فلپائن: کرسمس تقریبات میں شرکت کے لیے جانے والی بس کو حادثہ
شمشیر حیدر روئٹرز
25 دسمبر 2017
فلپائن کے شمالی حصے میں ایک مسافر بس کے ایک ویگن سے ٹکرانے کے نتیجے میں 20 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ یہ لوگ ایک معروف چرچ میں کرسمس کی عبادت میں شرکت کے لیے جا رہے تھے۔
اشتہار
فلپائنی پولیس کے مطابق ویگن کے مسافر ایک معروف چرچ میں ہونے والی کرسمس کی عبادت میں شرکت کے لیے جا رہے تھے۔
یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب ’جیپنی‘ کے نام سے جانی جانے والی ایک مقامی ساختہ مسافر وین سامنے سے آنے والی ایک بس سے ٹکرا گئی۔ پولیس سربراہ کے مطابق آگو نامی شہر کے قریب پیر کو علی الصبح ہونے والے اس حادثے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے تمام افراد ویگن کے مسافر تھے۔
ہلاک ہونے والوں میں چھ بچے بھی شامل ہیں جب کہ بس میں سوار 17 افراد زخمی ہوئے۔
فلپائنی پولیس کے سربراہ روئے ویلانوئیوا کا کہنا تھا کہ اس حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا، ’’امکان یہ دکھائی دیتا ہے کہ جیپنی کے ڈرائیور نے کسی گاڑی کو اوور ٹیک کرنے کی کوشش کی اور اس دوران وہ سامنے سے آنے والی تیز رفتار بس سے ٹکرا گئی۔‘‘
مقامی سطح پر تیار کی جانے والی ’جیپنی‘ نامی مسافر گاڑیاں فلپائن میں عوامی نقل و حرکت کے لیے کافی مقبول ہیں۔ تاہم ان گاڑیوں میں مسافروں کی حفاظت کا بندوبست نہ ہونے کے برابر ہے۔
فلپائن: حد سے زیادہ بھری جیلیں: ایک ’جہنم‘ کی چند جھلکیاں
فلپائن میں صدر روڈریگو ڈوٹیرٹے نے ملک میں منشیات کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی جو مہم شروع کی ہے، اُس کی وجہ سے جیلوں میں اب تِل دھرنے کو جگہ باقی نہیں رہی۔ دارالحکومت منیلا کے قریب ’سِٹی جیل‘ کے ’ہولناک‘ مناظر۔
تصویر: Getty Images/AFP/N. Celis
کھلے آسمان تلے قید
جن قیدیوں کو کوٹھڑیوں کے اندر جگہ نہیں ملتی، اُنہیں کھلے آسمان تلے سونا پڑتا ہے۔ آج کل فلپائن میں بارشوں کا موسم ہے۔ ایک طرف انتہا کی گرمی ہے اور دوسری طرف تقریباً ہر روز بارش بھی ہوتی ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/N. Celis
سونے کا ’کئی منزلہ‘ اہتمام
ایسے میں وہ قیدی خوش قسمت ہیں، جن کے پاس اس طرح کا کوئی جھُولا ہے، جسے وہ بستر کی شکل دے سکتے ہیں۔ ساٹھ برس پہلے تعمیر کی جانے والی اس جیل میں صرف آٹھ سو قیدیوں کی گنجائش ہے لیکن آج کل یہاں تین ہزار آٹھ سو قیدی سلاخوں کے پیچھے زندگی گزار رہے ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/N. Celis
ہو گا کوئی کمرہ، جہاں ’سانس لی جا سکتی ہو گی‘
اس جیل کا ہر کونا کھُدرا کسی نہ کسی کے قبضے میں ہے۔ زیادہ تر قیدی انتہائی پتلی چادروں پر یا پھر کنکریٹ کے ننگے فرش پر سونے پر مجبور ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/N. Celis
طاقتور رہنا چاہیے
ایک قیدی ’ایکسرسائز روم‘ میں ورزش کرتے ہوئے اپنے پٹھے مضبوط بنا رہا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/N. Celis
سخت قواعد و ضوابط
جگہ جگہ لگی تختیاں جیل کے قواعد و ضوابط کی یاد دہانی کراتی ہیں۔ ہتھکڑیاں پہنے یہ قیدی اپنے مقدمات کی کارروائی کے منتظر ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/N. Celis
صفائی ستھرائی کی ’سروس‘
ایک قیدی ٹائلٹ صاف کر رہا ہے جبکہ دوسرے قیدی کسی نہ کسی طرح اپنا وقت کاٹنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/N. Celis
نہانے دھونے کا کمرہ
ان قیدیوں کو اپنے پسینے، بدبو اور غلاظت سے نجات حاصل کرنے کے مواقع کبھی کبھی ہی ملتے ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/N. Celis
ایک اور مشکل رات
ایک پہرے دار شام کو ایک گیٹ کو تالا لگا رہا ہے جبکہ سلاخوں کے پیچھے لیٹے ہوئے قیدی گنجائش سے کہیں زیادہ نفوس پر مشتمل اس جیل میں ایک اور رات گزارنے کی تیاریاں کر رہے ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/N. Celis
کوئی سمجھوتہ نہیں
ان ’غیر انسانی‘ حالات کے لیے نو منتخب صدر ڈوٹیرٹے کو قصور وار قرار دیا جاتا ہے، جنہوں نے منشیات کے خلاف ایک ’بے رحمانہ‘ مہم شروع کر رکھی ہے۔ انہوں نے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ منشیات کے عادی لوگوں کو مار ڈالیں، جس پر اس جنوب مشرقی ایشیائی ملک میں لوگوں کی جانب سے قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے کے واقعات بڑھ گئے ہیں۔ عدالتی نظام چھ لاکھ ڈیلرز اور نشئیوں کے خلاف مقدمات کے باعث دباؤ میں ہے۔