1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتشام

قتل اور تشدد کے الزامات، بشار الاسد کے وارنٹ گرفتاری جاری

شکور رحیم ، ڈی پی اے کے ساتھ
27 ستمبر 2025

شام کے برطرف شدہ صدر بشار الاسد کے خلاف ان کے ملک چھوڑ کر فرار ہو جانے کے نو ماہ بعد دمشق کی ایک عدال؛ت نے ان کی گرفتاری کا وارنٹ جاری کر دیا ہے۔

معزولی کے بعد روس میں پناہ گزین بشار الاسد اور ان کی اہلیہ کی اسد کے دور اقتدار کے دوران دمشق میں لی گئی ایک تصویر
معزولی کے بعد روس میں پناہ گزین بشار الاسد اور ان کی اہلیہ کی اسد کے دور اقتدار کے دوران دمشق میں لی گئی ایک تصویرتصویر: Java

دمشق کی ایک عدالت کے تفتیشی جج توفیق العلی نے ہفتے کے روز بتایا کہ وارنٹ غیرحاضری میں جاری ہوا اور اس میں قتل عمد اور تشدد سے موت جیسے الزامات شامل ہیں۔

بشار الاسد، جو دو دہائیوں سے زائد عرصے تک شام پر حکمرانی کرتے رہے، گزشتہ دسمبر میں اسلام پسند باغیوں کے اتحاد کی دمشق کی طرف پیش قدمی کے بعد روس فرار ہو گئے تھے۔

ریاستی خبر رساں ادارے سانا کے مطابق الزامات 2011 میں درعا میں حکومت مخالف مظاہروں پر کریک ڈاؤن سے متعلق ہیں، جہاں سے بشار الاسد کے خلاف تحریک کا آغاز ہوا تھا۔

گزشتہ برس دسمبر میں اسد خاندان کے ملک سے فرار کے بعد شامی عوام نے اپنی ’آزادی‘ کا جشن منایا تھاتصویر: Aaref Watad/AFP/Getty Images

اس وقت جمہوریت نواز پرامن تحریک کو سرکاری افواج کی سخت کارروائی کا سامنا کرنا پڑا تھا، جس کے نتیجے میں خانہ جنگی شروع ہو گئی تھی اور لاکھوں افراد مارے گئے یا لاپتہ ہو گئے تھے۔

جج العلی کے مطابق یہ عدالتی فیصلہ انٹرپول کے ذریعے بین الاقوامی سطح پر وارنٹ جاری کیے جانے کا راستہ ہموار کرتا ہے۔ یہ اقدام متاثرین کے اہل خانہ کی جانب سے دائر کردہ مقدمے کے بعد کیا گیا ہے۔

شامی میڈیا نے بتایا کہ وزارت انصاف نے جمعرات کو وارنٹ جاری کیا، جس میں خانہ جنگی بھڑکانے کی نیت سے حملے کے الزامات بھی شامل ہیں۔

طویل خانہ جنگی کے دوران لاکھوں شامی باشندے ہلاک، زخمی یا بے گھر ہو گئے تھےتصویر: Moawia Atrash/dpa/picture alliance

اسد کی معزولی کے بعد نئی شامی قیادت انسانی حقوق کے احترام اور اعتدال پسند تاثر اجاگر کرنے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ عالمی برادری سے ملک کی تعمیر نو کے لیے اقتصادی تعاون حاصل کیا جا سکے۔

ادارت: مقبول ملک

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں