فلپائن میں سمندری طوفان :ہلاکتوں کی تعداد 16ہو گئی
2 نومبر 2020
فلپائن کے صدر روڈریگو ڈوٹیرٹے سمندری طوفان گونی سے متاثرہ علاقوں کا آج پیر کے روز معائنہ کریں گے۔ گونی کو اس برس کا سب سے شدید سمندری طوفان بتایا جارہا ہے۔
اشتہار
فلپائن کے حکام کا کہنا ہے کہ سمندری طوفان گونی سے کم از کم 16افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ تین دیگر لاپتہ بتائے جاتے ہیں۔ حکام نے دعوی کیا ہے کہ پیشگی اقدامات اور لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچا دیے جانے کی وجہ سے اموات کی تعداد بہت زیادہ نہیں رہی تاہم بعض علاقے ملک کے دیگر حصوں سے اب بھی کٹے ہوئے ہیں۔
گونی، اس برس فلپائن میں آنے والا 18واں سمندری طوفان تھا اور 2013 میں آنے والے ہائیان طوفان، جس میں 6300 افراد ہلاک ہو گئے تھے، کے بعد اسے سب سے زیاد ہ خطرناک قرار دیا جا رہا ہے۔
صدر روڈریگو ڈوٹیرٹے کے ترجمان ہیری روق نے ایک پریس کانفرنس کو بتایا کہ'ہمارا ہدف یہ ہونا چاہیے تھا کہ کسی کی موت نہ ہو۔ لوگوں کو ممکنہ متاثرہ علاقوں سے زبردستی نکالا گیا جس کی وجہ سے اموات کی تعداد بہت کم رہی۔"
ڈوٹیرٹے آج اپنے آبائی وطن ڈواو سے منیلا روانہ ہوں گے جہاں وہ بعض سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں کا فضائی معائنہ کریں گے۔ جس وقت طوفان نے منیلا میں دستک دی اس وقت ڈیوٹریٹ اپنے آبائی گھر پر تھے، جس کی وجہ سے بعض حلقوں نے ان کی نکتہ چینی بھی کی ہے۔
فلپائن کے پولیس سربراہ البے صوبے کے گوئنو بٹان کے لیے روانہ ہوگئے ہیں جہاں چٹانیں کھسکنے سے تقریباً 300 مکانات کیچڑ تلے دب گئے ہیں۔
فلپائن ریڈ کراس کے سربراہ رچرڈ گورڈن نے ڈی زیڈ بی بی ریڈیو اسٹیشن کو بتایا کہ گونی طوفان کی رفتار 310 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی۔ اس نے کاٹان ڈوانیس میں متعدد قصبوں میں 80 فیصد تک تباہی مچائی ہے۔
تقریباً 275000 آبادی والا کاٹان ڈوانیس ملک کے دیگر حصوں سے کٹ گیا ہے۔ یہاں مواصلات اور بجلی کی لائنیں تباہ ہوگئی ہیں۔
سمندری طوفان گونی کی وجہ سے لوزون میں 21 لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں اور پچاس ہزار سے زائد مکانات بجلی سے محروم ہوگئے ہیں۔
طاقتور ترین سمندری طوفان فلپائن سے ٹکرا گیا
سُپر ٹائیفون ہیان فلپائن سے ٹکرا گیا ہے۔ متاثرہ علاقوں کو تُند ہواؤں اور سیلاب کا سامنا ہے۔ ہیان کا شمار اب تک ریکارڈ کیے گے خطرناک ترین سمندری طوفانوں میں کیا جا رہا ہے۔
تصویر: Getty Images/Afp/Charism Sayat
ہواؤں کی رفتار 315 کلومیٹر فی گھنٹہ
سمندری طوفان ہیان جمعے کو مقامی وقت کے مطابق علی الصبح چار بج کر 40 منٹ (عالمی وقت کے مطابق جمعرات کو شام آٹھ بج کر 40 منٹ) پر وسطی جزیرے سمر سے ٹکرایا۔ بعدازاں یہ طوفان تیزی سے شمال مغربی علاقوں کی جانب بڑھا۔ بتایا گیا کہ اس کے نتیجے میں 315 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی تھیں۔
تصویر: Reuters/NOAA
امداد کے منتظر فلپینی شہری
علاقے ٹیکلوبان میں گلیوں میں پانی جمع ہو گیا۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ٹیلی وژن پر دکھائے گئے کچھ مناظر کے حوالے سے بتایا ہے کہ وہاں بعض عمارتیں تباہ ہو گئی ہیں۔ ٹیکلوبان کی آبادی دو لاکھ ہے۔
