فیفا ورلڈ کپ: روسی معیشت کو چودہ ارب ڈالر سے زائد کا فائدہ
16 اکتوبر 2018
روس میں امسالہ فٹبال ورلڈ کپ مقابلوں کے انعقاد کے باعث روسی معیشت کو چودہ ارب امریکی ڈالر سے زائد کا فائدہ ہوا۔ فیفا ورلڈ کپ کے روسی منتظمین کے مطابق یہ رقم روس کی مجموعی اقتصادی پیداوار کے ایک فیصد سے زائد بنتی ہے۔
اشتہار
خلیجی ریاست قطر میں دوحہ سے منگل سولہ اکتوبر کو ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق فیفا ورلڈ کپ مقابلوں کی میزبانی کے باعث روسی معیشت میں آنے والی اضافی تیز بازاری کے مالیاتی فوائد سے متعلق یہ اعداد و شمار روسی میں اس ٹورنامنٹ کی انتظامی کمیٹی کے سربراہ الیکسی سوروکِن نے جاری کیے۔
فٹ بال ورلڈ کپ متعدد نئے ریکارڈز کے ساتھ اختتام پذیر
روس کی میزبانی میں کھیلے جانے والا فٹ بال ورلڈ کپ فرانس نے جیت لیا۔ اس ورلڈ کپ کے دوران کئی نئے ریکارڈ قائم ہوئے ہیں جو خاصی دلچسپی کے حامل ہیں۔
تصویر: imago/S.Simon
محض دو ریڈ کارڈز
ورلڈ کپ کے میچوں کے دوران دو میچوں میں دو کھلاڑیوں کو دو دو زرد کارڈ دکھائے گئے۔ ان دونوں کھلاڑیوں کو اس باعث میچ چھوڑ کر جانا پڑا۔ ان میں ایک جرمن ٹیم کے ژیروم بوٹنگ اور دوسرے روس کے ایگور سمولنیکوف تھے۔ سوئٹزرلینڈ کے مائیکل لانگ اور کولمبیا کے کارلوس سانچیز کو ریڈ کارڈ دکھایا گیا تھا۔
تصویر: Reuters/D. Sagolj
بیلجیم کے دس کھلاڑیوں نے گول کیے
تیسری پوزیشن کے میچ میں جب تھوماس مؤنیر نے گول کیا تو وہ اپنی ٹیم کے دسویں کھلاڑی تھے جنہوں نے ورلڈ کپ کے دوران گول کیا۔ اس سے قبل سن 1982 میں فرانس اور سن 2006 میں اٹلی کے دس دس کھلاڑیوں نے گول کیے تھے۔
تصویر: Reuters/A. Vaganov
انجری ٹائم میں گول
فٹ بال ورلڈ کپ کے مقررہ وقت میں ضائع ہونے والے ٹائم کو میچ کا حصہ بنایا جاتا ہے اور یہ انجری ٹائم کہلاتا ہے۔ روس میں کھیلے جانے والے ورلڈ کپ میں انجری ٹائم کے دوران انیس گول کیے گئے، جو برازیل میں منعقدہ سن 2014 کے ورلڈ کپ سے سات زیادہ تھے۔
تصویر: Reuters/T. Hanai
درجہ بندی میں کم پوزیشن کی حامل ٹیم فائنل میں
کروشیا نے سن 2018 کے ورلڈ کپ کا فائنل کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا۔ فٹ بال میں عالمی درجہ بندی یا رینکنگ سن 1992 میں متعارف کرائی گئی۔ اس کے بعد کروشیا وہ واحد ٹیم ہے، جو عالمی درجہ بندی میں بیسواں مقام رکھتی تھی لیکن فائنل میچ کے لیے کوالیفائی کر گئی تھی۔
تصویر: Reuters/M. Shemetov
انتیس پنلٹی ککس، نیا ورلڈ ریکارڈ
پندرہ جولائی سن 2018 کو ختم ہونے والے ورلڈ کپ میں انتیس پنلٹی ککس دی گئیں جو کہ ایک نیا ریکارڈ ہے۔ اس سے قبل سب سے زیادہ پنلٹی ککس کا ریکارڈ اٹھارہ تھا، جو سن 1998، سن 1990 اور سن 2002 میں دی گئی تھیں۔
تصویر: Reuters/D. Sagolj
ریفری کے فیصلوں میں بہتری
روس میں منعقدہ ورلڈ کپ میں پہلی مرتبہ ویڈیو کے ذریعے بھی بعض متنازعہ فیصلوں پر مدد لی گئی۔ اس مرتبہ ریفری کے درست فیصلوں کا تناسب 99.32 رہا، جو انتہائی مثبت خیال کیا گیا ہے۔
تصویر: Reuters/D. Martinez
ایک سو انہتر گول
حالیہ فٹ بال ورلڈ کپ میں کُل چونسٹھ میچ کھیلے گئے اور ان میں 169 گول کیے گئے۔ اس گول کرنے کی اوسط فوی میچ 2.64 رہی۔ یہ اوسط تعداد سن 2014 کے ورلڈ کپ کی اوسط 2.67 کے مقابلے میں کم تھی۔
