ورلڈ کپ کے دوسرے سیمی فائنل میں انگلینڈ کو تاریخی شکست دے کر کروشیائی ٹیم فائنل تک پہنچ گئی ہے۔ یہ چھوٹا سا یورپی ملک دوسری مرتبہ ورلڈ کے کپ کے سیمی فائنل تک پہنچا ہے۔ اب فائنل میں کروشیا کا مقابلہ فرانس سے ہو گا۔
اشتہار
فیفا ورلڈ کپ 2018 کے دوسرے سیمی فائنل میچ میں انگلینڈ کو تاریخی شکست دینے کے بعد کروشیائی ٹیم فائنل کی تیاریوں میں مصروف ہو گئی ہے۔ یہ چھوٹا سا یورپی ملک نہ صرف دوسری مرتبہ ورلڈ کے کپ کے سیمی فائنل تک پہنچا بلکہ اس نے انگلینڈ جیسی ایک مضبوط ٹیم کو دو ایک سے مات دے کر فائنل تک رسائی بھی حاصل کرلی۔
بدھ کی رات ماسکو میں کھیلے گئے فیفا ورلڈ کے کپ کے دوسرے سیمی فائنل میں جب کروشیا نے انگلینڈ کو دو ایک سے مات دی تو چار ملین نفوس پر مشتمل بلقان کی چھوٹی سی ریاست کروشیا میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد تمام رات خوشیاں مناتی رہی۔ پہلی مرتبہ ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچنے والی اس ٹیم نے انگلینڈ کے خلاف عمدہ کھیل کا مظاہرہ کیا۔
اگر انگلینڈ یہ میچ جیت جاتا تو باون برس بعد وہ پہلی مرتبہ ورلڈ کپ کے فائنل تک رسائی حاصل کرنے کے قابل ہوتا۔ تاہم کروآٹ اسٹرائیکر ماریو منجوکچ نے کھیل کے اضافی وقت میں شاندار گول کر کے انگلش ٹیم کے خوابوں کو چکنا چور کر دیا۔ مقررہ نوے منٹ تک کھیل ایک ایک گول سے برابر رہا جبکہ اضافی تیس منٹ کے کھیل میں کروشیا نے مزید ایک گول کر کے فیصلہ کن برتری حاصل کر لی۔
اب پندرہ جولائی بروز اتوار فائنل میچ میں کروشیا کا مقابلہ مضبوط اور فیورٹ ٹیم فرانس سے ہو گا۔ فرانس نے سن دو ہزار اٹھانوے میں ورلڈ کپ جیتنے کا اعزاز حاصل کیا تھا اور اس مرتبہ بھی ناقدین کے رائے میں فرانس کی ٹیم انتہائی مضبوط ہے۔ تاہم کروشیا کے مضبوط دفاع اور فعال مڈ فیلڈ کے علاوہ اسٹرائیکرز کی عمدہ کارکردگی کے باعث فائنل میچ جاندار ہونے کی قوی توقع ہے۔
کروشیا کے کوچ زلاٹکو ڈالچ نے کہا ہے کہ فائنل تک رسائی حاصل کرنا شاندار ہے، ’’ہم فائنل تک پہنچے کے لیے مکمل تیار تھے‘‘۔ انہوں نے سیمی فائنل میچ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کھیل کا اضافی وقت میں جانا ایک مسئلہ ہو سکتا ہے کیونکہ کھلاڑی زیادہ تھک ہو گئے ہیں اور فرانس کے پاس آرام کرنے کا وقت زیادہ ہے۔ انہوں نے البتہ کہا کہ فائنل میچ میں ایسا کوئی بہانہ نہیں چلے گا کہ کروشیا کی ٹیم تھکن کا شکار ہے۔ ڈالچ کے مطابق ان کی ٹیم تیار ہے اور وہ فرانس کو کڑا وقت دے گی۔
سینٹ پیٹرز برگ میں کھیلے گئے فیفا ورلڈ کپ کے پہلے سیمی فائنل میں فرانس کی ٹیم نے منگل کے دن بیلجیم کو ایک صفر سے مات دے کر فائنل تک رسائی حاصل کی تھی۔ اس کامیابی کے بعد فرانس بھر میں بالخصوص دارالحکومت فرانس میں عوام نے رات بھر جشن منایا تھا۔
عالمی کپ 2018، اب تک کے کچھ یادگار لمحے
15 جولائی کو ماسکو میں عالمی کپ فٹ بال کا فائنل کھیلے جائے گا، تاہم چند روز قبل شروع ہونے والے اس عالمی کپ فٹ بال میں کچھ لمحات ایسے ہیں جو مدتوں یاد رکھے جائیں گے۔
تصویر: Reuters/L. Smith
حیران کن مہمان
فیفا کے سابق صدر سیپ بلاٹر پرتگال اور مراکش کے درمیان کھیلے گئے میچ میں اسٹیڈیم میں نظر آئے۔ کرپشن کے الزامات کے تحت عہدے سے معطل کیے گئے 82 سالہ بلاٹر روسی صدر ولادیمیر پوٹن کی دعوت پر روس پہنچے ہیں۔ روسی نشریاتی ادارے آر ٹی سے بات چیت کرتے ہوئے بلاٹر نے کہا، ’’میں اب بھی صدر ہوں، مجھے فقط معطل کیا گیا ہے۔‘‘
تصویر: Getty Images/AFP/V. Maximov
مصری ’بادشاہ‘ واپس آ گیا
چند روز قبل چیمپیئنز لیگ کے فائنل میں زخمی ہو جانے والے مصری کھلاڑی محمد صالح میدان میں دکھائی دیے۔ ان کے کندھے کی چوٹ کے تناظر میں خدشات تھے کہ شاید وہ عالمی کپ میں شرکت نہ کر سکیں۔ تاہم روس سے تین ایک کی شکست کے بعد مصر اس عالمی کپ سے اب باہر ہو گیا ہے۔
تصویر: Reuters/L. Smith
کین کی جادوگری
تیونس کے ساتھ مقابلے میں ہیری کین نے انگلینڈ کے لیے پہلی مرتبہ کھیل کے آخری لمحات میں گول کر کے تیونس کے خلاف اپنی ٹیم کو فتح دلوا دی۔ اس میچ میں کپتان کین ہی نے اپنی ٹیم کو برتی دلائی تھی، جسے تیونس نے برابر کر دیا تھا۔
تصویر: Reuters/G. Garanich
نوئیر کے بس کی بات نہ تھی
دفاعی چیمپیئن جرمنی اس عالمی کپ میں اپنا پہلا میچ میکسیکو سے ہار گیا۔ 1982 کے بعد یہ پہلا موقع تھا کہ جرمنی نے عالمی کپ میں پہلے میچ ہی میں شکست کھائی۔ 1982 کے عالمی کپ میں جرمنی کو الجزائر نے ایک کے مقابلے میں دو گول سے ہرایا تھا۔ دنیا کے بہترین گول کیپر کہلانے والے مانویل نوئیر بھی اس بار اپنے خلاف ہونے والے گول کو روکنے میں ناکام رہے۔
تصویر: Reuters/C. Hartmann
برابری جو فتح جیسی تھی
آئس لینڈ کی ٹیم پہلی مرتبہ عالمی کپ میں جگہ بنا پائی اور اس کا پہلا میچ ارجنٹائن کے خلاف تھا۔ اس میچ میں آئس لینڈ نے ارجنٹائن کے خلاف میچ ایک ایک گول سے برابر کر دیا، تاہم آئس لینڈ کے لیے یہ میچ ڈرا کرنا، فتح کے کسی جشن کا سامان دکھائی دیا۔
تصویر: Getty Images/AFP/H. Kolbeins
میسی سے چُوک ہو گئی
سپر اسٹار لیونل میسی گروپ ڈی میں اپنی ٹیم ارجنٹائن کی ٹیم کے ساتھ آئس لینڈ کے خلاف کھیلنے میدان میں اتے، تاہم سن 2014 کے عالمی کپ کے فائنل تک پہنچنے والی ٹیم آئس لینڈ جیسی کم زور سمجھی جانے والی ٹیم سے میچ فقط برابر کر سکی۔ پانچ مرتبہ فٹ بالر آف دی ایئر کا اعزاز لینے والے میسی اس میچ میں نہایت عام سے کھلاڑی نظر آئے۔ کھیل کے 64ویں منٹ میں ارجنٹائن کو ملنے والی پنیلٹی کک بھی میسی نے ضائع کر دی۔
تصویر: Reuters/C. Recine
سیاسی پیغام
مراکش کے خلاف میچ سے قبل ایرانی حکومت نے ملک میں عوامی مقامات پر میچ دیکھنے پر پابندی کا اعلان کر دیا، تاہم سینٹ پیٹرزبرگ کی سڑکوں پر ایرانی خواتین دکھائی دیں۔ ایران میں خواتین کو اسٹیڈیم میں میچ دیکھنے پر بھی پابندی عائد ہے، تاہم ان خواتین نے سینٹ پیٹرزبرگ میں باہر نکل کر دنیا کو بتا دیا کہ وہ کیا چاہتی ہیں۔
تصویر: Reuters/D. Martinez
زبردست میزبان
اس عالمی کپ کے پہلے میچ میں روس کی ٹیم سعودی عرب کے مدمقابل تھی، تاہم اس میچ میں روس کی جانب سے سعودی عرب کے خلاف پانچ گول کیے گئے۔
تصویر: Reuters/C. Recine
سعودی ولی عہد اور روسی صدر
عالمی کپ کے پہلے میچ میں جب سعودی عرب اور روس کی ٹیمیں آمنے سامنے تھیں، اس دوران اسٹیڈیم میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور روسی صدر ولادیمیر پوٹن میچ دیکھنے اور مسکرانے میں مصروف تھے۔