فوج پاکستان کو توڑنا چاہتی ہے: امیر جماعت اسلامی
26 اکتوبر 2008ُکل پاکستان اجتماع عام سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی پاکستان کے امیر قا ضی حسین احمد نے الزام لگایا کہ سوات اور قبائلی علاقوں میں فوجی آپریشن کر کے علیحدگی کی تحریکیں شروع کرنے کی سازشیں کی جا رہی ہیں۔ ’’ فوج توڑنا چاہتی ہے اس ملک کو ، فوج جو انگریز کی تربیت یافتہ ہے، فوج جو امریکہ کا کام کررہی ہے ، فوج جو دشمنوں کی ایجنٹ ہے۔ ہم اس فوج کو خبردار کرتے ہیں کہ جب تک ہم زندہ ہے یہ ملک قائم و دائم رہے گا وہ اس کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔‘‘ جماعت اسلامی کے امیر نے تقریباً ایک لاکھ سے زائد افراد کے مجمے سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا ’’ پاکستان میں کوئی چور اور کوئی ڈاکو حکمرانی نہیں کر سکے گا۔ اس میں مجاہدین کی حکمرانی ہو گی۔‘‘
اس اجتماع میں شریک افراد نے ایک قرار داد بھی منظور کی۔ قراد داد کے تحت کل پاکستان اجتماع ضلع سوات، باجوڑ اور دیگر قبائلی علاقوں میں امریکہ کی سرپرستی میں جاری فوجی کارروائی کی شدید مذمت کرتا ہے۔ اجتماع میں مطالبہ کیا گیا کہ ’’پارلیمنٹ کی قرار داد پر عمل کرتے ہوئے قبائلی علاقوں میں جاری آپریشن فوری طور پر بند کیے جائیں۔‘‘ شرکاء نے مزید یہ مطالبہ بھی کیا کہ پاکستان امریکہ کے ساتھ اتحاد ختم کرے۔
اس موقع پر پاکستان، بھارت اور امریکی حکومت کی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور زیادہ تر تقریریں، نعرے اور ترانے دھشت گردی کے خلاف لڑی جانے والی جنگ کے خلاف تنقیدی مواد لیے ہوئے تھے۔
اس اجتماع میں پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے سابق سربراہ ریٹائرڈ جنرل حمید گل نے بھی شرکت کی۔ انہوں نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا : ’’ہمارے سپہ سالار نے تین مہینے قبل کہا تھا کہ اگر بیرونی طاقت کی طرف سے کوئی دخل اندازی ہوئی تو ہم اس کا بھرپور جواب دیں گے اور اپنے وطن کا دفاع کریں گے لیکن تین ماہ گزر جانے کے باوجود حملے جاری ہیں اور پاکستان کی طرف سے کوئی حواب نہیں گیا۔‘‘ اجتماع کے شرکاء سے کشمیری رہنما سعید علی گیلانی نے ٹیلی فونک خطاب کیا۔ اس موقع پر ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کا پیغام بھی پڑھ کر سنایا گیا۔