تصویر: Reuters/C. Hartmann
شائقین کی تعداد کم رہی
روس میں کھیلے جانے والے ورلڈ کپ میں شائقین کی فی میچ اوسط قریب سینتالیس ہزار رہی۔ یہ برازیل میں کھیلے گئے ورلڈ کپ کے مقابلے میں خاصی کم تھی۔ برازیل میں سن 2014 میں ورلڈ کپ کھیلا گیا اور تب شائقین کی فی میچ اوسط ساڑھے ترپن ہزار سے زائد تھی۔ روس میں کھیلے جانے والے میچوں میں شائقین کی کم تعداد کی وجہ مختلف اسٹیدیمز میں گنجائش کا کم ہونا تھا۔
تصویر: Reuters/D. Gray
جرمانے ہی جرمانے
فیفا کو روس میں کھیلے جانے والے ورلڈ کپ کے دوران ضوابط کی خلاف ورزی کرنے پر جرمانوں کی مد میں تین لاکھ ساٹھ ہزار امریکی ڈالر حاصل ہوئے۔ انگلینڈ کی ٹیم کو دو مرتبہ غیر منظور شدہ جرابیں پہننے پر جرمانے کا سامنا کرنا پڑا۔
تصویر: Reuters/I. Alvarado
9 تصاویر1 | 9
یہ اعداد و شمار الیکسی سوروکِن کی پیش کردہ اس رپورٹ کا حصہ ہیں، جن میں روس میں فیفا ورلڈ کپ 2018ء کے انعقاد کے اقتصادی، سماجی اور ماحولیاتی اثرات کا جائزہ لیا گیا ہے۔
اگلے فیفا ورلڈ کپ مقابلوں کی میزبانی 2022ء میں خلیج کی عرب ریاست قطر کرے گی۔ قطر ہی میں منعقدہ ایک کانفرنس میں سوروکِن نے یہ بھی کہا کہ روسی معیشت کو فٹبال کی عالمی چیمپئن شپ کے انعقاد سے جو فائدہ ہوا، اس کا حجم خود ماسکو کے لیے بھی بہت خوش آئند لیکن حیران کن ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق 2013ء سے روس میں ان مقابلوں کے انعقاد کی تیاریوں کے آغاز سے لے کر اس سال وہاں اس ٹورنامنٹ کے کامیاب انعقاد تک روسی معیشت پر اثرات کی کُل مالیت 952 بلین روبل رہی، جو روس کی مجموعی قومی پیداوار کے 1.1 فیصد کے برابر بنتی ہے۔
بڑی غیر ملکی کرنسیوں میں یہی اقتصادی فائدہ 14.5 بلین ڈالر یا 12.5 بلین یورو بنتا ہے۔ فیفا ورلڈ کپ کے روسی منتظمین کے مطابق انہی پانچ برسوں کے دوران اس عالمی ٹورنامنٹ کی میزبانی روس میں ہر سال روزگار کے قریب تین لاکھ پندرہ ہزار نئے مواقع کی وجہ بھی بنی اور مجموعی طور پر یہ مثبت اقتصادی اثرات اگلے پانچ برسوں تک دیکھنے میں آتے رہیں گے۔
م م / ا ا / اے ایف پی
فٹ بال ورلڈ کپ کے چند یادگار لمحات
روس کی میزبانی میں ورلڈ کپ چودہ جون سے شروع ہو چکا ہے۔ اس کا فائنل میچ پندرہ جولائی کو ماسکو ہی میں کھیلا جائے گا۔ اس ورلڈ کے ابتدائی چار ایام کے چند دلچسپ لمحوں سے لطف لیجیے۔
تصویر: picture-alliance/empics/T. Goode
کین کا کارنامہ
انگلش ٹیم کے فٹ بالر ہیری کین نے تیونس کی ٹیم کے خلاف میچ میں مقررہ نوے منٹ کے بعد ملنے والے اضافی چار منٹ کے دوران گول کر کے اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کیا۔ اس میچ میں کین نے دو گول کیے۔ اس کامیابی پر انگلش ٹیم کو گروپ جی میں تین قیمتی پوائنٹس حاصل ہوئے ہیں۔
تصویر: Reuters/G. Garanich
مانوئل نوئر دیکھتے رہ گئے
سترہ جون کو گروپ ایف کے ایک اہم میچ میں جرمنی کو میکسیکو کے خلاف ایک گول سے شکست ہوئی۔ جرمن گول کیپر مانوئل نوئر اپنی تمام تر صلاحیتوں کے باوجود میکسیکو کے بائیس سالہ نوجوان فٹ بالر ارونگ لوسانو کی لگائی ہوئی کک روکنے میں ناکام رہے۔
