فلپائن میں نیا سمندری طوفان، 14افراد ہلاک
31 اکتوبر 2009یہ سمندری طوفان میرینائی ہے، جو فلپائن کے مرکزی جزیرے لوزون سے ٹکرایا۔ اس کے نتیجے میں منیلا کے دیگر نواحی علاقے میں متاثر ہوئے۔ جمعہ کی رات کو ہواؤں کی رفتار 185 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی، جس سے متعدد درخت اکھڑ گئے، مواصلات کا نظام مزید تباہ ہو گیا۔ بیشتر علاقے ابھی تک ناقابل رسائی ہیں۔ ہفتہ کی صبح منیلا کے ہوائی اڈے پر پروازوں کی آمدورفت بھی معطل رہی۔
دریں اثناء حکام کے مطابق فوج اورپولیس کی امدادی ٹیمیں متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے میں مصروف ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ میرینائی سے قبل ہی حفاظتی اقدامات کے تحت ایک لاکھ سے زائد افراد کو متاثرہ علاقوں سے نکال لیا گیا تھا۔
حکام کا کہنا ہے کہ طوفان سے پیدا ہونے والے سیلاب کے نتیجے میں پانی کی سطح بلند ہو رہی ہے اور بیشتر متاثرین اپنے گھروں کی چھتوں پر پناہ لینے پر مجبور ہیں۔
منیلا کے ایک نواحی علاقے سانتا کُروز کے ناظم اریئل ماگکلیس کا کہنا ہے، 'ہمیں مدد کی ضرورت ہے۔ پانی کی سطح بہت بلند ہو چکی ہے۔ ہمیں امدادی کارروائیوں کے لئے ربر کی کشتیوں اور ہیلی کاپٹروں کی ضرورت ہے۔'
فوج نے بتایا ہے کہ منیلا کے ایک اور نواحی علاقے میں ایک شخص برساتی نالہ عبور کرنے کی کوشش میں ہلاک ہو گیا جبکہ اس کا ایک سالہ بچہ لاپتہ ہے۔ لاگونہ کے حکام کا کہنا ہے صوبے تیز بارشوں کے نتیجے میں تین افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ پانچ لاپتہ ہیں۔ بِکول کے علاقے میں سات افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ہے۔ منیلا کی ایک کچی بستی میں متعدد گھر تباہ ہوگئے، جہاں ایک شخص کی موت ہوئی ہے۔ دارالحکومت کے جنوبی صوبے باٹاگاس میں ایک پل تباہ ہو گیا ہے۔ اس دوران ایک کار دریا میں جا گری، جس میں سوار دو افراد لاپتہ ہیں۔
گزشتہ پانچ ہفتوں میں لوزون سے ٹکرانے والا یہ تیسرا بڑا طوفان ہے اور یہ جزیرہ اس سے قبل آنے والوں طوفانوں کے اثر سے بھی نہیں نکلا، جن کے نتیجے میں گیارہ سو سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔
سمندری طوفان کیٹسانا 26 ستمبر کو منیلا کے نواحی علاقوں سے ٹکرایا تھا، جس کے نتیجے میں تباہ کن سیلاب آیا۔ میرینائی طوفان سے قبل ہی یہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ کیٹسانا کے نتیجے میں زیر آب آنے والے علاقوں سے آئندہ سال کے شروع تک پانی نہیں نکل سکے گا۔ تاہم نئے طوفان نے متاثرین کی مشکلات میں اور بھی اضافہ کر دیا ہے۔
رپورٹ: ندیم گِل
ادارت: عاطف بلوچ