez
سولومن جزائر، سن 2007
اپريل سن 2007 ميں پاپوا نيو گنی اور سولومن جزائر طاقتور سونامی کی زد ميں آئے۔ اس قدرتی آفت نے باون افراد کی جان لی۔ ايک بارہ ميٹر اونچی لہر نے دو ديہات مسمار کر دیے اور کم از کم نو سو مکانات منہدم ہوئے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/F. Robichon
بحر ہند، سن 2004
يہ تصوير تھائی لينڈ کے ايک ساحل کی ہے۔ يہ اس تباہی کا ايک مختصر حصہ دکھاتی ہے، جو سن 2004 ميں آنے والے سونامی کے نتيجے ميں ہوئی تھی۔ ايک سو بيس فٹ کا يہ سونامی چھبيس دسمبر کے روز آيا تھا۔ اس کے نتيجے ميں چودہ ممالک کے افراد متاثر ہوئے اور ہلاک ہونے والوں کی تعداد دو لاکھ تيس ہزار کے لگ بھگ تھی۔
تصویر: Getty Images/AFP/R. Gacad
6 تصاویر1 | 6
فلپائنی انسٹی ٹیوٹ آف وولکینولوجی اینڈ سیسمولوجی کے مطابق دو دسمبر کے بعد سے اب تک قریب دو ہزار آفٹر شاکس ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ اگلے چند ہفتوں میں مزید آفٹر شاکس سے بھی متنبہ کیا گیا ہے۔ متاثرہ رہائشیوں پر زور دیا کہ اگر ان کے گھروں کی عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے تو وہ فی الحال وہ اپنے گھروں میں داخل نہ ہوں۔
ہیناتوان شہر کی پولیس کے ایک اسٹاف سارجنٹ جوزف لیمبو نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ تازہ ترین زلزلے نے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے قصبوں میں کے مقامی رہائشیوں کو فوری طور اپنے گھروں کو دوبارہ چھوڑنے کی ہدایات جاری کی گئیں: ''وہ پچھلی رات آنے والے زلزلے کی یاد سے گھبرائے ہوئے تھے۔‘‘ پولیس کی طرف سے املاک یا مزید جانی نقصان کی جانچ کا عمل جاری ہے۔
سنیچر کے روز آنے والے زلزلےکے بعد مختصر وقت کے لیے علاقے میںسونامی کی وارننگ جاری کر دی گئی تھی لیکن بعد میں اسے اٹھا لیا گیا۔
بحرالکاہل کے ''رنگ آف فائر‘‘ کے ساتھ واقع ریاستفلپائن میں زلزلے تقریباً روز مرہ کے واقعات ہیں۔ اس علاقے کو شدید زلزلے اور آتش فشاں سرگرمی کا ایک بڑا خطہ مانا جاتا ہے۔ نومبر کے وسط میں 6.7 شدت کے ایک اور زلزلے میں متعدد افراد ہلاک ہو گئے تھے اور ایک شاپنگ مال جزوی طور پر منہدم ہو گیا تھا۔