معلوم نہیں ٹرمپ کو یہ خیال کہاں سے آیا، فِن لینڈ کے صدر
20 نومبر 2018
کیلیفورنیا میں آگ سے متاثرہ علاقے کے دورے کے موقع پر ٹرمپ نے کہا تھا کہ فِن لینڈ جنگلاتی آگ سے بچنے کے لیے جنگلوں سے پتے وغیرہ صاف کرتا رہتا ہے۔ فن لینڈ کے صدر کے مطابق تاہم ٹرمپ کو معلوم نہیں ایسا کہاں سے پتہ چلا۔
اشتہار
فِن لینڈ کے صدر ساؤلی نینسٹو کو اپنی یاداشت کو کھنگالنا پڑا کہ امریکی صدر کو فن لینڈ میں جنگلوں کی صفائی یا ’ریکنگ‘ کا خیال کہاں سے آیا تاکہ جنگلاتی آگ سے بچا جا سکے۔ ٹرمپ نے ہفتہ 17 نومبر کو جنگلاتی آگ سے بُری طرح متاثر ہونے والے کیلیفورنیا کے شمالی حصے کے دورے کے موقع پر کہا تھا کہ فِن لینڈ میں جنگلاتی آگ کوئی مسئلہ ہی نہیں کیونکہ وہاں کے لوگ جنگلوں سے پتے اور دیگر ٹوٹی ہوئی لکڑیوں وغیرہ کو صاف کرنے کے لیے ’ریکنگ میں‘ کافی زیادہ وقت صَرف کرتے ہیں۔
فِن لینڈ کے کُل 338,000 مربع کلومیٹر رقبے کا 70 فیصد حصہ جنگلات سے گِھرا ہوا ہے۔
نینسٹو نے ایک ملکی اخبار کو بتایا کہ انہوں نے ٹرمپ کے ساتھ پیرس میں 11 نومبر کو ہونے والی ملاقات کے دوران کیلیفورنیا میں لگنے والی آگ کے موضوع پر بات کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے تو ٹرمپ کو بتایا تھا کہ فن لینڈ ایک ایسا ملک ہے جو جنگلات میں گِھرا ہوا ہے، لیکن جنگلاتی آگ لگنے کی صورت میں فن لینڈ کے پاس نگرانی کا بہت اچھا نظام اور نیٹ ورک موجود ہے۔
فِن لینڈ کے صدر کے مطابق اس گفتگو کے دوران جنگلات سے پتوں وغیرہ کی صفائی پر تو کوئی بات نہیں ہوئی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ شاید امریکی صدر کو صفائی کا خیال کیلیفورنیا میں آگ سے متاثرہ علاقوں میں صفائی کے کام کو دیکھتے ہوئے آیا ہو۔
ٹرمپ کی طرف سے فِن لینڈ میں صفائی یا ’ریکنگ‘ کے بیان کے بعد سوشل میڈیا پر بھی اس حوالے سے کافی زیادہ اس کا تذکرہ چل رہا ہے جہاں ’’ہیش ٹیگ ریک امیریکا گریٹ اگین‘‘ اور ’’ہیش ٹیگ ریک نیوز‘‘ کافی زیادہ شیئر کیے گئے۔
کیلی فورنیا کی خوفناک جنگلاتی آگ
کیلی فورنیا کی خوفناک جنگلاتی آگ میں تیز ہوا سے شدت پیدا ہوتی جا رہی ہے۔ خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ اس آگ کی لپیٹ میں مزید علاقہ آ سکتا ہے۔
تصویر: Getty Images/J.Edelson
آگ کے شعلے اور امریکی جھنڈا
کیلیفورنیا کے مختلف علاقوں میں لگی شدید جنگلاتی آگ ہر شے کو جلاتی جا رہی ہے۔ متاثرہ اورو وِل کے علاقے میں ایک عالیشان مکان پر نصب جھنڈے کو جل کر خاک ہونے سے بچانے میں فائر فائٹرز مصروف ہیں۔
تصویر: Getty Images/J.Edelson
آگ کے انتہائی بلند شعلے
کیلیفورنیا کے جن علاقوں کے گھنے جنگلات آگ کی لیپٹ میں ہیں، وہ کئی سو ایکڑ پر پھیلا ہوا علاقہ ہے۔ ان میں بلند قامت جلتے درختوں سے اٹھنے والے اونچے شعلے دور سے دکھائی دیتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/AP/R. Pedroncelli
