قتل اور تشدد کے الزامات، بشار الاسد کے وارنٹ گرفتاری جاری
27 ستمبر 2025
دمشق کی ایک عدالت کے تفتیشی جج توفیق العلی نے ہفتے کے روز بتایا کہ وارنٹ غیرحاضری میں جاری ہوا اور اس میں قتل عمد اور تشدد سے موت جیسے الزامات شامل ہیں۔
بشار الاسد، جو دو دہائیوں سے زائد عرصے تک شام پر حکمرانی کرتے رہے، گزشتہ دسمبر میں اسلام پسند باغیوں کے اتحاد کی دمشق کی طرف پیش قدمی کے بعد روس فرار ہو گئے تھے۔
ریاستی خبر رساں ادارے سانا کے مطابق الزامات 2011 میں درعا میں حکومت مخالف مظاہروں پر کریک ڈاؤن سے متعلق ہیں، جہاں سے بشار الاسد کے خلاف تحریک کا آغاز ہوا تھا۔
اس وقت جمہوریت نواز پرامن تحریک کو سرکاری افواج کی سخت کارروائی کا سامنا کرنا پڑا تھا، جس کے نتیجے میں خانہ جنگی شروع ہو گئی تھی اور لاکھوں افراد مارے گئے یا لاپتہ ہو گئے تھے۔
جج العلی کے مطابق یہ عدالتی فیصلہ انٹرپول کے ذریعے بین الاقوامی سطح پر وارنٹ جاری کیے جانے کا راستہ ہموار کرتا ہے۔ یہ اقدام متاثرین کے اہل خانہ کی جانب سے دائر کردہ مقدمے کے بعد کیا گیا ہے۔
شامی میڈیا نے بتایا کہ وزارت انصاف نے جمعرات کو وارنٹ جاری کیا، جس میں خانہ جنگی بھڑکانے کی نیت سے حملے کے الزامات بھی شامل ہیں۔
اسد کی معزولی کے بعد نئی شامی قیادت انسانی حقوق کے احترام اور اعتدال پسند تاثر اجاگر کرنے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ عالمی برادری سے ملک کی تعمیر نو کے لیے اقتصادی تعاون حاصل کیا جا سکے۔
ادارت: مقبول ملک