فیلڈرز پاکستانی بولرز کو لے ڈُوبے
22 اکتوبر 2011ابوظہبی می کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میچ کی دوسری اننگز میں سری لنکا نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ سری لنکا کی جانب سے سنگاکارا 211 اور جے وردھنے 120 رنز کے ساتھ نمایاں بیٹسمن تھے۔ اس طرح میچ کے پانچویں روز پوری ٹیم 483 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔ یہ سنگاکارا کی آٹھویں ڈبل سینچری تھی۔ کمار سنگارا اور جے وردھنے نے چھ گھنٹے تک پاکستانی بولرز کا مقابلہ کیا اور اس طرح پاکستان کو جیتنے کے لیے 170 رنز کا ہدف دیا۔ اسی پارٹنر شپ کی بدولت سری لنکا کی ٹیم میچ ڈرا کرنے میں کامیابی ہو سکی ہے۔ ان دونوں نے پاکستان کے خلاف چھٹی وکٹ کی ریکارڈ پارٹنز شپ کی۔
وہاب ریاض نے11رنز پر جے وردھنے کا کیچ چھوڑا اور یہ ان چھ کیچز میں سے ایک تھا، جو پاکستانی کھلاڑیوں نے ڈراپ کیے۔ میچ کے چوتھے روز سری لنکا کی پانچ وکٹیں گر چکی تھیں اور اس وقت بھی انہیں پاکستانی کی جانب سے دی جانے والی لیڈ کو پورا کرنے کے لیے81 رنز کی ضرورت تھی۔ تاہم پاکستان کی جانب سے ناقص فیلڈنگ کا ان دونوں کھلاڑیوں نے بھرپور فائدہ اٹھایا۔ پاکستان نے آؤٹ کرنے کے چھ مواقع گنوا دیے۔
دوسری اننگز میں 170رنز کا ہدف حاصل کرنے کے لیے پاکستان کی جانب سے توفیق عمر اور محمد حفیظ نے بیٹنگ کا آغاز کیا۔ پہلی اننگز میں پاکستان کے جانب سے سب سے زیادہ رنز بنانے والے توفیق عمر اس مرتبہ صرف دو رنز بنا کر ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔ اس طرح سات رنز کے مجموعی اسکور پر پاکستان کو پہلا نقصان اٹھانا پڑا۔ پاکستان نے21 رنز کے مجموعی اسکور پر اننگز ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔ اس وقت محمد حفیظ 12اور اظہر علی چار رنز پر کھیل رہے تھے۔ پاکستان کی جانب سے دوسری اننگز میں سب سے کامیاب بولر عمر گل رہے، جنہوں نے 64 رنز دے کر چارکھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق پاکستان کی جانب سے شاندار بولنگ کی گئی لیکن فیلڈنگ کا شعبہ انتہائی کمزور رہا۔ محمد حفیظ کو سب سے زیادہ چھکے مارنے پر پانچ سو ڈالر دیے گئے۔ سنگاکارا کو مین آف دی میچ کا انعام دیا گیا۔ سری لنکا اور پاکستان کے مابین ابوظہبی اور دبئی میں کھیلی جانے والی یہ سیریز تین ٹیسٹ میچوں ، پانچ ایک روزہ میچوں اور ایک ٹوئنٹی ٹوئنٹی میچ پر مشتمل ہے۔
رپورٹ: عدنان اسحاق
ادارت: ندیم گِل