پورا چاند اور آگ کے شعلے
جنگلوں میں لگی آگ سے اٹھنے والے دھوئیں نے چودہویں کے چاند کو بھی گہنا کر رکھ دیا ہے۔ تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ واضح طور پر آگ کے دھوئیں نے پورے چاند کی روشنی کو مدھم کر دیا ہے۔
تصویر: Reuters/M.Eliason
آگ کی لپیٹ، جو آیا وہ جل گیا
جنگلاتی آگ نے مکانات کے ساتھ ساتھ اشیائے خوردونوش کے اسٹورز کو بھی جلا کر خاکستر کر دیا ہے۔ تقریباً ایک لاکھ پچھتر ہزار افراد جلتے درختوں اور انگاروں کے بیچ سے گزرتے ہوئے محفوظ علاقے تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
تصویر: Getty Images/J.Edelson
خصوصی یونیفارم کے حامل فائر فائٹرز
جنگلاتی آگ پر قابو پانے کے لیے فائر فائٹرز کے لیے خصوصی وردیاں فراہم کی گئی ہیں۔ گہرے دھوئیں سے محفوظ رکھنے والے ماسک بھی وردی کا حصہ ہیں۔ اناہائیم کے علاقے میں لگی آگ میں سے گزرتا ہوا فائر فائٹر
تصویر: picture-alliance/Zuma/J. Gritchen
آگ بجھانے کے لیے فضائی کوششیں
تقریباً تین سو کلومیٹر کے رقبے کے اندر ایک درجن مقامات پر لگی ہوئی جنگلاتی آگ کو قابو کرنے کے لیے زمینی فائر فائٹرز کے ساتھ فضا سے بھی ہوائی جہازوں کے ذریعے آگ بجھانے والا مواد اور پانی پھینکا جا رہا ہے۔
تصویر: Reuters/M. Blake
کاروں کے شیشے اور ایلومینیم وہیل بھی پگھل گئے
اس آگ کی زد میں آ کر پندرہ سو سے زائد مکانات کو آگ نے جلا کر راکھ کر دیا ہے۔ آگ سے پیدا ہونے والی شدید حدت سے فاؤنٹین کلوو نامی علاقے کے مکانوں میں کھڑی موٹر کاروں کی باڈیز، کھڑکیوں میں نصب شیشے اور ٹائروں کے اندر ایلومینیم کے پہیے بھی پگھل کر رہ گئے ہیں۔
تصویر: Getty Images/J. Sullivan
آگ سے دس ہلاک اور کئی زخمی
آگ کی لیپٹ میں آ کر کم از کم دس افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ایک سو کے قریب زخمیوں میں کئی افراد کے نظام تنفس گہرے دھوئیں میں سانس لینے سے شدید متاثر ہوئے ہیں۔ ان کے علاوہ کئی دوسرے جھلسے ہوئے ہیں۔ ان زخمیوں کا علاج سانتا روزا کے سینٹ جوزف ہسپتال میں جاری ہے۔ آگ بجھانے کے ساتھ ساتھ زخمی افراد کی تلاش کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
تصویر: picture-alliance/AP/J. Chiu
فائر فائٹرز کی اضافی تعداد
کیلیفورنیا کے ریاستی حکام نے جنگلاتی آگ پر قابو پانے کے لیے مختلف شہروں کے فائر فائٹرز کو بھی آگ بجھانے والے عملے کے ساتھ تعینات کر دیا ہے۔
تصویر: Reuters/A. Golub
گہرا دھواں دور سے دکھائی دیتا ہے
آگ تقریباً دو سو میل یا تین سو کلومیٹر کے دائرے میں واقع وسیع جنگلاتی رقبوں میں پھیلی ہوئی ہے۔ آگ کے شعلوں سے اٹھنے والا دھواں تقریباً ایک سو کلومیٹر کی دوری پر واقع سان فرانسسکو تک پہنچ چکا ہے۔
تصویر: Reuters/Santa Barbara County Fire Department/M. Eliason