1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فیفا ورلڈ کپ، کئی ملین ڈالر کا سکیورٹی منصوبہ تیار

عاطف توقیر24 مئی 2014

برازیل نے فٹ بال عالمی کپ مقابلوں کے موقع پر سلامتی کی صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے 850 ملین ڈالر کا ایک منصوبے شروع کیا ہے۔

تصویر: CHRISTOPHE SIMON/AFP/Getty Images

برازیل کی حکومت نے اگلے ماہ ہونے والے فٹ بال ورلڈ کپ میں سلامتی کی صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے 57 ہزار فوجیوں اور ایک لاکھ پولیس افسروں کی تعیناتی کا اعلان کیا ہے۔ اس موقع پر یہ سکیورٹی اہلکار عالمی کپ فٹ بال مقابلوں کے لیے منتخب کردہ 12 شہروں میں اپنی ذمہ داریاں انجام دیں گے۔ خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق ان سکیورٹی اہلکاروں کی ذمہ داریوں میں شامل ہے کہ یہ اسٹیڈیمز، ہوٹلوں اور ایئرپورٹس کی سلامتی کو یقینی بنائیں۔

برازیل کے سیکرٹری برائے دفاع یوزے ایڈارڈو کاردوزو کے مطابق برازیل ان مقابلوں کے لیے سلامتی کے حوالے سے ہر طرح سے تیار ہے اور سکیورٹی کی ضمانت دیتا ہے۔

ڈی پی اے کے مطابق اس موقع پر برازیلیئن نیوی کے 13 ہزار اہلکار بھی کشتیوں پر منتخب کردہ شہروں کے نواح میں واقع سمندری علاقوں میں گشت کریں گے۔ جب کہ فضائیہ کے 24 سپر ٹاکانو جہازوں، تین ریڈار جہازوں اور گیارہ ہیلی کاپٹروں کی خدمات بھی حاصل کی جائیں گی۔

ان مقابلوں کے انعقاد پر مظاہروں کے خدشات ظاہر کیے جا رہے ہیںتصویر: AFP/Getty Images

کاردوزو کا کہنا تھا کہ ان مقابلوں کے منتظمین اس موقع پر مظاہروں سے نمٹنے کے لیے بھی مکمل طور پر تیار ہیں۔

خیال رہے کہ اگلے ماہ فٹ بال کے عالمی کپ کے سلسلے میں 32 ممالک کی ٹیمیں برازیل پہنچ رہی ہیں ہیں۔ تاہم اس موقع پر بڑے پیمانے پر حکومت مخالف مظاہروں کے خدشات بھی ظاہر کیے جا رہے ہیں۔

یہ بات اہم ہے کہ گزشتہ برس ورلڈ کپ مقابلوں کے لیے منعقد ہونے والے وارم اپ میچز کے موقع پر بڑے عوامی مظاہروں ہوئے تھے، تاہم حکام کا کہنا ہے کہ اس بار ممکنہ طور پر یہ مظاہرے اتنی بڑی شدت کے نہیں ہوں گے۔

برازیل میں شہری ورلڈ کپ مقابلوں کے موقع پر حکومت کی جانب سے اسٹیڈیمز کی تعمیر اور انفراسٹکچر کے قیام کے لیے بڑے پیمانے پر صرف کیے جانے والے سرمایے پر نہایت برہم ہیں۔ ان مظاہرین کا کہنا ہے کہ ایک ایسے موقع پر جب عوامی شعبے میں بڑے پیمانے پر کٹوتیاں کی جا رہی ہیں، فٹ بال مقابلوں کے انعقاد کے لیے اس قدر بڑی سرمایہ کاری انہیں قابل قبول نہیں۔ اس سلسلے میں رواں برس بھی متعدد مظاہرے دیکھے گئے تھے، تاہم اب یہ مظاہرے ہر بار پرتشدد رنگ اختیار کر جاتے ہیں۔ حکومت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ مقامی سطح پر مظاہروں پر پابندی عائد نہیں کی جائے گی، تاہم اگر مظاہرین نے تشدد کی راہ اپنائی تو ان سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

اسی تناظر میں ورلڈ کپ کی عالمی انتظامی تنظیم فیفا نے ان مقابلوں کے موقع پر مظاہروں کے خدشات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ یہ ورلڈ کپ مقابلے 12 جون سے 13 جولائی تک جاری رہیں گے، جن کے لیے تقریباﹰ چھ لاکھ افراد برازیل پہنچ رہے ہیں جب کہ دنیا بھر میں کئی ارب افراد ان مقابلوں کو ٹیلی ویژن پر براہ راست دیکھیں گے۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں