1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فیفا ورلڈ کپ کا پہلا سیمی فائنل آج

6 جولائی 2010

فیفا ورلڈ کپ کا پہلا سیمی فائنل آج یوروگوائے اور ہالینڈ کی ٹیموں کے مابین کھیلا جا رہا ہے۔

یوروگوائے کے کوچ اپنے کھلاڑیوں کے ہمراہتصویر: AP

جنوبی افریقی شہر کیپ ٹاؤن میں کھیلے جانے والے اس میچ میں اگرچہ ہالینڈ کا پلڑا بھاری دکھائی دیتا ہے لیکن یوروگوائے نے فتح کے لئے اپنا ہوم ورک کر لیا ہے۔

یوروگوائے فٹ بال ٹیم کے کوچ Oscar Tabarez نے کہا ہے کہ اگر ان کے کھلاڑی دوران میچ ڈچ سٹرائیکر روبن کو’ بے بس‘ کر دیں تو ان کی ٹیم یہ میچ جیت سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے لئے ان کی ٹیم نے حکمت عملی تیار کر لی ہے کہ روبن سمیت دیگر ڈچ فارورڈ کھلاڑیوں کو میدان میں کس طرح قابو میں کیا جا سکتا ہے۔

ڈچ سٹرائیکر روبن اس میچ میں نمایاں فرق ڈال سکتے ہیںتصویر: AP

جرمن وفاقی فٹ بال لیگ ’بنڈس لیگا‘ میں میونخ کی طرف سے کھیلنے والے روبن کی خاص بات یہ ہے کہ وہ اکیلے ہی اپنی ٹیم کو کامیابی سے ہمکنار کرا سکتے ہیں۔

سن1930ء میں منعقد کیے گئے پہلے عالمی فٹ بال کپ میں میزبان ٹیم یوروگوائے نے چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا جبکہ اس نے سن 1950ء میں دوسری مرتبہ عالمی کپ فٹ بال جیتا۔

دوسری طرف ڈچ کوچ Bert van Marwijk نے کہا ہے کہ وہ سیمی فائنل میں کامیابی کے لئے اپنے دفاع کو مضبوط بنانے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس کھیل میں فرق ڈالنے والے کھلاڑی ان کے فارورڈ روبن ہی ہوں گے۔

ہالینڈ کی ٹیم نے اس ٹورنامنٹ میں عمدہ کھیل کا مظاہرہ کیا ہےتصویر: AP

ہالینڈ کی ٹیم اس ٹورنامنٹ میں اگرچہ فیورٹ نہیں تھی تاہم اس نے ابھی تک عمدہ کھیل کا مظاہرہ کیا ہے اورکوارٹر فائنل میں فیورٹ برازیل کو شکست دی۔ ہالینڈ میں عوام کا خیال ہے کہ ان کی ٹیم اب فائنل میں تو بس پہنچ ہی گئی ہے، لیکن اب دیکھنا ہے کہ وہ فائنل کس کے ساتھ کھیلتی ہے۔ ہالینڈ نے سن 1974ء اور پھرسن 1978ء میں فائنل کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

بدھ کو اس ٹورنامنٹ کے دوسرے سیمی فائنل میں دو یورپی ٹیمیں مد مقابل ہوں گی۔ ڈربن کے مقام پر کھیلے جانے والے اس میچ میں فیورٹ جرمنی اورسپین کے مابین کانٹے دار میچ کی توقع کی جا رہی ہے۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: عصمت جبیں

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں