1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فیصل شہزاد پر فرد جرم عائد، تحقیقات کا دائرہ وسیع

5 مئی 2010

امریکی شہر نیویارک کے ٹائمز سکوائر میں گاڑی کے اندر بارودی مواد نصب کرنے کی سازش میں مبینہ طور پر ملوث فیصل شہزاد پر عدالت میں فرجرم پیش کر دی گئی ہے۔ اس سازش سے متعلق تفتیش کا دائرہ اب پاکستان تک پھیلا دیا گیا ہے۔

تصویر: AP

امریکی وکلاء استغاثہ نے تیس سالہ فیصل شہزاد پر پانچ مختلف الزامات کے تحت فرد جرم عدالت میں پیش کی ہے۔ فیصل شہزاد کشمیر نژاد پاکستانی ہے، لیکن اس وقت وہ امریکی شہری بن چکا ہے۔ اُس کا خاندان شمال مغربی صوبے خیبر پختونخوا کے مرکزی شہر پشاور کے قریبی قصبے پبی میں آباد ہے۔ نیو یارک کے علاقے مین ہٹن کی وفاقی عدالت میں پیش کئے گئے ریکارڈز میں بتایا گیا ہے کہ گرفتاری کے بعد فیصل شہزاد نے اپنے اعترافی بیان میں بتایا کہ اُس نے قبائلی علاقے وزیر ستان میں بم بنانے کی تربیت حاصل کی تھی۔ پاکستانی خفیہ اداروں نے بھی فیصل کی قبائلی علاقوں میں ہتھیاروں کی تربیت کے بارے میں مصدقہ معلومات جمع کرنے کا اظہار کیا ہے۔ یہ تربیت اُس نے مبینہ طور پر کوہاٹ کے ایک قریبی علاقے میں حاصل کی تھی، جہاں طارق آفریدی مقامی طالبان کا کمانڈر بتایا جاتا ہے۔

فیصل شہزاد نے پوچھ گچھ کرنے والے حکام کو یہ بھی بتایا کہ اُس نے ٹائمز سکوائر میں بم چلانے کی کوشش بھی کی تھی۔ اس کوشش میں وہ مبینہ طور پر اکیلے ہی شریک تھا۔ امریکی تفتیشی اداروں کے حکام شہزاد کے بیان پر پوری طرح سے یقین نہیں کر رہے ہیں۔ وہ مزید کھوج لگا رہے ہیں۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس حوالے سے آئندہ دنوں میں مزید گرفتاریاں ممکن ہیں۔ کراچی میں بھی ایک شخص کو حراست میں لیا گیا ہے۔ اس سے فیصل شہز اد کا فون پر رابطہ تھا۔

نیو یارک کے ٹائمز سکوائر کی ناکام بم سازش کا مبینہ ملزم: فیصل شہزادتصویر: AP

دوسری جانب امریکی حکام پاکستانی نژاد امریکی شہری فیصل شہزاد کے پاکستان میں پانچ ماہ کے حالیہ قیام کے حوالے سے بھی تفتیش کر رہے ہیں۔ شہزاد کی جانب سے معلومات فراہم کرنے کے سلسلے میں امریکہ کے اَٹارنی جنرل ایرک ہولڈر نے بھی تصدیقی بیان جاری کیا ہے۔ پریس کانفرنس میں اٹارنی جنرل نے بتایا کہ امریکی حکام فیصل شہزاد کی امریکہ کے اندر زندگی کے مختلف ادوار کا بغور جائزہ لے رہے ہیں۔ ہولڈر نے یہ بھی بتایا کہ وہ پاکستان میں ہونے والی گرفتاریوں سے آگاہ ہیں۔ اس پریس کانفرنس میں امریکی ادارے ’ایف بی آئی‘ کے حکام نے بتایا کہ فیصل شہزاد تفتیشی عمل میں مکمل تعاون کر رہا ہے۔

امریکی ریاست کانیٹی کٹ کے شہر برج ٹاؤن میں فیصل شہزاد کا گھرتصویر: AP

دریں اثناء نیو یارک میں بم نصب کرنے کی ناکام کارروائی میں ممکنہ طور پر شامل ہونے یا فیصل شہزاد کی معاونت کرنے کے سلسلے میں پاکستان میں گرفتاریوں کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔ پاکستانی سیکیورٹی حکام کے مطابق پوچھ گچھ کے سلسلے میں فیصل شہزاد کے خاندان کے بعض افراد کو پابند کردیا گیا ہے۔گرفتار شدگان میں شہزاد کا ایک دوست بھی شامل بتایا جاتا ہے۔

پاکستان کے وزیر داخلہ رحمان ملک نے امریکی حکومت کو اس معاملے میں بھرپور تعاون کا یقین دلایا ہے۔ ملک نے کہا کہ ملزم کو انصاف کے کٹہرے تک لانے کے سلسلے میں ہر ممکن مدد اور شواہد فراہم کئے جائیں گے۔ اس حوالے سے پاکستان میں امریکی سفیر اور پاکستان کے وزرائے داخلہ اورخارجہ کے درمیان باقاعدہ مشاورت بھی ہوئی تھی۔ پاکستان کی جانب سے تعاون کی تصدیق پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان عبدالباسط نے بھی کی ہے۔

فیصل شہزاد کو پہلی مئی کو نیو یارک کے ٹائمز سکوائر میں بارود سے لدی گاڑی کھڑی کرنے کے الزام میں اُس وقت گرفتار کیا گیا تھا، جب وہ دبئی جانے والی ایمریٹس ایئر لائنز کی پرواز کے لئے جہاز میں سوار ہو چکا تھا۔ اُس کے ہمراہ دو اور افراد بھی جہاز میں سوار ہو رہے تھے، لیکن انہیں بھی اتارا گیا تھا۔ اس کارروائی کے باعث ایمریٹس کی پرواز سات گھنٹے کی تاخیر سے روانہ ہوئی تھی۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: گوہر گیلانی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں