قذافی کا بیٹا سعدی نائجر پہنچ گیا
12 ستمبر 2011لیبیا کے جنوبی ہمسایہ ملک نائجر نے سعدی قذافی کے اپنے ہاں پہنچنے کی تصدیق اتوار کو کی۔ نائجر کے وزیر انصاف Marou Adamou نے کہا ہے کہ قذافی کے بیٹے سعدی کو سرحد عبور کرنے والے ایک قافلے کے ساتھ پایا گیا، جو اغادیس کی جانب بڑھ رہا تھا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق نائجر کے وزیر انصاف سے جب پوچھا گیا کہ ان کے ملک میں سعدی قذافی کس حیثیت سے موجود ہیں تو انہوں نے کہا کہ نائجر انسانی ہمدردی کی تناظر میں اپنے ذمہ داریاں پوری کرے گا۔
لیبیا کی قومی عبوری کونسل (این ٹی سی) نے معمر قذافی اور ان کے بیٹوں کی گرفتاری کو ترجیح بنا رکھا ہے۔ این ٹی سی کے چیئرمین مصطفیٰ عبدالجلیل کا کہنا ہے کہ معمر قذافی جب تک مفرور ہیں، وہ خطرہ بنے رہیں گے۔
انہوں نے کہا: ’’قذافی کے پاس ابھی تک پیسہ اور سونا ہے۔ یہ وہ بنیادی چیزیں ہیں، جن کی مدد سے وہ لوگ اکٹھے کر سکتے ہیں۔‘‘
قذافی کی اکلوتی بیٹی عائشہ اور بیٹے محمد اور ہنیبال پہلے ہی الجزائر میں پناہ لے چکے ہیں۔ ان کے تین دیگر بیٹوں، معتصم، خمیس اور سیف الاسلام کے بارے میں ابھی تک کوئی خبر نہیں ہے جبکہ ان کے ساتویں بیٹے سیف العرب کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ جنگ کے دوران ہلاک ہو چکا ہے۔
امریکہ اور دیگر ممالک کی جانب سے لیبیا کے ہمسایہ ممالک پر دباؤ ہے کہ وہ قذافی یا جرائم میں ملوث ہونے پر مطلوب ان کے دیگر ساتھیوں کو پناہ نہ دیں۔
دوسری جانب قومی عبوری کونسل نے کہا ہے کہ معمر قذافی کے زیر اثر آخری کچھ علاقوں میں سے بنی ولید کے اندر قذافی نواز فورسز کے ساتھ لڑائی جاری ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جب تک باقی ماندہ علاقوں کا کنٹرول حاصل نہیں کر لیا جاتا، لیبیا کو آزاد قرار نہیں دیا جائے گا۔
این ٹی سی نے یہ بھی کہا ہے کہ لیبیا میں نئی حکومت سے متعلق منصوبوں کا اعلان آئندہ سات سے دس روز میں کر دیا جائے گا۔ انہوں نے قذافی دَور کے غیرملکی انٹیلیجنس سربراہ کی گرفتاری کا اعلان بھی کیا ہے۔
رپورٹ: ندیم گِل / خبر رساں ادارے
ادارت: افسر اعوان