تصویر: Reuters/Zander Casas
سمندری طوفان جیسے کوئی سونامی
اس تاریخی طوفان کے بعد فلپائن میں متعدد علاقے تباہی کا خوفناک منظر پیش کر رہے ہیں۔ طوفان کے باعث سینکڑوں افراد کی ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ طوفان کسی سونامی سے کم نہیں تھا۔
تصویر: Reuters
امریکا میں قائم ویدر انڈر گراؤنڈ کے ڈائریکٹر جیف ماسٹرز کے مطابق ہواؤں کی اس رفتار نے اسے دنیا میں اب تک ریکارڈ کیے گئے چار بڑے طوفانوں میں سے ایک بنا دیا ہے۔ انہوں نے اپنی ویب سائٹ پر ایک بلاگ میں لکھا ہے کہ ساحل سے ٹکرانے والا یہ سب سے طاقتور طوفان ہے۔
تصویر: Getty Images/Afp/Str
اس کے نتیجے میں متعدد افراد کے ہلاک بھی ہوئے ہیں۔ یہ طوفان چالیس ہزار کی آبادی والے ماہی گیروں کے قصبے گائیوان سے ٹکرایا تو وہاں فوری طرح پر مواصلاتی رابطہ منقطع ہو گیا۔ شہری دفاع کے حکام نے کہا ہے کہ فوری طور پر اس علاقے میں ہونے والے نقصان کا جائزہ لینا مشکل ہے۔
تصویر: Reuters/Erik De Castro
شہری دفاع کے حکام کے مطابق طوفان ٹکرانے سے قبل ایک لاکھ 25 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا تھا۔ اس طوفان کے نتیجے میں متاثرہ علاقوں کو سیلابوں کا بھی سامنا ہے جبکہ کئی عمارتیں تباہ ہو گئی ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa
فلپائن کے صدر بینگنو اکینو نے قبل ازیں جمعرات کو شہریوں کو خبردار کیا تھا کہ وہ ہیان کے خطرے کے پیش نظر ہر ممکن تیاری کر لیں۔ انہوں نے ٹیلی وژن پر اپنی قوم سے خطاب میں کہا تھا: ’’مقامی اہلکاروں سے میں یہ کہوں گا، آپ کے حلقوں کو انتہائی سنجیدہ خطرے کا سامنا ہے۔ آئیے ہیان کے ٹکرانے سے پہلے ہر ممکن تیاری کریں۔‘‘
تصویر: picture-alliance/dpa
اس سے قبل طاقتور سمندری طوفان 1969ء میں ریکارڈ کیا گیا ہے۔ یہ ہریکین کمیل تھا جو امریکا میں میسیسیپی سے ٹکرایا تھا۔ اس وقت ہواؤں کی رفتار 305 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی۔
تصویر: Reuters/Japan Meteorological Agency
تقریبا چھ سو کلومیٹر کے علاقے کو طوفان کا سامنا ہے اور تباہ کُن ہوائیں چل رہی ہیں۔ حکام نے خبردار کیا تھا کہ ساحلی علاقوں میں لہروں کی بلندی 20 فٹ تک ہو سکتی ہے۔
تصویر: Getty Images/Afp/Charism Sayat
9 تصاویر1 | 9
گونی طوفان نے ایسے وقت تباہی مچائی ہے جب مولاوے طوفان کی تباہی سے لوگ نکل بھی نہیں پائے تھے۔ مولاوے کی وجہ سے دارالحکومت منیلا کے جنوبی صوبوں میں کم از کم 22 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
اس دورن ایک اور سمندری طوفان اتسانی، بحرالکاہل میں زور پکڑ رہا ہے۔ خیال رہے کہ فلپائن میں بالعموم ایک سال میں 20 سمندری طوفان آتے ہیں۔
دریں اثنا ویتنام کی حکومت نے کہا ہے کہ گونی ویت نام کے وسطی ساحلی علاقوں سے بدھ کی رات کو ٹکرا سکتا ہے، جس کی وجہ سے یہاں تیز بارشیں اور زمینیں کھسکنے کے واقعات پیش آ سکتے ہیں۔ گزشتہ ایک ماہ کے دوران بارش اور زمینیں کھسکنے کے واقعات میں تقریباً 160 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ درجنوں دیگر لاپتہ ہیں۔