1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فیفا ورلڈ کپ ٹرافی پہلی بار پاکستان میں

3 فروری 2018

فیفا ورلڈ کپ ٹرافی پہلی بار پاکستان پہنچ گئی ہے۔ لاہور میں ہفتے کی دوپہر ایک شاندار تقریب میں ٹرافی کی رونمائی مشہور فرانسیسی فٹبالر کرسچیئن ریمبیو نے کی۔

Pakistan FIFA World Cup Trophy in Lahore
تصویر: DW/T. Saeed

’فیفا ورلڈ کپ ٹرافی ٹور‘ کا مقصد رواں برس روس میں ہونے والے فٹبال کے عالمی کپ سے متعلق پاکستانی شائقین میں دلچسپی پیدا کرنا ہے۔ فٹبال کے پرستاروں میں ٹرافی کی آمد پر بے پناہ جوش خروش پایا جا رہا ہے اور شہر لاہور میں جشن کا سا سماں ہے۔

کرکٹ: بھارت نے انڈر نائنٹین ورلڈ کپ جیت لیا

پاکستان نے بالآخر دو برس بعد نیوزی لینڈ کو ہرا دیا

خصوصی پرواز کے ذریعے تھائی لینڈ سے ہفتے کی صبح پاکستان لائی گئی ٹرافی کا وزن چھ کلوگرام ہے جسے 18 قیراط سونے سے تیارکیا گیا ہے۔ ٹرافی کے ساتھ لاہورآنے والے چارٹرڈ طیارے میں فٹبال کی عالمی تنظیم ’فیفا‘ کے سولہ نمائندوں کے علاوہ مشہور پاکستانی کرکٹر یونس خان، پاکستان خواتین فٹبال ٹیم کی کپتان حاجرہ خان اور گلوکارہ مومنہ مستحسن سمیت شوبز اور کاروباری شخصیات سوارتھیں۔ بعد ازاں ٹرافی کو شہر کے سب سے بڑے فائیو اسٹار ہوٹل میں پاکستان فٹبال ٹیم کے کھلاڑیوں، سیاستدانوں، صحافیوں اور دیگر اہم شخصیات کے سامنے پیش کیا گیا۔

فرانسیسی فٹبالر کرسچیئن کاریمبیو ٹرافی کی نمائش کرتے ہوئےتصویر: DW/T. Saeed

اس موقع پرپاکستان فٹبال ٹیم کے کپتان کلیم اللہ نے ڈی ڈبلیو سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’’ورلڈ کپ میں شرکت ہر پاکستانی کھلاڑی کا خواب ہے اور یہاں ٹرافی کا آنا پاکستانی فٹبالرز کے لیے ایک حوصلہ افزا اقدام ہے۔ کبھی سوچا نہ تھا کہ ایک دن ایسا بھی آئے گا کہ ہم ورلڈ کپ ٹرافی کو اتنا قریب سے دیکھ سکیں گے۔ یہ ایک بڑی کامیابی ہے جس سے ملک میں فٹبال کھیلنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔‘‘

فرانسیسی فٹبالر کرسچیئن کاریمبیو کا کہنا تھا، ’’پاکستانی فٹبال سے محبت کرنے والے لوگ ہیں۔ مجھے لاہور میں ان کے درمیان آ کر خوشی محسوس ہو رہی ہے۔ یہاں کے نوجوان کھیل سے وابستہ ہوکر اپنا مستقبل روشن کرسکتے ہیں۔‘‘

اس پروگرام کا انعقاد فیفا ورلڈ کپ کی ٹائٹل اسپانسر مشروب ساز کمپنی کوکا کولا نے کیا تھا۔ کمپنی کے پاکستان اور افغانستان میں نگران رضوان یو خان نے کہا کہ پاکستان میں فٹبال کی مقبولیت میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔ ’’ٹرافی کی پاکستان آمد محض ایک آغاز ہے ہم ملک میں نچلی سطح پر فٹبال کی مہم میں شریک ہو رہے ہیں۔‘‘

پاکستانی خواتین کی قومی فٹبال ٹیم کی کپتان حاجرہ خان نے ڈی ڈبلیو کو بتایا، ’’یہ ایک سنگ میل ہے۔ پاکستان فٹبال فیڈریشن پر فیفا نے پابندی لگا رکھی ہے لیکن آج کا دن تبدیلی کا موقع ہے اس طرح کے اقدامات سے ملک میں کھیل کو فروغ ملے گا اور نیا ٹیلنٹ سامنے آئے گا۔‘‘

تقریب میں یونس خان، فٹبال کی قومی ٹیم کے کپتان کلیم اللہ اور خواتین ٹیم کی کپتان ہاجرہ خان بھی شریک تھیںتصویر: DW/T. Saeed

شام کو ٹرافی کو لاہور کی نواحی بستی ’لیک سٹی‘ لایا گیا جہاں شہریوں کو ورلڈ کپ کے ساتھ تصاویر بنوانے کا موقع ملا۔

فیفا ورلڈ کپ ٹرافی کے گلوبل ٹور کا آغاز 22 جنوری کو لندن سے ہوا تھا اور پاکستان سمیت دنیا کے 51 ممالک سے ہوتی ہوئی یہ اپنے سفر کے آخر میں 30 اپریل کو جاپان پہنچے گی جہاں سے اسے روس لایا جائے گا۔

نیوزی لینڈ نے پاکستان کو ’وائٹ واش‘ کر دیا

لاہور میں ورلڈ الیون اور پاکستان کا سنسنی خیز ہاکی میچ برابر

فیفا ورلڈ کپ ٹرافی کی پہلی بار پاکستان آمد

00:53

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں