فلپائن میں سیلاب سے 140 سے زائد افراد ہلاک، ہزاروں بے گھر
28 ستمبر 2009منیلا میں امدادی کارکنان شدید مشکلات میں پانچ لاکھ کے قریب افراد کو بچانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ دوسری طرف فلپینی حکام نے اعتراف کیا ہے کہ ان کے پاس اس صورتحال سے نمٹنے کے لئے کوئی خاطر خواہ انتظامات موجود نہیں ہیں۔
کیتسانہ نامی اس حالیہ سیلاب سے ساڑھے چار لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ ڈیڑھ لاکھ سے زائد متاثرین بے گھر ہوگئے ہیں۔ اس سیلاب کی وجہ ہفتے سے چھتیس گھنٹے تک جاری رہنے والی 410 ملی میٹر کی وہ بارش بنی، جس کے نتیجے میں منیلا اور اس کے نواحی علاقوں میں پانی گھٹنوں تک بھر گیا اور بہت سے گھر پانی کے ریلے میں ڈوب گئے۔
حکام کے مطابق اس سیلاب میں 30 ملین ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا ہے، اسی لئے فلپائن کی حکومت نے بین الاقوامی ایجنسیوں سے فوری امداد کی اپیل کی ہے۔ منیلا کے اسکولوں میں تعلیمی سرگرمیاں روک دی گئی ہیں جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ کا سلسلہ کسی نہ کسی طرح جاری ہے۔
دوسری طرف کیتسانہ نامی یہ سیلاب اب ایک طوفان کی شکل میں فلپائن کے پڑوسی ملک ویتنام کی طرف بڑھ رہا ہے۔ ویت نام کے محمکہء موسمیات کے مطابق یہ طوفان منگل کی رات کو وسطی ویتنام سے ٹکرائے گا۔ اسی خطرے کے پیش نظر حکام نے حفاظتی تدابیر اختیار کی ہیں، جبکہ ویت نام ایئر لائنز نے اگلے 36 گھنٹوں تک اہنی پروازوں کو منسوخ کر دیا ہے۔
ہانگ کانگ میں موسمیات کے شعبے نے اطلاع دی ہے کہ یہ طوفان ہانگ کانگ کے جنوبی مغربی ساحلی پٹی سے 760 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے اور یہ ہانگ کانگ کی ساحلی پٹی سے ہوتا ہوا ویت نام میں داخل ہوگا۔
کیتسانہ کی تباہ کاریوں کا حوالہ دیتے ہوئے اقوام متحدہ کے موسمیاتی تبدیلیوں کے سربراہ نے کہا کہ دنیا کو درپیش اس خطرے سے نمٹنے کے لئے تمام ممالک کو اب دسمبر میں آب و ہوا میں تبدیلیوں سے متعلق ہونے والی کانفرنس میں کسی ایک حل پر متفق ہوجانا چاہئے۔
رپورٹ: انعام حسن
ادارت: امجد علی