تصویر: Reuters/C. Hartmann
آئس لینڈ کی میچ میں اخلاقی فتح
پہلی مرتبہ فٹ بال ورلڈ کپ کھیلنے والے ملک آئس لینڈ کی ٹیم نے ارجنٹائن کی مضبوط ٹیم کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ یہ میچ ایک ایک گول سے برابر رہا۔ آئس لینڈ کی ٹیم میچ برابر رکھ کر بھی جیت گئی کیونکہ ہر مبصر نے اُن کھیل کی واہ واہ کی۔ آئس لینڈ کے دارالحکومت رکیاوِک میں بھی عوام نے بھرپور مسرت کا اظہار کیا۔
تصویر: Getty Images/AFP/H. Kolbeins
میسی اپنی ٹیم کے لیے میچ نہ جیت سکے
ارجنٹائن کی ٹیم کے کپتان شہرہ آفاق فٹ بالر لیونل میسی شامل ہیں۔ آئس لینڈ کے خلاف کھیلے جانے والے گروپ میچ میں اُن کی کارکردگی پر انگلیاں اٹھ رہی ہیں۔ جب میچ ایک ایک گول سے برابر تھا تو میسی پینلٹی کک کو گول میں تبدیل کرنے میں ناکام رہے۔ اُن کی لگائی ہوئی کک آئس لینڈ گول کیپر نے روک لی تھی۔
تصویر: Reuters/C. Recine
ایران اور مراکش کا میچ
روسی شہر سینٹ پیٹرز برگ میں ایران اور مراکش کے درمیان میچ کھیلا گیا۔ ایرانی حکومت نے سارے ملک میں کھلے عام میچ دیکھنے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ خواتین کو بھی اسٹیڈیم میں داخل ہو کر فٹ بال میچ دیکھنے کی ممانعت ہے۔ سینٹ پیٹرز برگ کے اسٹیڈیم میں ایرانی خواتین نے جی بھر کر اپنی ٹیم کو داد دی۔ انہوں نے اپنی حکومت کو یہ پیغام بھی دیا کہ غیر ممالک میں رہتے ہوئے وہ ایرانی پابندی کی پرواہ نہیں کرتیں۔
تصویر: Reuters/D. Martinez
فائیو اسٹار میزبان
روس اور سعودی عرب کے درمیان فٹ بال ورلڈ کپ کا افتتاحی میچ ماسکو کے لوژنکی اسٹیڈیم میں کھیلا گیا۔ روسی ٹیم نے اس میچ میں اپنی مخالف ٹیم کو پانچ گول سے ہرایا۔ مبصرین نے اس کارکردگی پر میزبان ملک کو ’فائیو اسٹار میزبان‘ قرار دے دیا۔
تصویر: Reuters/C. Recine
میچ ہارے گئے لیکن دوستی مضبوط ہو گئی
سعودی عرب اور روس کے میچ میں میزبان ملک کے صدر ولادیمیر پوٹن کے ہمراہ یہ میچ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے بھی دیکھا۔ پوٹن اور شہزادہ محمد فٹ بال کھیل کی نگران تنظیم فیفا کے صدر جیانی انفانٹینو کے دائیں اور بائیں بیٹھے ہوئے تھے۔ میچ کے دوران روسی صدر اور سعودی ولی عہد کے درمیان گفتگو کا تبادلہ بھی ہوتا رہا۔
تصویر: picture-alliance/TASS/A. Druzhinin
فٹ بال کے لیجنڈری کھلاڑی ماسکو میں
ورلڈ کپ کے آغاز سے قبل روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے ماسکو میں موجود ماضی کے لیجنڈری فٹ بالروں سے بھی خصوصی ملاقات کی۔ ان میں ارجنٹائن کے ڈیاگو میراڈونا، سابقہ مغربی جرمنی کے لوتھر ماٹہاؤس، برازیل کے پیلے، نائجیریا کے کانو اور اوکاچا بھی شامل تھے۔
تصویر: picture-alliance/dpa//TASS/M. Metzel
رنگا رنگ افتتاحی تقریب
چودہ جون کو اولین میچ کے شروع ہونے سے قبل فٹ بال ورلڈ کپ کی رنگارنگ افتتاحی تقریب بھی منعقد کی گئی۔ اس تقریب کے دوران روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے تمام کھلاڑیوں، شائقین اور فٹ بال آفشیلز اور دوسرے حکام کا خیرمقدم کیا۔ تقریب میں رابی ولیمز نے اپنے فن کا مظاہرہ بھی کیا۔ مبصرین نے اس مختصر رنگارنگ تقریب کو انتہائی متاثر کن قرار دیا۔