فیفا: ادارے کے صدر یوزیف بلیٹا بھی شاملِ تفتیش
28 مئی 2011فیفا کی جانب سے جار کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ادارے کی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن محمّد بن حمّام نے فیفا کی ’ایتھکس کمیٹی‘ سے درخواست کی تھی کہ ادارے کی اخلاقیات کی خلاف ورزی کرنے پر یوزیف بلیٹا کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا جائے۔
بلیٹا کے خلاف یہ درخواست اس رپورٹ کی بنیاد پر کی گئی جس میں کہا گیا تھا کہ فیفا کے نائب صدر جیک وارنر اور بن حمّام نے بلیٹا کو یہ پیشگی اطلاع دے دی تھی کہ کیریبیئن فٹ بال ایسوسی ایشن کے مندوبین کو ایک خصوصی اجلاس میں مبینہ طور پر نقد رقوم دی گئی تھیں اور فیفا کے صدر کو اس پر کوئی اعتراض نہیں تھا۔ بن حمّام پر اسی حوالے سے رشوت لینے کا الزام عائد ہے۔
واضح رہے کہ بن حمّام یکم جون کو ہونے والے فیفا کے صدارتی انتخابات میں یوزیف بلیٹا کے مدّ مقابل ہوں گے۔ وہ خود بھی فیفا کی جانب سے تفتیش بھگت رہے ہیں۔
فیفا نے اپنے بیان میں کہا ہہ کہ بلیٹا کو ہفتے کے روز زیورخ میں ’ایتھکس کمیٹی‘ کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔
جمعے کو بن حمّام نے فیفا کو اپنے جواب میں لکھا کہ انہیں یقین ہے کہ فیفا کے صدارتی انتخابات میں ان کی امیدواری کے خلاف بڑے پیمانے پر سازش کی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کے خلاف رشوت لینے کا الزام بے بنیاد ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے کیریبیئن فٹ بال ایسوسی ایشن کے نمائندوں کو رقوم ان کی رہائش اور سفری ضروریات کی مد میں دی تھیں اور یہ بات کسی سے چھپی نہیں تھی۔
واضح رہے کہ فیفا پر سن دو ہزار اٹھارہ اور دو ہزار بائیس کے عالمی کپ مقابلوں کے لےی میزبان ملکوں کے انتخاب کے حوالے سے بھی کرپشن کے الزامات لگ رہے ہیں۔
رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: کشور مصطفیٰ