1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فٹ بال: سینیگال کے خلاف ڈروگبا کے دو گول، میچ ہنگامہ آرائی کی نذر

14 اکتوبر 2012

افریقی کپ کے کوالیفائنگ راؤنڈ کے ایک میچ میں آئیوری کوسٹ کے مشہور فٹ بالر ڈروگبا کے سینیگال کے خلاف دو گول کے بعد ڈاکار میں تماشائیوں نے ہنگامہ آرائی کر دی۔

تصویر: picture-alliance/dpa

ڈروگبا کے دو گول کے بعد سینیگال کی ٹیم اس فائنل کوالیفائنگ راؤنڈ میں آئیوری کوسٹ اور سینیگال کے درمیان کھیلے جانے والے دوسرے میچ میں آئیوری کوسٹ سے دو کے مقابلے میں چھ گول سے ہار رہی تھی۔ اس موقع پر سینیگال کی ٹیم کے مداحوں نے گراؤنڈ پر ہلہ بول دیا اور چھوٹی اشیاء نذر آتش کرنا شروع کر دیں۔ اس صورت حال سے نمٹنے کے لیے پولیس طلب کرنا پڑگئی۔

یہ واقعہ بر اعظم افریقہ کے دیگر کوالیفائنگ میچوں پر حاوی رہا۔ کھیلے گئے دیگر میچوں کے بعد گھانا، مالی، مراکش، نائجیریا، تیونس اور افریقی نیشنز کپ کی دفاعی چیمپیئن زیمبیا کی ٹیم ٹورنامٹ کے لیے کوالیفائی کر گئی ہے۔ یہ ٹورنامنٹ جنوری میں جنوبی افریقہ میں کھیلا جائے گا۔

زیمبیا کی ٹیم کو یوگینڈا کے خلاف میچ جیتنے کے لیے بیس پینلٹی کِکز کی ضرورت پڑیتصویر: dapd

آئیوری کوسٹ اور سینیگال کے درمیان کھیلا جانے والا یہ میچ وقت سے چودہ منٹ پہلے ہی ختم کرنا پڑا۔ اس بات کی امید ہے کہ آئئوری کوسٹ کو میچ کا فاتح قرار دیا جائے گا تاہم اس حوالے سے افریقی فٹ بال فیڈریشن کا کوئی سرکاری بیان اب تک سامنے نہیں آیا ہے۔

ڈوگبا، جو برطانوی فٹ بال کلب چیلسی کے لیے کھیلا کرتے تھے اور جنہوں نے گزشتہ برس یورپی چیمپئنز لیگ میں چیلسی کی فتح میں اہم کردار ادا کیا تھا، سینیگال کے خلاف میچ میں حاوی رہے۔ انہوں نے پہلا گول ہاف ٹائم کے فوری بعد ایک فری کِک پر کیا۔ ڈروگبا نے دوسرا گول میچ کے 71ویں منٹ میں ایک پینلٹی کِک پر کیا۔ اس کے فوراً بعد ہی تماشائیوں کی جانب سے ہنگامہ آرائی کے سلسلے کا آغاز ہو گیا۔

دوسری جانب زیمبیا کی ٹیم کو یوگینڈا کے خلاف میچ جیتنے کے لیے بیس پینلٹی کِکز کی ضرورت پڑی۔ زبمبیا یوگینڈا کے خلاف دوسرا لیگ کمپالا میں ہار گئی تاہم پہلے اور دوسرے لیگ کے مجموعی گولز کے بعد میچ ایک ایک سے برابر تھا۔ میچ کا نتیجہ پینلٹی شوٹ آؤٹ کے ذریعے کیا گیا، جو زیمبیا نے آٹھ کے مقابلے میں نو گول سے جیت لیا۔

(shs/ab (Reuters

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں