فیفا فٹبال ورلڈ کپ کے لئے جنوبی افریقہ کے ماحول دوست اقدامات
3 جون 2010جنوبی افریقہ میں ورلڈ کپ کے انعقاد سے سیاہ فام اکثریت والے اس ملک کو شاید معاشی اور اقتصادی فوائد تو حاصل ہو جائیں لیکن کئی ناقدین کے مطابق جنوبی افریقہ میں فٹبال کے شائقین کا یہ میلہ ملکی افق پر آلودگی کے نقوش بھی چھوڑ جائے گا۔
فروری 2009ء میں تیار کی جانے والی ایک رپورٹ کے مطابق یہ ورلڈ کپ 2006ء کے جرمنی میں منعقد ہونے والے عالمی کپ کی نسبت جنوبی افریقہ کی فضا میں کاربن کی آٹھ گناہ زیادہ مقدار پیدا کرنے کا موجب ہوگا۔ یہ تحقیق جنوبی افریقہ میں ناروے کے سفارت خانے اور زوما حکومت کی درخواست پر تیار کی گئی تھی۔
رپورٹ کے مطابق مقامی ٹرانسپورٹ، اسٹیڈیمز کی تعمیر، میچوں کے دوران توانائی کا استعمال اور فٹبال کے ہزاروں شائقین کی رہائش کے انتظامات 900,000 ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کا سبب بنیں گے۔ ان میچوں کے دوران ہونے والی بین الاقوامی آمدورفت اور دوروں سے بھی 1.9 ملین ماحول دشمن گیسوں کا اخراج ہوگا۔
اس صورتِ حال سے نمٹنے کے لئے جنوبی افریقہ کی حکومت نے دو منصوبوں پر کام کیا ہے۔ 2008ء میں جنوبی افریقہ کی حکومت نے نو میں سے اُن سات شہروں میں پبلک ٹرانسپورٹ کو بہترکرنے کا کام شروع کیا، جہاں اِن میچوں کا انعقاد ہونا ہے۔ ان منصوبوں کے تحت سڑکوں کے نظام کو جدید تر بنایا گیا ہے اور تیز ترین بسیں چلانے کا آغاز کیا گیا ہے۔ ان اقدامات کا مقصد درمیانی اور اونچی آمدنی والے گھرانوں کو متوجہ کرنا تھا، جو اپنی نجی گاڑیوں میں اسٹیڈیمز جاتے ہیں۔ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ جنوبی افریقہ کے نجی کاروں میں سفر کرنے کے عادی امیر طبقے کو یہ اقدامات پسند بھی آئیں گے یا نہیں۔
اس کے علاوہ دس ملین ڈالر کی لاگت سے ایک اور ماحول دوست منصوبہ بھی مکمل کیا گیا ہے،جس کے تحت چھ شہروں میں توانائی کے متبادل ذرائع استعمال کئے جائیں گے۔ جنوبی افریقہ میں چھ میزبان شہروں میں اشتہاری بورڈز اور گلیوں کو روشن کرنے کے لئے شمسی توانائی کی مدد لی جائے گی اور روشنی کے انتظامات کے لئے بھی ایسے بلب استعمال کئے جائیں گے، جو ماحول کے لئے ضرر رساں نہ ہوں۔
رپورٹ: عبدالستار
ادارت: امجد علی