1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

قدیم مصری نوادرات کی قاہرہ واپسی کے لئے کوششیں

7 اپریل 2010

مصری حکومت ان قدیم نودارات سے آگاہ ہے جو مختلف ملکوں میں حکومتی اور نجی سطح پر عام نمائشوں کے لئے مختلف وقتوں میں رکھے جاتے ہیں۔ مصری حکومت نے ان کے حصول کا عمل شروع کر رکھا ہے۔

ملکہ نفرتیتی کا مجسمہتصویر: picture-alliance/dpa

مصر کی ہزاروں برس پرانی تہذیب نے برسوں سے آثار قدیمہ کے ماہرین کو اپنی جانب مقناطیسی کشش کے تحت کھینچ رکھا ہے۔ اب تک سرکاری اور نجی کھدائیوں کے بعد عہدنامہ عتیق اور اس سے بھی پرانے دور کی کئی اہم اور یادگار اشیاء مصر سے باہر پہنچ چکی ہیں۔ یہ نوادرات بعض حکومتوں کے عجائب گھروں میں رکھے ہوئے ہیں اور بعض اہم قیمتی قدیم چیزیں نجی ملکیت میں بھی بتائی جاتی ہیں۔

مصر کی سپریم کونسل برائے قدیم نوادات نے ایک دو روزہ خصوصی فورم کا اہتمام کیا ہے، جس میں کم از کم سولہ ملکوں کے سرکاری وفود شرکت کر رہے ہیں۔ اس خصوصی فورم کا موضوع ہے: ’ثقافتی ورثے کا تحفظ اور بحالی۔‘

برطانوی عجائب گھر میں رکھی ایلگن ماربل کی مورتیتصویر: AP

کانفرنس میں مصر کی جانب سے ایک قرارداد پیش کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے کہ اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو سے مطالبہ کیا جائے گا کہ وہ اپنے اس اصول میں ترمیم کرے، جس کے تحت سن 1970 کے بعد سے مختلف ملکوں کے جن قدیم نوادرات کو بیرون ملک منتقل کیا جا چکا ہے، ان کو واپس لایا جا سکے۔ فورم میں قدیم نوادرات کی غیر قانونی اسمگلنگ اور ترسیل کو روکنے کے حوالے سے بھی حکومتوں کو مشورے دئے جانے کی امید کی گئی ہے۔

اس خصوصی فورم میں شریک ایک ملک یونان بھی ہے۔ یونان بھی اپنے قدیم ایلیگن ماربل کے ایک نادر نمونے کا حصول چا ہتا ہے۔ یہ لندن کے ایک عجائب گھر میں رکھا گیا ہے۔ لندن کے ساتھ گزشتہ تیس سالوں سے اس کی واپسی کی کشمکش جاری ہے۔ کانفرنس میں شریک دیگر ملکوں میں شام، سپین، گوئٹے مالا، نائجیریا، لیبیا، بھارت، عراق، ہونڈوراس، چین، قبرص، سری لنکا اٹلی، میکسیکو، جنوبی کوریا اور عراق شامل ہیں۔

مصری قدیم سنگ سیاہ کی لوحتصویر: picture-alliance/ dpa

مصر نے اپنی کوششوں سے گزشتہ ماہ برطانیہ سے ہزاروں بیش قیمت مصری نوادرات کو واپس حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی تھی۔ مصر پہنچائے جانے والے ان نوادارت کی تعداد 25 ہزار بتائی گئی ہے اور ان میں ظروف سازی کا ایک دو لاکھ سال پرانا نمونہ بھی شامل ہے۔ اس سلسلے میں مصر میں آثار قدیمہ کے ادارے کی عالمی کوششوں کو خاصی پذیرائی حاصل ہوئی ہے۔

مصری حکام اپنے نوادرات کی واپسی کی کوششوں میں ان دو اہم قدیم اشیاء پر نظریں جمائے ہوئے ہیں، جن میں سے ایک سنگ سیاہ یا روزیٹا سٹون کی لوح ہے، جو پچھلی دو صدیوں سے ایک برطانوی عجائب گھر کی زینت ہے، اور دوسرا دور فرعون کی ایک ملکہ نفرتیتی کا سینے پر آویزاں کرنے والا وہ زیور ہے جو آج کل برلن کے ایک عجائب گھر میں نمائش کے لئے رکھا گیا ہے۔

گزشتہ سال مصری حکام نے فرانسیسی عجائب گھر لوور سے اپنے تعلقات منقطع کر لئے تھے اور یہ اس وقت بحال ہوئے، جب لوور عجائب گھر سے مصری فرعون کے محل کی دیوار پر لگائی جانے والی ایک پینٹنگ واپس کر دی گئی۔ رپورٹ: عابد حسین

ادارت: مقبول ملک

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں