فوکو شیما کا کُولنگ سسٹم بحال
5 اپریل 2013ٹوکیو پاور پلانٹ (ٹیپکو) کا کہنا ہے کہ جمعے کو عالمی وقت کے مطابق صبح ساڑھے پانچ بجےکے قریب (مقامی وقت کے مطابق تقریباﹰ ڈھائی بجے سہ پہر) پلانٹ پر ایک الارم بج اٹھا۔ اس کے بعد تکنیکی ماہرین نے جلد ہی اس بات کی تصدیق کر دی کہ ری ایکٹر نمبر تین سے جڑا استعمال شدہ جوہری ایندھن کو ٹھنڈا کرنے والا نظام کام نہیں کر رہا تھا۔
ٹیپکو کے ایک ترجمان نے ایک نیوز کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ یہ مسئلہ تین گھنٹوں میں حل کر لیا گیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ یہ مسئلہ اس وقت سامنے آیا جب فوکوشیما کا عملہ ایک سوئچ بورڈ کے گرد ایک حفاظتی جالی لگا رہے تھا، جس کا مقصد چوہوں کو اس سے دُور رکھنا تھا۔
گزشتہ ماہ ایک چوہا سوئچ بورڈ میں پھنس گیا تھا جس کی وجہ سے پیدا ہونے والے شارٹ سرکٹ کے باعث پلانٹ کے بعض حصوں کی بجلی بند ہو گئی تھی جبکہ چار مقامات پر کُولنگ سسٹمز نے کام کرنا بند کر دیا تھا۔ اس وقت ٹیپکو کو مسئلے کے حل میں تقریباﹰ 30 گھنٹے لگ گئے تھے۔
فوکو شیما کے منتظم اس ادارے کے ترجمان نے تازہ واقعے کے بارے میں خیال ظاہر کیا ہے کہ جس وقت عملہ باڑ لگا رہا تھا اس وقت باڑ یا کوئی تار زمین پر لگ گئی ہو گئی، جس کی وجہ سے یہ سسٹم غیر ارادی طور پر بند ہو گیا۔
ٹیپکو نے اس واقعے پر معذرت طلب کی ہے، تاہم یہ بھی کہا ہے کہ اس کی وجہ سے کوئی فوری خطرہ لاحق نہیں ہوا۔ دوسری جانب گرین پیس انٹرنیشنل کی توانائی کے حوالے سے مہم کے رہنما جین بیرینیک کا کہنا ہے: ’’بجائے اس کے کہ ٹیپکو ہمیں خطرہ لاحق نہ ہونے کی یقین دہانی کروائے، اس کمپنی اور حکومتی اہلکاروں، دونوں کو ہی مؤثر کارروائی کرنی چاہیے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا: ’’جاپان کو چاہیے کہ خطرناک خیال کیے جانے والے دیگر نیوکلیئر پلانٹس کو بحال کرنے میں جلد بازی کے بجائے بحران زدہ ان ری ایکٹرز کو برقرار رکھنے پر توجہ دے۔‘‘
واضح رہے کہ استعمال شدہ جوہری ایندھن بھی حد سے زیادہ گرم ہو کر ری ایکٹر کو پگھلانے کا باعث بن سکتا ہے جس کی وجہ سے اسے ٹھنڈا رکھنا پڑتا ہے۔
ng/ai (AP)