1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

 فیس بک سروسز ایک ہفتے میں دوسری مرتبہ متاثر

9 اکتوبر 2021

فیس بک کے سسٹم میں خرابی کی وجہ سے جمعے کے روز دنیا بھر میں صارفین کو اس کی سروسز تک رسائی میں ایک بار پھر پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ ایک ہفتے کے اندر یہ دوسرا موقع تھاجب فیس بک کی سروسز متاثرہوگئیں۔

Irland | Dublin Tech Summit
تصویر: Niall Carson/empics/picture alliance

فیس بک کے ایک ترجمان نے خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا،” گزشتہ چند گھنٹوں کے دوران ہماری سروسز تک لوگوں کی رسائی نہیں ہوسکی جس کے لیے ہم صدق دل سے معذرت خواہ ہیں۔"  انہوں نے مزید کہا،”ہم نے خرابی دور کردی ہے اور اب سب کچھ معمول کے مطابق کام کررہا ہے۔"

ویب سائیٹس میں پیدا ہونے والی خرابیوں پر نگاہ رکھنے والی تنظیم ڈاؤن ڈیٹیکٹر کے مطابق فیس بک، انسٹا گرام اور میسینجر،واٹس ایپ اور ورک پلیس جیسی سروسز کو دنیا بھر میں استعمال کرنے والوں کو کئی گھنٹے تک پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ لوگوں نے ٹوئٹر کے ذریعہ اپنے غصے اور ناراضگی کا اظہار کیا۔

’ایک بار پھر‘

کارٹون کردار بارٹ سمپسن کی ایک تصویرجس میں وہ بظاہر سزا ملنے پر ایک کونے میں بیٹھا ہوا ہے، ایک شخص نے ٹوئیٹ کیا،” انسٹا گرام کے ساتھ کیا مسئلہ ہے؟  ابھی چاردن بھی نہیں گزرے ہیں اور یہ دوبارہ خراب ہوگیا۔"

ایک دیگر صارف نے لکھا،” انسٹا گرام، فیس بک، فیس بک میسنجر اور واٹس ایپ کے ساتھ ایک بار پھر!“

فیس بک کی جانب سے ٹوئٹر پر جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ 'کنفیگریشن میں تبدیلی کی وجہ سے عالمی سطح پر صارفین کو پریشانی ہورہی ہے اور ہم اس کے لیے معذرت خواہ ہیں۔‘

فیس بک کی معذرت

ٹوئٹ میں کہا گیا،” ہم جانتے ہیں کہ کچھ لوگوں کو ہماری ایپس تک رسائی میں دشواری ہو رہی ہے۔ ہم چیزوں کو جلد سے جلد معمول پر لانے کے لیے کام کر رہے ہیں اور ہم کسی بھی قسم کی تکلیف کے لیے معذرت خواہ ہیں۔"

فیس بک، واٹس ایپ اور انسٹاگرام سروسز بحال

بعد ازاں کمپنی نے تقریباً تین گھنٹے بعد جاری ٹوئٹ میں کہا،''ہماری ایپس تک رسائی میں مشکلات کا سامنا کرنے والوں کے لیے ہمیں افسوس ہے کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ آپ ایک دوسرے سے رابطے کے لیے ہم پر انحصار کرتے ہیں۔ آپ کے صبر کا شکریہ، اب ہم نے مسئلہ حل کرلیا ہے۔"

فیس بک کے نائب صدر سنتوش جناردھن نے معذرت کرتے ہوئے اپنے ایک پیغام میں لکھا کہ آج کی خرابی ڈیٹا سینٹرز کے درمیان نیٹ ورک ٹریفک کو مربوط کرنے والے راؤٹرز میں ”کنفیگریشن کی تبدیلی" کی وجہ سے پیش آئی۔

سائبر امور کے ماہرین کا خیال ہے کہ یہ مسئلہ BGP یا بارڈر گیٹ وے پروٹوکول کی وجہ سے پیدا ہوا۔ بی جی پی اس سسٹم کو کہتے ہیں جسے انٹرنیٹ اطلاعات کو ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچانے کے لیے تیز ترین راستے کو منتخب کرنے کے لیے استعمال کرتا ہے۔

سائبر امور کے ماہر سامی سلیم نے بی جی پی کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ انٹرنیٹ میں اس کی وہی اہمیت ہے جو ہوائی جہازوں کے لیے ایئر ٹریفک کنٹرول کی۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح ایئر ٹریفک کنٹرولر بعض اوقات فلائٹ کے شیڈول میں تبدیلیاں کردیتے ہیں، ”فیس بک نے ان روٹس کو اپ ڈیٹ نہیں کیا۔

مزید سوشل میڈیا نیٹ ورک ڈیولپ کرنے پر زور

واضح رہے کہ جمعے کی رات گیارہ بجے کے قریب دنیا بھر میں کچھ صارفین کے لیے انسٹاگرام اور فیس بک کی سروسز متاثر ہوئی تھیں جو تقریباً 3 گھنٹے بعد فعال ہوسکیں۔

فیس بک معاشرتی اقدار میں ٹوٹ پھوٹ کا ذمہ دار ہے، سابقہ ملازمہ کا انکشاف

اس سے قبل پیر کے روز فیس بک، واٹس ایپ اور انسٹاگرام کی سروسز پوری دنیا  میں تقریباً سات گھنٹے کے لیے روسی حکام کا کہنا ہے کہ پیر کے روز ہونے والی خرابی کے بعد ماسکو کے لیے یہ اور بھی ضروری ہوگیا ہے کہ وہ خود اپنا سوشل میڈیا نیٹ ورک ڈیولپ کرے۔ دوسری طرف یورپی یونین میں اینٹی ٹرسٹ کے سربراہ مارگریٹ ویستاگر نے صرف چند ایک بڑی کمپنیوں پرانحصار کرنے کے مضمرات کو اجاگر کرتے ہوئے مزید حریف کمپنیوں کی ضرورت پرزور دیا۔

ج ا/  ک م  (اے ایف پی، روئٹرز)

سوشل میڈیا کا زیادہ استعمال ڈپریشن کا سبب بنتا ہے؟

02:27

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں